میں بہت دکھی ہوں!

اس کی آنکھوں میں پانی اتر آیا۔ اس نے قیمتی ریشمی رومال سے آنکھوں کو پونچھا اور بھرائی ہوئی آواز میں مجھ سے مخاطب ہوا۔ ” میں بہت دکھی ہوں، زندگی میں ایسے ایسے غم دیکھے ہیں کہ بیان کرتے ہوئے میرا کلیجہ منہ کو آتاہے۔ سکول میں تھا تو کبھی فرسٹ نہیں آیا، نوجوانی میں جس لڑکی سے بھی اظہار محبت کیا اس نے اپنے بھائیوں‌ سے مجھے پٹوا دیا ۔ کزن کے ساتھ شادی کی خواہش کی تو گھر والوں نے انکار کردیا۔“ وہ سانس لینے کو رکا، سونے کے سگریٹ کیس سے مارلبرو کا سگریٹ نکال کر سلگایا اور پھر یوں گویا ہوا۔ ” شادی ہوئی تو برات والے دن طوفان آگیا، اتنی بارش ہوئی کہ بارات کشتیوں میں‌لے جانی پڑی، ولیمے کے کھانے میں نمک زیادہ پڑگیا۔ سارے خاندان اور دوستوں میں شرمندگی اٹھانی پڑی۔ جہیز میں مرسیڈیز کی بجائے کرولا ملی۔ ہنی مون بھی سوات میں ہی منانا پڑا۔“ اس نے ایک ٹھنڈی آہ بھری اور پھر مخاطب ہوا۔ ” میرے دوست کیا کیا بتاوں تمہیں۔۔۔ زندگی کیسی کیسی مشکلات میں گزری ہے“۔ یہ کہہ کر اس نے ادھ جلے سگریٹ کو پھینکا اور ایک دفعہ پھر اپنی آنکھوں میں آنے والے آنسو ریشمی رومال سے صاف کئے۔
اس کے خاموش ہونے پر میں اٹھا اور اپنے دوست کو گلے سے لگا کر دھاڑیں مار مار کر رونے لگا۔
Comments
22 Comments

22 تبصرے:

شازل نے فرمایا ہے۔۔۔

کیوں کیا آپ کی شادی پہلے ہی طے کی جاچکی تھی۔ :grin:

کیپٹن ظہیر نے فرمایا ہے۔۔۔

بھائی جی! ویسے آپ اس پوسٹ پر رائے کیوں لے راہے ہیں؟ کہیں آپ کی نیت خراب تو نہیں ہو گئی۔ میرا مطلب ہے کہ کئی۔۔۔۔۔ :grin: ہو سکتا ہے کہ میں غلط مطلب لے گیا ہوں۔ اگر واقعی آپ کوئی ٹھوس رائے چاہتے ہیں تو کسی سیالکوتیے سے رابطہ کریں وہ آپ کو تسلی بھی دے گا اور ااچھی رائے بھی۔۔۔۔۔۔ :lol:

تانیہ رحمان نے فرمایا ہے۔۔۔

اتنا امیر کبیر بندہ بتایا لیکن بے تکا۔ کوئی سر پیر نہیں یہ ویسے کیا ہے

ڈفرستان کا ڈفر نے فرمایا ہے۔۔۔

تانیہ رحمان کی بات ٹھیک ہے
دولت مند بندے کے ساتھ ایک ہی دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ کسی کو منہ دکھناے کے قابل نہیں رہتا۔ اس پوسٹ سے تو دل کرتا ہے کہ اس کی ساری دولت چھین کر ایک چنا جور کی ریڑھی لگا دی جائے۔ جس بندے کو اپنے ولیمے پر بھی کھانے کے نمک اور مہمانوں کی فکر ہو اسکو تو ولیمے والے دن بھی کُٹ پڑنی چاہئے

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

ایک ضروری اعلان :mrgreen:
میں نے ایک مختصر افسانے، پیروڈی اور طنز کا آمیزہ بنانے کی کوشش کی تھی۔
امیر اور غریب کے دکھ کیسے جدا جدا ہوتے ہیں
وہ بتانے کی کوشش کی تھی
اور صاف ظاہر ہے میں بری طرح ناکام ہوا۔۔
اب تک کے تبصروں کے مطابق۔۔۔
اس لئے میرے پیارے دوستو میں نے اس پوسٹ کا خلاصہ لکھ دیا ہے۔۔۔
یہ پڑھ کر پوسٹ دوبارہ پڑھیں تو شاید کچھ افاقہ ہو جائے۔۔۔
:grin: :grin: :grin:

ماوراء نے فرمایا ہے۔۔۔

ہاہاہا۔۔بہت دکھ بھری کہانی ہے۔
"اس کے خاموش ہونے پر میں اٹھا اور اپنے دوست کو گلے سے لگا کر دھاڑیں مار مار کر رونے لگا۔"
۔۔دھاڑیں مار مار کر روتے ہوئے یقیناً یہی سوچا ہو گا کہ "اے دوست اب میں تجھے کیا بتاؤں،میرے حالات بھی تجھ سے ہی کچھ ملتے جلتے ہیں۔"
یہ سوچ کر تو اور بھی زیادہ رونا آیا ہو گا۔

