7ند سوال

آپ ”لوگ“ اتنے بد تہذیب اور بد تمیز کیوں‌ ہوتے ہیں؟
جہالت آپ میں کوٹ کوٹ کر کیوں بھری ہوئی ہے؟
آپ قتل و غارت اور خونریزی کے کیوں‌ اتنے شوقین ہیں؟
علم سے دشمنی آپ کی گھٹی میں کیوں پڑی ہوئی ہے؟
دوسروں کی حق تلفی کرنا، آپ اپنا پیدائشی حق کیوں سمجھتے ہیں؟
آپ خود کو انسان کہلانے پر کیوں بضد ہیں؟
آپ اتنے تنگ نظر اور چھوٹے دل کے کیوں ہیں؟
نفرت، منافقت اور مکاری، آپ کی فطرت کیوں ہے؟
آپ لوگ ”ڈھگے“ کیوں مشہور ہیں؟
آپ کے لہجے اور برتاؤ سے ہر وقت تعصب کیوں چھلکتا رہتا ہے؟


کیا کہا؟
نہیں نہیں، نفرت اور تعصب کی وجہ سے یہ سوال نہیں پوچھے۔۔۔
صرف اپنی معلومات میں اضافہ کرنا چاہتا ہوں!

Comments
54 Comments

54 تبصرے:

اسماء نے فرمایا ہے۔۔۔

اسليے کہ ہم پاکستانی ہيں

محمد وارث نے فرمایا ہے۔۔۔

اللہ آپ کی معلومات میں اضافہ فرمائے تا کہ ہماری معلومات میں بھی اضافہ ہو :grin:

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

خواتین وحضرات
اس تحریر کو اس کی فیس ویلیو پر نہ لیں
ذرا بین السطور بھی ”جھاتی“ مار لیں
کسی کی موٹر سائیکل پنکچر ہوجائے تو
قصوروار۔۔۔۔ پنجاب
کہیں پر بارش زیادہ ہوجائے تو
قصوروار۔۔۔ پنجاب
کسی کی بکری چوری ہوجائے تو
قصوروار ۔۔۔۔ پنجاب
کہیں انتظامیہ بارش کے ہاتھوں عاجز ہوجائے تو
قصوروار ۔۔۔۔ پنجاب
اور پھر دعوی یہ کہ
نہیں نہیں، تعصب نہیں، صرف معلومات میں اضافے کے لئے پوچھا ہے۔۔۔

یاسر عمران مرزا نے فرمایا ہے۔۔۔

یہ تفریق اور تعصب سیاستدانوں کا پھیلایا ہوا ہے، جو حالات کو اپنی مرضی کے مطابق موڑنے کے لیے کوئی بھی حربہ آزمانے سے نہیں کتراتے، کچھ ہمارے دشمنوں کی سازشیں بھی اس عمل میں کارفرما ہیں، جیسا کہ بھارتی تنظیمیں پاکستان کے ترقیاتی منصوبوں کو رکوانے کے لیے سندھ میں اربوں صرف کر چکی ہیں، اسی طرح کی کچھ سازشیں دوسرے صوبوں میں بھی جاری ہوں گی، واللہ علم

Aniqa Naz نے فرمایا ہے۔۔۔

وہیں لگی ہے جو نازک مقام تھے دل کے۔ کیا ہوا کیا ابکے کترینہ نے بھی کچھ کہہ دیا ۔ بڑے بے مروت ہیں یہ ھسن والے کہیں دل لگانے کی کوشش نہ کرنا۔ ویسے مجھے تو شروع سے بڑی متعصب لگتی تھی۔ لیکن کہا اس لیے نہیں کہ آپکو میری بات پہ یقین نہیں آئے گا۔ دیکھا بھگت لیا اب دل چھوٹا نہ کریں۔
چلواب بگڑے پہ کیا شرمندگی۔ جانے دو، مل جائو
قسم لو ہم سے، گر یہ بھی کہیں، کیوں ہم نہ کہتے تھے

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::اسماء::‌ میرے خیال میں تو اس لئے کہ ہم اور سب کچھ ہیں، صرف پاکستانی ہی نہیں ہیں۔۔۔
::وارث::‌ :lol:
::یاسر عمران مرزا::‌ بھارتی تنظیموں کو تو ماریں گولی۔۔۔ دشمن تو ہمیشہ وار ہی کرے گا، اگر نہ کرے تو دشمن ”امب“ لینے کے لئے بنا تھا۔
ہم خود ہیں اپنے مسائل کے ذمہ دار۔
::عنیقہ ناز:: کترینہ کے اعتراضات کچھ تکنیکی نوعیت کے تھے، تفصیل میں جانا مناسب نہیں! بہرحال اس کے اعتراضات و سوالات کے ، میں نےکافی و شافی جوابات ، زبانی اور عملی دونوں طرح دے دئیے تھے! اور وہ ان سے مطمئن ہی نہیں تھی بلکہ دل مانگے مور، کی بھی فرمائش کررہی تھی۔ پنجابیوں کے بارے میں اب اس کی رائے بہت اچھی ہے!
یہ کچھ دوسرے لوگوں کا تذکرہ تھا!

