چیخوف کی چیخیں اور پکوڑے

”ڈارلنگ! کیا بات ہے! آج تو بڑی خوبصورت لگ رہی ہو“۔ شوہر نے بیوی کے ملگجے لباس، الجھے ہوئے بالوں اور وحشت زدہ چہرے پر پیار بھری نظر ڈالتے ہو کہا۔
اس تعریف کا منبع، شوہر کی بیوی سے والہانہ محبت کی بجائے، فطری تقاضوں سے وہ محرومی تھی، جس کا وہ اکثر اپنی زوجہ کی مصروفیات، بقراطیات اور افلاطونیات کی وجہ سے شکار رہتا تھا۔
بیوی نے شوہر پر ایک نگاہ غلط انداز ڈالی اور یوں مخاطب ہوئی۔ ”کل رات میں روسو کی ”جنگ اور امن“ کا مطالعہ کررہی تھی۔ کیا تمہارے علم میں ہے کہ اس نے ”کساد بازاری اور ادب کے جدلیاتی عمل کی حسیت“ پر کتنا عمدہ لکھا ہے؟ چیخوف کی ”جنت گم گشتہ“ بھی اس کے سامنے پانی بھرتی نظر آتی ہے۔ والٹئیر نے ”بادشاہت کی مفصل تاریخ“ میں‌ اس چیز پر روشنی ڈالی ہے کہ انسان اور پکوڑے کس طرح جدلیاتی عمل اور داخلی حسیت کے ذریعے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ تب سے یہی سوچ رہی ہوں کہ شعوری رو، لاشعور کی طرف بہتے ہوئے اپنے ساتھ کیا کیا بہا کر لے جاتی ہے! کساد بازاری نے ادب کو جس طرح متاثر کیا ہے، عنقریب میری لکھی ہوئی کتاب کے اوراق کو لوگ پکوڑے لپیٹنے کے لئے استعمال کیا کریں گے“۔ یہ کہہ کر اس نے ٹھنڈی سانس بھری اور دوبارہ ضخیم ڈکشنری کے مطالعے میں غرق ہوگئی!
شوہر کے چہرے کے تاثرات چغلی کھا رہے تھے کہ وہ انتہائی سنجیدگی سے اپنے بال نوچنے کے آپشن پر غور کررہاہے! لیکن فی الوقت اس نے اس آپشن کو التوا میں ڈالا اور ایک کوشش اور کے مصداق تھوڑا سا کھسک کر اپنی بیوی کے ذرا اور پاس ہوگیا۔ بیوی اس سے بالکل بے خبر ڈکشنری میں گم تھی! شوہر نے اپنے لہجے میں 55 روپے کلو والی چینی کی تمام تر شیرینی سموتے ہوئے بیوی کے کان میں سرگوشی کی۔ ”جان! چلو آج کہیں باہر چلیں، کھانا کھائیں گے، انجوائے کریں گے، فلم دیکھیں گے“۔ تس پر بیوی نے غضب ناک ہوکر جواب دیا۔ ”تو کان میں پھونکیں مارنے کی کیا ضرورت ہے؟ سیدھی طرح منہ سے نہیں پھوٹ سکتے؟ دانت بھی صاف نہیں کرتے، کیسی مہک آرہی ہے منہ سے۔۔۔ اونہہہ۔۔۔۔“۔ شوہر کھسیانا سا ہوکر ہنسنے لگا۔ بیوی کے بالوں میں انگلیاں پھیرتے ہوئے اس نے ایک بار پھر اس کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن بیوی نے جب اسے یہ کہا کہ ”ذرا سر کے بائیں جانب کھجاؤ، لگتا ہے جوئیں پڑ گئی ہیں!“
تو مجازی خدا کے تمام رومانی جذبات، اس پر تین حرف بھیج کر دفان ہوگئے!!!
Comments
33 Comments

33 تبصرے:

عبداللہ نے فرمایا ہے۔۔۔

اف کسقدر اذیت ناک آپ بیتی ہے بے چارہ جعفر چچ چچ چچ :cry:

بلوُ نے فرمایا ہے۔۔۔

جعفر بھائی ہمیں آپ سے واقعی ہمدردی ہے :sad: :sad: :sad:

اسدعلی نے فرمایا ہے۔۔۔

بیچارہ۔۔۔

راشد کامران نے فرمایا ہے۔۔۔

لوجی سیاست سے توبہ کی تو یہ لکھ دیا۔۔ میرا تبصرہ یوں ہے کہ لحاف اٹھایا تو نیچے سے کالی شلوار نکل آئی۔ اتنے محاذ نہ کھولیں ایک ساتھ۔

الف نظامی نے فرمایا ہے۔۔۔

:lol: :lol: :lol:
انسان اور پکوڑے

بدتمیز نے فرمایا ہے۔۔۔

میرے ایک دوست نے کویت سے لکھا کہ یار یہاں اگر گناہ فطرت کرتے پکڑے جاؤ تو تاحیات عضو جان عزیز سے ہاتھ دھونے پڑتے ہیں۔ اس کی روشنی میں آپ کا حال جہاز ران ملاحوں سا ہے۔ فرق صرف اتنا کہ آپ کا جہاز بہتی ریتوں میں گھوم پھر رہا ہے :razz:

یاسر عمران مرزا نے فرمایا ہے۔۔۔

زبردست :mrgreen:
کیا کہنے اس تحریر کے
بے چارے شوہر پر بہت ہی ظلم نہیں کر دیا آپ نے
:mrgreen:

