بُندا

کاش میں تیرے بُنِ گوش میں بُندا ہوتا!
رات کو بے خبری میں جو مچل جاتا میں
تو ترے کان سے چپ چاپ نکل جاتا میں
صبح کو گرتے جو ترے زلفوں سے باسی پھول
میرے کھوجانے پہ ہوتا تیرا دل کتنا ملول
تو مجھے ڈھونڈتی کس شوق سے گھبراہٹ میں
اپنے مہکے ہوئے بستر کی ہر ایک سلوٹ میں
جونہی کرتیں تری نرم انگلیاں محسوس مجھے
ملتا اس گوش کا پھر گوشہء مانوس مجھے
کان سے تو مجھے ہرگز نہ اتارا کرتی
تو کبھی میری جدائی نہ گوارا کرتی
یوں تری قربتِ رنگین کے نشے میں مدہوش
عمر بھر رہتا مری جاں میں ترا حلقہ بگوش
کاش میں تیرے بُنِ گوش میں بُندا ہوتا!
(مجید امجد)

وصی شاہ کی نظم ”کاش میں ترے حسیں ہاتھ کا کنگن ہوتا“ بہت الگ اور انوکھی لگتی تھی لیکن جب مجید امجد کو پڑھا تو پتہ چلا کہ شاہ جی کی انسپریشن کدھر سے آئی تھی۔۔۔
موازنہ مقصود نہیں لیکن پھر بھی فرق صاف ظاہر ہے۔۔۔
Comments
18 Comments

18 تبصرے:

محمد وارث نے فرمایا ہے۔۔۔

درست فرمایا آپ نے اور 'انسپریشن' بہت نرم لفظ لکھ گئے آپ، یہ تو سراسر سرقہ ہے، چوری ہے، بلکہ ڈاکہ ہے!

افتخار اجمل بھوپال نے فرمایا ہے۔۔۔

اور اگر بندے پر چور کا ہاتھ پڑتا تو وہ آپ کو بیچ کر کھا گیا ہوتا اور چوری کرتے وقت اُس کا کان چیر گیا ہوتا
:roll:

راشد کامران نے فرمایا ہے۔۔۔

صرف اسی پر بس نہیں۔۔ بلکہ ایک بار تو منیر نیازی کی کتابوں کی تعداد اور اپنی کتابوں‌کی تعداد کا موازنہ بھی کرتے پائے گئے۔۔ گویا کتابوں کی تعداد اچھے شاعر کی علامت ٹہری۔۔۔ لیکن جب شعر و شاعری سے شغف رکھنے والے سرقہ اور چربہ کو اصل پر فوقیت دیں گے تو یہ کھنبیاں یونہی لہلہاتی رہی گی۔

تانیہ رحمان نے فرمایا ہے۔۔۔

غالب سے وصی شاہ تک ایک کتاب جس مین لگتا ہے سب کا سب چوری کا ھے ۔ویسے یہ چوری بھی اتنا اسان کام نہیں ۔

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

:؛وارث::‌ اور ڈھٹائی بھی ہے۔۔۔
::افجتخاراجمل بھوپال::‌ :grin:
::راشد کامران::‌ یہ شاعری بذریعہ پی آر ہے۔۔۔
::تانیہ:: آپ کی قیمتی رائے کا شکریہ۔۔۔

کامران اصغر کامی نے فرمایا ہے۔۔۔

نقل کے لیے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے۔۔۔ :lol:

انا نے فرمایا ہے۔۔۔

حیرت ہھی ہوئی اور افسوس بھی ہوا،وصی شاہ کو ذکر تو کرنا چائیے تھا کہ انھوں نے یہ نظم مجید امجد سے متاثر ہو کر لکھی ہے،ویسے اسے کچھ کچھ چوری بھی کہ سکتے ہیں

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::کامی:: عقل تو بہت استعمال کی تھی شاہ جی نے۔۔۔ ایسے شاعر کا انتخاب کیا جو عوام میں زیادہ جانا نہیں‌ جاتا۔۔۔ لیکن پھر بھی جھوٹ کے پاوں نہیں ہوتے، پکڑا جاتا ہے ایک دن۔۔۔
::انا::‌ بی بی کچھ کچھ چوری نہیں‌ ۔۔۔ بالکل چوری ہے۔۔۔ :grin:

جاوید گوندل ۔ بآرسیلونا ، اسپین نے فرمایا ہے۔۔۔

اسکے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ :mrgreen:
کاش میں تیرے حسین ہاتھ کا کنگن ہوتا
جب کوئی پوچھتا یہ کہاں سے آیا
تو میرے ساتھ تُو بھی ٹنگن ہوتا
جس طرح تُو میرے پیار میں رنگی ہو !!
کاش میں بھی تیرے پیار وچ رنگن ہوتا
خود ہی سوچو جب تم نہ رہیں
پھر کس لئے تیری گلی سے لنگن ہوتا
کبھی کبھی سوچوں تیری دعاوں میں
میں بھی کبھی تو منگن ہوتا
شکر ہے یہ گلی میں نہ تھا کوئی ورنہ
تُو بھی لنگن ہوتی میں بھی لنگن ہوتا
تمہارے بھائیوں نے گر دیکھ لیا ہوتا
پھر یقینا" میں اچھی طرح چھنگن ہوتا