عمر احمد بنگش نے فرمایا ہے۔۔۔

سچ پوچھو تو تمھاری پوسٹ کی سمجھ ہی نہیں‌لگی۔ :sad:

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::عمر:: اس کا مطلب ہے کہ میں بھی دانشور ہوگیا ہوں :mrgreen:

محمداحمد نے فرمایا ہے۔۔۔

کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جنہیں دوسروں کی آنکھ کا بال بھی نظر آ جاتا ہے اور اپنی آنکھ کا شہتیر بھی نظر نہیں آتا۔

افسوس کے ہم سب کم و بیش ایسے ہی ہیں۔

اللہ ہمارے حال پہ رحم کرے ۔

ابوشامل نے فرمایا ہے۔۔۔

آپ کا اشارہ سمجھ گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"خدا کے بندے" تو ہیں ہزاروں :razz: :razz:
صحیح پہچانا نا؟

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::محمد احمد:: نہ جی ۔۔ سب ایسے نہیں ہیں۔۔۔ کچھ ہیں۔۔۔ عام آدمی تو بہت محبت کرنے والا اور محبت بانٹنے والا ہے۔ یہ علت خواص میں‌ہی ہے۔۔۔
::ابو شامل:: اڑتی چڑیا کے پر گن لیتے ہیں جی آپ تو۔۔۔ :wink:

راشد کامران نے فرمایا ہے۔۔۔

جناب آپ خود سوچیں۔۔ "قصور" تو پنجاب کا ہی ہے نا؟‌ :grin:

حارث گلزار نے فرمایا ہے۔۔۔

میں آپکے ان سوالات سے مکمل طور پہ متفق ہوں۔ یہ فقط ایک سازش ہے، اور یہ سازش کرنے والے بخوبی جانتے ہیں کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔ اللہ ہمیں ہر قسم کی سازشوں سے محفوظ رکھے۔ آمین

اسماء نے فرمایا ہے۔۔۔

اور تو اور جب پنجاب پر الزام تراشی پر بھی پنجابی اپنی پنگے بازی سے دور فطرت سے مجبور چپ ہو جاتے ہيں تو کہتے ہيں جاگ پنجاب جاگ اور پھر بھی جب ہم جواب سے گريز کرتے ہيں تو کہتے ہيں ساری پنجابی قوم لسی پی کر سو رہی ہے تو لو جی ميں نے تو اب لسی والا نشہ چھوڑ ديا ہے اب ميں تو ہر فورم پر پنجابيوں کے خلاف کی جانی والی بات کا بھرپور جواب دوں گی کيونکہ ايک قسم کی چپ ايسی ہوتی ہے جو آپکو ڈبو ديتی ہے اسليے ميں نے اب چپ نہيں رہنا چاہے ساری پنجابی قوم سوئی رہے ميں اکيلی لڑوں گی اور آخری دم تک لڑوں گی

DuFFeR - ڈفر نے فرمایا ہے۔۔۔

میں تو بھئی کسی ایسی تحریر پر ایک لفظ تبصرہ نہیں کروں گا جس میں صوبائیت کا ذرا سا بھی ایلی مینٹ ہو
آپ چاہتے تو یہی ہیں لیکن میں پھر بھی یہ نہیں لکھوں‌گا کہ بچوں‌کو پیدائش کے وقت گھٹی کی بجائے پنجاب سے نفرت کے ”دو ٹیبل سپون فُل“ پلائے جاتے ہیں
اور پانی کی بالٹی میں ڈیٹول کی جگہ ”عرق نفرت پنجاب“ کا پورا ڈھکن ڈال کر غسل کیا جاتا ہے
جاہل لوگوں کے دلوں میں نفرتوں کے بیج بو کر اپنا الو سیدھا کیا ہوا ہے سالے سیاستدانوں نے چاہے پنجابی ہو یا غیر پنجابی
اندر سے سارے حرامی سیاستدان ایک ہی ہیں (اس جملے پر پکڑ ہونے کے چانس ہیں تو ختم کر دینا استاد)
میں بالکل بھی ایک لفظ صوبائیت کے متعلق نہیں کہوں گا
کیونکہ میں صرف پاکستانی ہوں
لسی کا نام مت لو
ابھی میں نے لسی پی ہے اور دہی کا ٹھیک ٹھاک سٹاک موجود ہے
میں تا اسی واسطے لسی پی کے سویا ریندا ہوں کہ کسی کہ منہ متھے نا لگنا پڑے
ابو شامل صاحب ہمیں بھی اس سیکرٹ میں شامل کیجئے نا
تا کہ ہم بھی اس تحریر سے ٹھیک ٹھاک مزہ اٹھا سکیں
ورنہ میں آج کل لوگوں‌کو روز قیامت کے حساب سے ڈرا رہا ہوں
آپ بھی علم کو مت روکیں :mrgreen:

تانیہ رحمان نے فرمایا ہے۔۔۔

پہلے ہم مسلمان ہیں اسکے بعد پاکساتنی ۔ کوئی پنجابی سندھی بلوچی یا سرحدی نہیں ہے ۔ یہاں میں اگر کہوں کہ اس وقت سب سے برے حالات صوبہ سرحد کے ہیں تو کیا آپ اتفاق کریں گے ۔ اس لیے پنجاب سے نفرت کی جہاں تک بات ہے ہم نے تو ابھی تک ایسا سوچا ہی نہیں اور نا کبھی کہا ہے ۔ اس وقت ایک پنجاب کراچی کے بات نہیں ہے ۔ سوچنا ہے تو بس پاکستان کے لیے سوچو اگر پاکستان ہے تو سارے صوبے ہیں ۔ اسسے آگے میں کچھ نہیں کہہ سکتی

خرم نے فرمایا ہے۔۔۔

نفرتوں کے کھیت مزید نفرتیں بونے سے تو نہیں ختم ہوں گے نا؟ جو بھولے ہوئے ہیں انہیں پیار سے پاس بُلانے کی کوشش کرنا چاہئے۔ ہاں دل جلتا ایسی بے سروپا باتوں پر بہت جلتا ہے۔ لیکن اگر آپ بھی ان کی ہی زبان میں جواب دیں‌گے تو آپ کی زبان کیا ہوئی بھلا؟

شاہدہ اکرم نے فرمایا ہے۔۔۔

اب میں کیا کہُوں سب کُچھ تو سب نے کہہ دیا :?: :?:

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::راشد کامران:: ہاہاہاہا۔۔۔ اچھا اسی لئے تو ۔۔۔ اس دفعہ چھٹی جاؤں‌گا تو قصور کا نام بدل کر بے قصور رکھنے کی تحریک چلاؤں گا۔۔۔ :grin:
::حارث گلزار::‌ درست کہا آپ نے۔۔۔
::اسماء::‌ آپ ضرور شیرشاہ سوری رہی ہیں پچھلے جنم میں۔۔۔ :grin:
یار لوگ اب اس بات پر نہ گرم ہوجائیں کہ پچھلے جنم کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔۔۔ پتہ ہے مجھے، مخولاّ کہا ہے :lol:
::ڈفر:: بس یار ۔۔۔ میں‌ خود اس رنڈی رونے میں نہیں‌ پڑنا چاہتا تھا۔ میرے لئے پاکستانی تو کیا سب انسان برابر ہیں۔ آدم کی اولاد جو ہوئے۔ لیکن ایک خاص طبقے کو نشانہ بنا کر گالیاں‌ دینا بھی لعنتیوں کا کام ہے۔ یہ بھی ٹھیک ہے کہ سیاستدان سب کرواتے ہیں۔ تو کرنے والوں نے اپنا بھیجا کرائے پر دیا ہوا ہے کہ اسے استعمال نہیں‌کرتے؟؟ لسی کے بارے میں، میری رائے محفوظ ہے۔ :mrgreen:
::تانیہ رحمان:: اتنے عرصے کے بعد آنے پر ایک بار پھر خوش آمدید۔۔۔ :grin:
بالکل ٹھیک فرمایا آپ نے۔۔۔
::خرم:: یہ سوال کسی اور کے بارے میں‌ نہیں‌، بلکہ پنجابیوں کے بارے میں ہی وقتا فوقتا شوگر کوٹڈ الفاظ میں پوچھے جاتے ہیں۔ میں نے سوچا انہیں اکٹھا ہی کردیا جائے تاکہ پتہ تو چلے کہ پنجابی کتنے خبیث ہیں؟؟
::آپی:: پہلے تو آپ یہ بتائیں کہ اتنے دن غیر حاضری؟؟؟ نام کٹ جایا کرتا ہے اسکول سے ۔۔۔۔ :grin:

ابوشامل نے فرمایا ہے۔۔۔

ڈفر! مصرعہ میں اشارہ تو کیا ہے ۔۔۔۔۔عقلمند کے لیے اشارہ :razz:

الف نظامی نے فرمایا ہے۔۔۔

پاکستان دے چاراں صوبیاں تے پنجویں کشمیر دے ناں تبدیل کیتے جان۔
صدیقی صوبہ ، فاروقی صوبہ ، عثمانی‌ صوبہ ، علوی صوبہ ، حسنینی صوبہ۔

اسماء نے فرمایا ہے۔۔۔

تانيہ صاحبہ نے درست کہا مگر تانيہ کی طرح سوچنے والے لوگ اکا دکا ہی ہيں خرم صاحب يہ اتنی پياری بچی کون ہے آپ سے بالکل مشابہت نہيں ہے اسکي ؛ نظامی صاحب نے نظام تو اچھا بتايا ہے مگر اس پر تو الٹا اور قتل و غارت شروع ہو جائے گی کيونکہ گالياں دينے والوں نے تو باز نہيں آنا

خرم نے فرمایا ہے۔۔۔

اسماء بہنا یہ ہیں نورالعین۔ ہماری کراؤن پرنسس۔ ہم سے مشابہ نہ ہونے والی بات پر آپ نے دل توڑ دیا لیکن ہم اسے نور کی تعریف سمجھ کر خوش ہو لیتے ہیں :)