خورشیدآزاد نے فرمایا ہے۔۔۔

اچھی کوشش ہے۔

ویسے یار یہ "کُھنڈ" کیا ہوتا ہے؟

محمد وارث نے فرمایا ہے۔۔۔

سچ بات ہے خواہشات کی کوئی حد نہیں ہوتی، میں تو یہی نتیجہ نکال پایا آپ کی اس دلچسپ تحریر سے۔

اور دوسرا یہ کہ کیپٹن ظہیر صاحب نہ جانے کس چیز کے کیپٹن ہے لیکن اس تبصرے سے تو پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کیپٹن مطلب 'سیالکوٹی' ہی لگے ہیں :wink:

کامران اصغر کامی نے فرمایا ہے۔۔۔

سرکار وحید مراد اور مھمد علی کی فلم دیکھ لی ہے کیا

عمر احمد بنگش نے فرمایا ہے۔۔۔

امیروں‌کے غموں‌اور دکھوں‌کا میرے تیرے ساتھ کیا تعلق بھیے، اپنی اور میری بات کر، :mrgreen:
سوات میں‌ہنی مون۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔طالبان کے ہتھے تو نہیں‌چڑھ گیا تھا کہیں :oops:

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

:؛شازل::‌ :roll:
::ظہیر::‌ جی میرا تو رابطہ ہی سیالکوٹیوں سے ہے بہت عرصے سے۔۔ :smile:
::تانیہ::‌ امید ہے آپ نے ضروری اعلان پڑھ لیا ہوگا۔۔۔ :grin:
::ڈفر::‌ یار تجھ سے یہ امید نہیں تھی :mrgreen:
::ماوراء::‌ شکریہ۔۔۔ :smile:
::خورشید::‌ خوش آمدید۔۔۔ پنجابی کا لفظ ہے اور اس کا معنی ہے ”بہت استاد“ :lol:
::وارث::‌ آپ کے 10 میں سے 7 نمبر ۔۔۔ :grin:
اور یہ ظہیر صاحب فیصل آباد کے ہیں۔۔۔ اور جس چیز کے کیپٹن ہیں وہ میں‌ آپ کو روبرو تو بتا سکتاہوں ۔۔۔ یہاں نہیں۔۔۔۔ :wink:
::کامی::‌ :lol: :lol: :lol:
::عمر::‌ او یار۔۔۔ یہ جو آخر میں دھاڑیں مار مار کر رویا تھا۔۔۔ وہ اپنی بات ہی تھی۔۔۔ :mrgreen:

بلوُ نے فرمایا ہے۔۔۔

جعفر صاحب آپ نے جو بھی لکھا اس کو اسی طرح رہنے دیتے

انا نے فرمایا ہے۔۔۔

اس قسم کے بیچارے آج کل بڑی تعداد میں پائے جاتے ہیں

تانیہ رحمان نے فرمایا ہے۔۔۔

جعفر کام کی باتیں میں نہیں پڑھتی ، اعلان اب ایک عام سی بات بن کر رہ گئی ہے، ہر وقت اعلان کبھی ، چوری کا تو کبھی دھماکے کا اب مجھے کوئی اعلان نہیں سننا۔ دوست کو چاہئے تھا یہ شعر کہتا
اے دوست فراموش تیرا ہوش کہاں ہے
اتنا بھی نا سوچا کہ تیرا دوست کہاں ہے

لفنگا نے فرمایا ہے۔۔۔

دکھیاروں کی آواز۔ جعفر

کامران اصغر کامی نے فرمایا ہے۔۔۔

میں صرف اور صرف لفنگے سے متفق ہوں :razz: ویسے لفنگے کا مطلب پنجابی میں بہت سخت قسم کا ہے۔۔۔۔۔

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::بلو::‌ بھائی ویسے ہی رہنے دیا ہے۔۔۔ کوئی تبدیلی نہیں‌ کی۔۔۔ :shock:
::انا::‌ :grin:
::تانیہ:: ایسے شعر اکثر ٹرکوں اور ٹرالیوں کے پیچھے لکھے ہوتے ہیں۔۔ :mrgreen:
اوہوووو۔۔۔ کہیں یہ آپ کا اپنا شعر تو نہیں تھا۔۔۔ :oops:
::لفنگا:: :grin:
::کامی::‌ :mrgreen: :mrgreen:

محمد وارث نے فرمایا ہے۔۔۔

شکریہ قبلہ دس میں سے سات نمبروں کیلیے، لیکن میں تو اپنے تئیں یہاں نمبر دینے آیا تھا :wink:

تانیہ رحمان نے فرمایا ہے۔۔۔

مجھے بس اور ٹرک والے شعر اچھے لگتے ہیں ۔
دور سے دیکھا تو انڈے ابل رہے تھے
قریب جا کر دیکھا تو گنجے اچھل رہے تھے۔ جعفر آپ کو نہیں کہا ۔

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::تانیہ:: کہہ بھی دیں تو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔۔ :cool:
گنجی عورتوں سے گنجے مرد پھر بھی قابل برداشت ہوتے ہیں۔۔۔ :wink:

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

:؛وارث:: وہ تو دل لگی کی تھی آپ سے
؂ چھیڑ خوباں سے چلی جائے اسد
:smile:

کامران اصغر کامی نے فرمایا ہے۔۔۔

مزید تبصرے کرنا منع ہے۔۔۔ :!:

تبصرہ کیجیے