تانیہ رحمان نے فرمایا ہے۔۔۔

جعفر کوئی بات نہیں آپ کا شکریہ جو میری رائے کو قیمتی جانا

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

:؛جاوید گوندل:: :lol: :lol: :lol: صاحب اپنا بلاگ بنا لیں۔۔۔ مولا جٹ کی طرح سپر ہٹ ہوگا۔۔۔ گارنٹی ہے میری ۔۔۔۔ :wink:

جاوید گوندل ۔ بآرسیلونا ، اسپین نے فرمایا ہے۔۔۔

جعفر بھائی!
یہ آپ کا خلوص ہے ورنہ بندہ اس قابل کہاں۔
آپ سب قابل احترام بلاگرز، بلاگ لکھتے ہیں تو دل کو بہت خوشی ہوتی ہے کہ میری قوم کے لوگ نہ صرف اپنے لیے بلکہ دوسروں کے لیئے بھی تردد کرتے ہیں ، وقت نکالتے ہیں ۔ معاشرے کی خامیوں کو اجاگر کرتے ہیں۔دوسروں کا دل بہلاتے ہیں۔ اور کچھ نہیں تو اپنے دل کی بھڑاس نکال لیتے ہیں۔اور یوں دل کے سلنڈر کا والو بلاگ کی صورت میں دباؤ خارج کرتا رہتا ہے۔ اہل دانش کے لیے اس طرح کے والوُ ہونے بہت ضروری ہیں۔

اور یقین مانیے بلاگرز کی تحاریر اور ان پہ آنے والی آراء پڑھ کر بہت لطف آتا ہے ۔ اور زمہ داری بھی کوئی نہیں بنتی۔ ورنہ بلاگ قائم کرنا چنداں مشکل کام نہیں مگر پھر میں اس کا پابند ہو کر رہ جاؤں گا اور اپنے کہے کی لاج بھی رکھنی پڑے گی ۔ اور لگتا ہے آپ مجھے بلاگ کا پھانسوُ لگانا چاہتے ہیں :razz:

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::جاوید گوندل::‌ سر جی۔۔۔ دل تو چاہتا ہے کہ آپ بلاگ نہ ہی بنائیں کہ پھر ہم کو کون پڑھے گا۔۔۔ :mrgreen:

عمر احمد بنگش نے فرمایا ہے۔۔۔

اچھا یہ بُندا ہے، میں‌اسے بندا سمجھا تھا، :mrgreen: جیسے ہوتا ہے ناں‌اس عورت کا بندہ!!!!!! :oops:
رہ گئی بات شاہ جی کی تو، میرے خیال میں‌اس دور کے ہر شاعر پر مجید امجد صاحب کا قرض‌ہے!!!!!!!!!! :sad: شاہ جی کو تو اللہ ہی ہدایت دے، ورنہ تو کوئی کسر چھوڑی نہیں، یقین کریں، اس پوسٹ کو پڑھنے کے بعد میرا تو دل ہی اچاٹ‌ہو گیا شاہ جی اور ایسے پتلوں‌سے! :neutral:
جاوید گوندل صاحب::: جی صاحب، اب جان نہ چھڑائیں، ہم آپ کے بلاگ کا انتظار کر رہے ہیں! :smile:

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::عمر::‌ لالے دی جان۔۔۔ یہ ہے پاکستان ۔۔۔یہاں وہی ہے کامران ۔۔۔ جو ہے بے ایمان۔۔۔
:mrgreen:

مسعود قاضی ڈلس ٹیکداس نے فرمایا ہے۔۔۔

سلام علیکم

اچھا ہوں ، تو کیوں کہتے ہو ، اچھا نہیں لگتا
تعریف میں یارو کوئ پیسہ نہیں لگتا
یہ میرے لئے داد ظریفان ستم ھے
ھر شعر پہ کہتے ہیں کہ تیرا نہیں لگتا
مسعود قاضی ڈلس ٹیکساس

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::مسعود قاضی::‌ وعلیکم السلام۔ واہ۔۔۔ :smile:

حالِ دل » Blog Archive » ہزاروں ۔۔۔۔۔۔ دم نکلے! نے فرمایا ہے۔۔۔

[...] ساتویں آسمان پر پہنچ گئے۔ اگرچہ ان کا کنگن بھی کسی کے بُندے کو ڈھال کے بنایا گیا [...]

تبصرہ کیجیے