عمر احمد بنگش نے فرمایا ہے۔۔۔

ابو شامل اور جعفر کے لیے::::: بڑے تیز ہو :mrgreen: :mrgreen: :mrgreen:

الف نظامی نے فرمایا ہے۔۔۔

یہ تیز لوگ اپنی تیزی کو چھپا کر کیوں ظاہر کرتے ہیں؟

Zaigham نے فرمایا ہے۔۔۔

شائد اس لیے کہ جب سارا ملک انتہاپسندی کے خلاف تھا تو پنجابی نعرے لگا رہے تھے ”طالبان ہمارے بھائی ہیں”، ”طالبان ہمارے بھائی ہیں”- اس کا نتيجہ سب کے سامنے ہے-

کم ازکم اپنے آپ کو ”ڈھگا” تو تسليم کر ليں، اتنا نقصان کراديا ہے ملک کا-

اسماء نے فرمایا ہے۔۔۔

مجھے تو ياد نہيں پڑتا کہ ميرا دماغ کبھی اتنا خراب رہا ہوں کہ ميں نے طالبان ہمارے بھائی ہيں طالبان ہمارے بھائی ہيں کا نعرہ لگايا ہو ميرے اڑوس پڑوس سے پوچھ ليں ميں طالبان کی کتنی مخالف ہوں ہاں البتہ ميرا اپنا بھائی بھی طالب ہی ہے گھريلو سطح کا اس رشتے سے شايد آپ کہہ رہے ہيں طالبان ہمارے بھائی ہيں تو کيا کريں اماں نے شہہ ہی اتنی دے رکھی ہے اسکو کہ ہم بيچاريوں کو مجبورا نعرے لگانے پڑتے ہيں

DuFFeR - ڈفر نے فرمایا ہے۔۔۔

یار یہ تو مت کہو کہ کسی کو بھائی کہنے سے مستقبل خراب ہوتا ہے
طالبان سے پہلے بھی پنجابیوں نے ”کافیوں“ کو بھائی کہا ہے
تو کیا اسی لئے وہ سر چڑھے ہوئے ہیں؟ :mrgreen:

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::ابوشامل:: واہ صاحب، ڈفر کو کہہ رہے ہیں کہ عقلمند کے لئے اشارہ۔۔۔ :grin:
::الف نظامی::‌ حال دل پر خوش آمدید۔۔۔ میرے خیال میں تو نام کی بجائے ہم لوگوں کو اپنی ذہنیت تبدیل کرنی چاہئے۔
::اسماء::‌ بالکل۔۔۔ واقعی خرم صاحب کی بیٹی بہت پیاری ہے۔ اچھا تو آپ کا مطلب ہے کہ بچے اگر خوبصورت ہوں تو اس کا مطلب ہے کہ ان کی شکل باپ پر نہیں گئی۔۔۔۔۔ صنفی امتیاز۔۔۔ :grin:
::خرم::‌ اسم با مسمی ہیں جی نورالعین۔۔۔۔ میری طرف سے پیار دیجئے۔۔۔ :smile:
::عمر بنگش::‌ شکریہ شکریہ۔۔۔ :mrgreen:
::الف نظامی:: یہ ان کی تیزی کا تقاضہ ہے۔۔۔ :grin:
::ضیغم:: حال دل پر خوش آمدید۔۔۔ آپ کے ”قیمتی خیالات“ کا شکریہ ۔۔۔ صرف ڈھگے پر ہی چپ کیوں‌کرگئے آپ۔۔۔ کچھ اور بھی ارشاد کرتے ۔۔۔ ان پنجابیوں کو تو جو بھی کہیں‌، کم ہے۔۔۔
::اسماء::‌ طالبان بھی ہمارے سمندر پار مہربانوں کی مہربانیوں کا نتیجہ ہیں، ذرا کل کے بی بی سی میں‌بریگیڈئیر امتیاز کا انٹرویو ملاحظہ کرلیں۔ طالبان کے خلاف مہم کے سربراہ رحمان ملک کا کردار بھی واضح ہوجائے گا۔
میٹھا ہپ ہپ ، کڑوا تھو تھو۔۔۔
آج اگر امریکہ کا طالبان سے افغانستان میں کوئی معاہدہ ہوتا ہے تو یہی لوگ طالبان کو اس صدی کے سب سے بڑے امن پسند کہنا شروع کردیں گے۔ لندن سے پانچ پانچ گھنٹے کی تقاریر ہونی شروع ہوجائیں گی اور ثابت کیا جائے گا کہ یہ ہم ہی تھے جو طالبان کے مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑے تھے!!!!
::ڈفر:: میرا خیال یہی ہے کہ وہ اسی لئے ”پُوے“ چڑھے ہوئے ہیں۔۔۔

منیر عباسی نے فرمایا ہے۔۔۔

کافی تفصیل سے اس مراسلے کی لسی بنائی جا چکی ہے،
مجھے نہیں لگتا اب برتن میں کچھ بچا ہوگا۔
ایک اصطلاح ہے انگریزی میں زینوفوبیا
xenofobia
اور یہ فوبیا ہر قوم میں پایا جاتا ہے۔ ایک خاص حد تک تو یہ ٹھیک ہے، مگر جب یہ فوبیا حدوں سے پار ہو جائے تو پھر نسل پرستی کی شاہراہ پر گامزن ہوجاتا ہے۔ ہم میں سے اکثر لوگ اپنے آبائی معاشرے میں اس طرح پلے بڑھے ہوتے ہیں کہ ہمیں وقت ہی نہیں ملتا کہ ہم کسی اور کی خوبیوں کو پہچان سکیں اور ان کی تعریف کر سکیں۔

کچھ اس میں ہاتھ ہمارے والدین کا ہے، کچھ اس میں ہمارے نظام تعلیم کا ہے اور سب سے زیادہ اثر ان سٹیریو ٹائپ باتوں کا جو کچھ اقوام کے بارے میں پھیلا دی گئی ہیں۔ یہ یہاں پر نہیں ، بلکہ ہر جگہ ہے، مثلا ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی ہر ریاست کےباشندوں کے بارے میں ایک خاص قسم کے لطیفے بنے ہوئے ہیں اور اگر وہ لطیفے کسی اور ریاست پر منطبق کئے جائیں تو شائد مزہ نہیں آئے ، کیونکہ ہم نے ان سٹیریو ٹائپس کو قبول کر لیا ہے۔

اب ہوتا یہ ہے کہ اگر ہم سے مختلف ایک انسان ہم سے ملتا ہے تو ہم لا شعوری طور پر محتاط ہجاتے ہیں، کہ نہ جانے یہ شخص " وہ " والی حرکت نہ کر بیٹھے۔ اس طرح اس شخص کے ذہن میں بھی ہمارے لئے کچھ سٹیریو ٹائپ خیالات موجود ہوتے ہیں۔
اب ہوتا یہ ہے کہ اکثر اس سچویشن میں غلطیاں ہو جاتی ہیں اور عوام الناس کا مذہب generalisations کا مذہب ہے۔ وہ ایک شخص کی نیکی یا بدی کو پوری قوم پر چسپاں کر دیتے ہیں۔ اور سننے والے جو ایسی ہی کسی بات کی توقع کرتے ہیں فورا ایمان لے آتے ہیں۔

میرے خیال میں اس کی ایک وجہ باہمی انٹر ایکشن کا نہ ہونا ہے۔ پاکستان میں وہ لوگ اس لحاظ سے خوش قسمت ہوتے ہیں جو اپنے والدین کی سروس کی وجہ سے پورا پاکستان دیکھ لیتے ہیں اور میرے مطابق ان کی سوچ میں دوسروں سے کافی فرق ہوتا ہے۔

مگر میں نے مشاہدہ کیا ہے کہ ایسے بھی لوگ ہیں جو ساری عمر ایک جگہ رہ کر بھی وہاں سے مانوس نہیں ہوئے۔ اور ان لوگوں کی ذاتی باتون مین مین نے انھی سٹیریو ٹائپس کی بہت واضح جھلک دیکھی ہے۔

ایک ایسی زبان میں تعلیم جو پورے ملک میں‌بآسانی بولی اور سمجھی جا سکتی ہو، میرے خیال میں ان تمام سٹیریو ٹائپس کو کافی حد تک مٹا سکتی ہے۔

ایک مثال دے کر یہ بات ختم کرتا ہوں۔ ٹی وی ڈراموں میں پٹھانوں کو اکثر خو چہ خوچہ کہتے دکھایا جاتا ہے، بعض اوقات ان کو او خوچہ کہہ کر بھی بلایا جاتا ہے، یہ ایک سٹیریوٹائپ ہے۔ اب یہ حال ہے کہ تعلیم کی وجہ سے بہت ہی کم پٹھان آپ کو خوچہ کہتے نظر آئیں گے، مگر چونکہ ایک سٹیریو ٹائپ ان کے ساتھ چپک کر رہ گیا ہے ، اب سب پاکستانیوں کی ایک دو نسلیں اور گزریں تو شائد یہ مٹایا جا سکے۔

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::منیر عباسی:: وہ مثل تو سنی ہوگی آپ نے کہ ”بہتری کی گنجائش ہمیشہ رہتی ہے“ اور یہ ثابت بھی کردیا ہے آپ نے۔۔۔ بہت عمدہ ۔۔۔

اسماء نے فرمایا ہے۔۔۔

منير عباسی نے تو بہت ہی اچھا لکھا ہے ميں تعريف کيے بغير رہ نہيں سکی ايک اور اس مسئلے کا حل يہ ہے کہ اگر ماں باپ کی طبيعت پر گراں نہ گزرے تو چاروں صوبوں کے لوگ آپس ميں شادياں کيا کريں اس طرح ايک دو نسلوں بعد تعصب خود ہی ختم ہو جائے گا اسکی وضاحت ميں خود سے کرتی ہوں پٹھانوں والے لطيفے ہمارے گھر ميں بھی مشہور تھے مگر ميں نے پٹھان سے شادی کر کے کم از کم اپنے علاقے کو تو بدل ڈالا ہے اب کيا ميرے گھر والے کيا خاندان اور علاقے والے پٹھانوں کو کچھ نہيں کہہ سکتے اب اگر مجھے چوائس ملے ( جو کہ مشکل نظر آتا ہے ) تو ميں بچوں ميں سے کسی کی شادی سندھ ميں کرنا چاہوں گی مجھے سندھی بڑے اچھے لگتے ہيں اور خاص طور پر انکے ُ سائيں ` کہنے کا سٹائل، ميں نے تو اپنے طور پر نسل پرستی ختم کرنے کے ليے ايک قدم اٹھا ليا ہے اور اگر بچوں نے پسند کيا تو دوسرا بھی اٹھا لوں گی پچھلے ايک ٹاپک پر جعفر کے ہی فورم ميں ايک صاحب اچھل اچھل کر مجھے صوبائيت اور تعصب پسند ثابت کرنے پر تلے ہوئے تھے اور خود کے اندر کا زہر پنجابيوں کے خلاف نکالنے کے ليے جعفر کو تختہ مشق بنايا اب بتائيں ذرا کہ سوائے باتوں کے يہ لوگ اس تعصب کو ختم کرنے کے ليے کوئی عملی قدم بھی اٹھائيں گے يا بندر کی طرح ايک درخت سے دوسرے پر چھلانگيں لگا لگا کر يہ کہتے رہے گے ُخوچہ تم ديکھتا نہيں ہے ام کوشش تو کر رہا ہے ناں`

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::اسماء:: میں نے شاید ایک جگہ پہلے بھی کہیں لکھا تھا کہ نسلی برتری کا دعوی کرنے والے اصل میں بری طرح احساس کمتری کا شکار ہوتے ہیں۔ ایسے لوگ ہر کمیونٹی میں‌پائے جاتے ہیں۔ ان کو نظر انداز کردینا ہی بہتر ہے۔ عام آدمی چاہے کسی بھی نسل سے تعلق رکھتا ہو اسے اس ڈفانگ سے کچھ لینا دینا نہیں ہوتا۔

منیر عباسی نے فرمایا ہے۔۔۔

جعفر بد قسمتی سے ایسے لوگوں کو نظرا نداز کرنا نا ممکن ہے۔
یہ لوگ بہت بڑبولے ہوتے ہیں، اور بدقسمتی سے جو کچھ یہ کہتے ہیں وہ اکثریت کے سٹیریوٹائپس کی تصدیق کرتا ہے، نتیجہ یہ کہ عوام اسے اپنے دل کی آواز سمجھ کر مان لیتے ہیں۔

ان کو نظر انداز کرنے بھی وہی ایک طریقہ ہے، یعنی زیادہ سے زہادہ سوشل انٹر ایکشن۔ اور تعلیم، بس۔

اسما ٕ صاحبہ: : پسند کرنے کا شکریہ، حوصلہ بڑھا اور سنجیدگی سے سوچنے کا ۔ :mrgreen:

عبداللہ نے فرمایا ہے۔۔۔

اچھا اسی لیئے اتنے دنوں سے اپ کو بلاگ کھل نہین رہا تھا تاکہ اپ لوگ دل کھول کر اپنے جلے دل کے پھپھولے پھوڑ سکیں :lol:

عبداللہ نے فرمایا ہے۔۔۔

بھائی میرے اول تو عام پنجابی کا ساراقصور نہیں ہے(یہ نورجہاں والے قصور کی بات نہیں ہورہی :smile: )بات ہے خاص پنجابیوں کی اور ننگے ناچ والی بات اگر دل کو لگ گئی ہے تو اس کا جواب تو میں دے چکا ہوں،بھائی میرے اگر کوئی خرابی ہو تو اسے دور کرنے کی کوشش کرنا چاہیئے نہ کہ اور زیادہ گالم گلوچ شروع کردی جائے مجھے تو یہاں اکثریت ویسی ہی اسٹیریو ٹائپ لگی جس کا آپ حضرات ذکر فرامارہے تھے، :smile:

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::عبداللہ:: ان خاص قسم کے پنجابیوں پر بھی روشنی ڈال دیتے ۔۔۔ سینگ ہوتے ہیں ان کے سروں پر یا۔۔۔ چلیں چھوڑیں۔۔۔۔

عبداللہ نے فرمایا ہے۔۔۔

خاص قسم کے پنجابیوں پر میں اتنی بار روشنی ڈال چکا ہوں کہ اب تک تو لوگوں کو ازبر ہوجانا چاہیئے تھی مگر اس کے لیئے تعصب کا چشمہ اتارنا پڑتا ہے اور وہ اپ لوگوں کے بس کی بات نہیں لگتی :)
خیر ایک بار پھر بتا دیتا ہوں یہ وہ ہیں جو قوم فروش ہیں جنہوں نے 80 فیصد پنجابیوں سمیت پوری قوم کو تھلے لگا رکھا ہے جسے ہم استیبلشمنٹ کہتے ہیں جو اس ملک کو اپنے باپ کی جاگیر سمجھتی ہے اور اس میں رہنے والون کو اپنا غلام،
ڈفر صاحب آپ کے تبصروں کے جواب میں بس اتنا ہی کہوں گا کہ جب اپنی آنکھوں میں نفرت بھری ہو تو ہر بات نفرت زدہ ہی لگتی ہے جیسے ساون کے اندھے کو ہرا ہرا ہی سوجھتا ہے ،
آپکا دوسرا جملہ طالبان سے پہلے بھی پنجابیوں نے کافیوں کو بھئی کہا تھا شائد وہ اسی لیئے سر چڑھے ہوئے ہیں،اگر آپ کو روئے سخن حسب عادت ہجرت کرکے آنے والوں کی طرف ہے تو انہیں بھائی آپ لوگوں نے نہیں ہم سندھیوں نے کہا تھا آپ لوگ نے تو اول دن سے انہیں بھائی نہیں سمجھا ہمیشہ ہندوستوڑے بھگوڑے اور پتہ نہیں کیا کیا کہا ،اور یہی نفرت اور تعصب کا زہر آپ حضرات دوسرے صوبوں میں بھی منتقل کرنے کی کوشش کرتے رہے ،
اسماء صاحبہ آپکے مشورے پر ہمارے خاندان میں بہت پہلے سے عمل ہورہا ہے اور اس معاملے میں بھی کراچی پورے پاکستان سے بازی لے گیا ہے یہاں جتنی رشتہ داریاں مختلف زبان بولنے والون کے درمیان ہورہی ہین اتنی آپکو پورے پاکستان مین نہین ملین گی،

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

اور اسی ایسٹیبلشمنٹ کے ساتھ الطاف انکل کا افئیر پچھلے 25 سال سے جاری ہے۔۔۔

عبداللہ نے فرمایا ہے۔۔۔

اگر ایسا ہوتا تو الطاف انکل بھی نواز کے ساتھ ساتھ پاکستان میں موجود ہوتے،یہ بات تو کسی بچے کی بھی سمجھ میں اسکتی ہے :???:

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::عبداللہ:: واقعی ایسی باتیں بچے ہی کرسکتے ہیں اور سمجھ سکتے ہیں۔۔۔ :mrgreen:

عبداللہ نے فرمایا ہے۔۔۔

تعصب پر ایک سچا واقعہ آپکو سناتا ہوں مہر آپی کی بیٹی کا فیڈرل بورد سے فزکس کا پریکٹیکل تھا ایکسٹرنل صاحب اس کا نام دیکھ کر طونکے پھر فرمانے لگے آپ کہاں سے ائی ہیں اس نے جواب دیا جبیل سے بولے نہین نہین میرا مطلب ہے پاکستان سے کہاں سے تعلق ہے اس نے کہا کراچی سے تو فرمانے لگے بھئی میرا تعلق تو فیصل آباد سے ہے اور فیصل آباد سے کراچی آتے آتے تو نمبر بہت کم ہو جائیں گے اس نے حیرت سے ان کی طرف دیکھا اور جواب دیا سر نمبر دینے کا یہ طریقہ تو مینے پہلی بار ہی سنا ہے اگر آپ اس طرح نمبر دیتے ہیں تو میں کچھ نہیں کہہ سکتی،ان کا منہ تیڑھا ہو گیا،وہ تو اللہ بھلا کرے اس کی ٹیچر اور لیب اٹینڈنٹ کا جنہوں بیچ میں مداخلت کی اور ان تعصب سے اندھے صاحب کو سمجھایا کہ یہ پوزیشن ہولڈر بچی ہے اور آپ اس طرح ہمارے اسکول کا ریکارڈ خراب نہ کریں،یہ دونوں بھی پنجاب سے ہی تعلق رکھتے تھے،کہنے کا مقصد صرف اتنا ہے کہ اچھے برے لوگ ہر جگہ ہوتے ہیں،

عبداللہ نے فرمایا ہے۔۔۔

چونکے،ٹیڑھا ہوگیا

عبداللہ نے فرمایا ہے۔۔۔

اور اپ غالبا"بچوں سے بھی گیا گزرا ذہن رکھتے ہیں :mrgreen:

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::عبداللہ:: ہاں‌جی۔۔۔ بالکل آپ نے ٹھیک پہچانا۔۔۔ گونگے دیاں رمزاں گونگا ای جانے۔۔۔ :mrgreen:

عبداللہ نے فرمایا ہے۔۔۔

:mrgreen:

منیر عباسی نے فرمایا ہے۔۔۔

اب آپ کے بلاگ کا وہ مزہ نہیں رہا شاہ صاحب، نہ وہ یار دوست، نہ وہ گپ شپ والا لنگر، نہ جانے کس بد بخت کی نظر لگ گئی ہے۔

مٹی پاؤ ان سب باتوں پر، باقی آپ سمجھدار ہو ۔،۔

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::منیر عباسی:: ڈاکٹر صاحب۔۔۔ آپ کے سامنے ہی ہے۔۔۔ کیاکروں۔۔۔ بات کچھ اور ہوتی ہے۔۔۔ نکل کہیں اور جاتی ہے۔۔۔ کسی کو بلاک کرنے کے میں حق میں نہیں ہوں۔۔۔ آپ دعا کریں اور میں‌کوشش۔۔۔ اللہ بہتر کرے گا۔۔۔

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

ایک بات اور، جس تناظر میں‌ آپ نے مجھے شاہ صاحب کہا ہے، ایسی کوئی بات نہیں، سکول کے دور سے میرا نام غلط فہمیاں پیدا کرتا آیا ہے، ;-)
تصحیح کرلیجئے۔۔۔ :lol:

منیر عباسی نے فرمایا ہے۔۔۔

میں نے تو شاہ صاحب اس لئے کہا تھا کہ اس جگہ، بلاگ کے مالک آپ ہیں اور میزبان کو عزت سے نہ پکارا جائے تو اچھا نہیں لگتا۔
:mrgreen:
اب آپ مٹی پاؤ والے مقولے پر عمل کریں۔
:mrgreen:
دیکھیں نا اس ملک میں اس مقولے پر عمل کرتے ہوئے کتنے سنگین مسائل حل ہو چکے ہیں۔
مثلا
قائد اعظم کو ایمبولینس نہ ملنے کا مسئلہ،
لیاقت علی خان مرحوم کی شہادت کی ذمہ داری کا تعین؟
غلام محمد کی یکیوں کی ذمہ داری کس پر ڈالی جائے؟
سکندر مرزا کی مہم جوئیاں
ایوب خان اور محترمہ فاطمہ جناح کی " نورا کشتی"
ذوالفقار علی بھٹو کا ایک ڈکٹیٹر کی کابینہ میں شامل ہونا، اور پھر اسی کے خلاف بولنا۔
لسٹ کافی لمبی ہے، اور مجھے یقین ہے کہ میں آگے آیا تو یہاں مجھے باطل پرست ٹھہرا دیا جائے گا۔

اس لئے مٹی پاؤ۔

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::منیر عباسی:: :lol:
اپنے اپنے دیوتا کے پجاری ہیں نا جی سب۔۔۔ اس لئے دوسرے کے بتوں کو برا بھلا کہنا برا لگتا ہے۔ اور اس سارے چکر میں مٹی ہم پر ہی پاء جاتی ہے یہ حکمران اشرافیہ۔۔۔ مشرف کے خلاف بات کرو تو پنجابی، نواز شریف کے خلاف لکھو تو اردو بولنے والا۔۔ میری دعا ہے کبھی کوئی ایسا بھی آئے جو ان سب گڑے مردوں کو اکھاڑے اور ان سب بلنڈروں کے ذمہ داروں کو قبروں سے نکال کر پھانسیوں پر چڑھائے۔۔۔میرا پوائنٹ صرف یہ ہے اپنے خدا کو حاضر ناظر جان کر، اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر اور خود کو صرف انسان جانتے ہوئے، کوئی کہہ سکتا ہے کہ مشرف کو بنا کسی حساب کے چھوڑ دیا جائے۔ ایوب خان کو چھوڑا تو اس سے بدتر یحیی خان آیا، اس پر مٹی پائی تو اس سے بھی بدتر ضیاء الحق آیا، اس پر بھی مٹی پائی تو اب مشرف ہے۔ اس پر مٹی پائیں گے تو خود اندازہ کر لیں کہ مستقبل ہمارے لئے کیسا ہوگا۔

عبداللہ نے فرمایا ہے۔۔۔

آپ ”لوگ“ اتنے بد تہذیب اور بد تمیز کیوں‌ ہوتے ہیں؟
جہالت آپ میں کوٹ کوٹ کر کیوں بھری ہوئی ہے؟
آپ قتل و غارت اور خونریزی کے کیوں‌ اتنے شوقین ہیں؟
علم سے دشمنی آپ کی گھٹی میں کیوں پڑی ہوئی ہے؟
دوسروں کی حق تلفی کرنا، آپ اپنا پیدائشی حق کیوں سمجھتے ہیں؟
آپ خود کو انسان کہلانے پر کیوں بضد ہیں؟
آپ اتنے تنگ نظر اور چھوٹے دل کے کیوں ہیں؟
نفرت، منافقت اور مکاری، آپ کی فطرت کیوں ہے؟
آپ لوگ ”ڈھگے“ کیوں مشہور ہیں؟
آپ کے لہجے اور برتاؤ سے ہر وقت تعصب کیوں چھلکتا رہتا ہے؟
خود شناسی اچھی جیز ہوتی ہے مگر ایسی بھی کیاخود شناسی کہ سارے بھانڈے پھوڑ دیئے :lol:
نہ، نہ، بلاک کرنے کی حسرت بھی آپ جناب پوری کرلیں بد بختوں کے کہنے میں آکر ہم کون ہوتے ہین اعتراض کرنے والے :mrgreen:

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

اوہو ۔۔۔۔ پھر بھاگ آئے پاگل خانے سے۔۔۔ :mrgreen:

عبداللہ نے فرمایا ہے۔۔۔

اکثر دیکھا گیاہے کہ جواب نہ بن پڑے اور کچی ہوجائے تو لوگ اسی طرح ا وچھے پن پر اتر اتے ہین :lol:
ویسے پاگل خانے جائیں ہمارے دشمن :mrgreen:

تبصرہ کیجیے