منیر عباسی نے فرمایا ہے۔۔۔

اچھی کاوش ہے مگر ایک غلطی کی طرف اشارہ کرنا چاہوں گا۔

جنگ اور امن ٹالسٹائی نے لکھی تھی، روسو نے نہیں۔ مگر خیر انسان اپنی "دھن " میں اتنا مگن ہو تو یہ غلطیاں تو ہوتی رہتی ہیں۔
:mrgreen:

عبدالقدوس نے فرمایا ہے۔۔۔

پھر جوئیں نکلی یا کچھ اور؟

نعمان نے فرمایا ہے۔۔۔

بہت اچھا لکھا ہوا ہے۔ میں راشد کامران کی توجہ آپ کی اس تحریر کی طرف مبذول کرانا چاہوں گا۔ میرے خیال میں یہ اسی نئے اسلوب کی ایک اور مثال ہے جس کا ہم آپ کے بلاگ پر ذکر کررہے تھے۔ اختصار اور نئی تجرباتی اصطلاحآت کے ساتھ روایتی اسلوب سے بے پرواہ ایک تحریر۔ گرچہ اس میں کئی خامیاں ہیں املا، واقعاتی، اور قواعد کی غلطیاں ہیں۔

بطور ایک پیشہ ور لکھاری آپ کو ایک مشورہ دینے کی جسارت کررہا ہوں۔ جب آپ کوئی ایسی چیز لکھیں جسے پڑھ کر آپ کو خود احساس ہو کہ یہ عمدہ ہے تو اسے فورا شائع نہ کیا کریں۔

جاوید گوندل ۔ بآرسیلونا ، اسپین نے فرمایا ہے۔۔۔

یہ ایک باغی تحریر ہے۔ اس پہ حد جاری کی جاسکتی ہے۔ امید ہے کافی ہے جو سوجھ بوجھ رکھتے ہیں۔ اگر تو "اُن ھیں" سومجھ میں آگئی تو وہ سر پیٹ کر رہ جائیں گے۔ اسلئیے ہم پکوڑے کھانے سے تو اتفاق کرتے ہیں۔ مگر لیون ٹالسٹائی ، فیودور دوستوسکی، الیگزنڈر پوشکین یا میکسین گورکی وغیرہ وغیرہ اور انتون چیخوف کی چیخوں پہ تحقیق کا زعم اٹھائے خواتین جن کے ادبی شہ پارے لفافوں کی صورت میں گرم گرم پکوڑوں کی زینت بنیں۔ اسی "مایہ ناز" خواتین کے مجاجی خداؤں کے اس عمل سے ہمیں قطعی اتفاق نہیں کہ وہ "کالُو مصلی" کے کارگر نسخے کو آزمانے کی بجائے اپنے "رومانی" جذبات پہ دو لفظ بیجھ کر دفعان ہوجائیں۔

وہ نسخہ اب یوں سر عام بیان نہیں کیا جاسکتا۔ پہلے ہی مشرف نے حقوق نسواں کا بل پاس کروا رکھا ہے جس پہ قانون سازی کی نوعیت سے یکسر لاعلم ہونے کی وجہ سے طرح طرح کی حقوق نسوانی کی مشرف و امریکہ کی پاکستان میں لے پالک تنظیموں کی دشمنی مول لینے کا خطرہ فی الحال ہم مول لینا نہیں چاہتے۔

ضروری وضاحت میں نے پاکستان کا ذکر کیا ہے حقوق نسواں کی داعی کسی صاحب بلاگ یا صاحبہ بلاگ کا تذکرہ نہیں کیا ۔

اسماء نے فرمایا ہے۔۔۔

اس بے شرم تحرير پر اور ميں کيا کہوں سوائے اسکے کہ اينٹی لائس شيمپو خريد کر دے دو اور روزوں ميں تو باز آ جاؤ _ _ _ جاويد گو ندل صاحب ايک گزارش کی تھي عنيقہ کے بلاگ پر اگر فرصت ہو تو وزٹ کر ليجيے گا حقوق نسواں سے ڈرے بغير

اسماء نے فرمایا ہے۔۔۔

ُ تو کان ميں پھونکيں مارنے کی کيا ضرورت ہے` سے جوئيں نکالنے سے پہلے تک بڑا مزاحي ہے لگتا ہے ہر گھر کی سٹوری ہے جوئيں البتہ صرف آپ کے گھر کا مسئلہ دکھتا ہے

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::بلو:: آپ کی ہمدردی متعلقہ افراد تک پہنچا دی جائے گی۔۔۔ ;-)
::اسد:: جبکہ میرا خیال ہے ۔۔۔ بےچاری
::راشد کامران:: آپ کے تبصرے پر کوئی تبصرہ کرکے اس کا مزا خراب نہیں کرسکتا۔۔۔ :cool:
::الف نظامی::‌ آپ کو ہنسی کس پر آئی انسان پر یا پکوڑوں پر ۔۔۔ :smile:
::بدتمیز:: آپ کے دوست کی معلومات اپ ٹو ڈیٹ نہیں‌ ہیں۔۔۔ خلیجی ممالک ”۔نو رنجن“ کا سب سے بڑا مرکز ہیں۔۔ بہرحال اس تحریر کا تعلق منورنجن سے نہیں بلکہ کہیں اور ہے۔۔۔ ;-)
::یاسر عمران مرزا:: آپ کے تبصرے سے صنفی امتیاز کی بو آتی ہے ۔۔۔ :mrgreen:
::منیر عباسی:: صرف ایک غلطی پر ہی اکتفا کرگئے آپ۔۔۔ جنت گم گشتہ بھی چیخوف نے نہیں لکھی اور والٹئیر نے بھی بادشاہت کی مفصل تاریخ نام کی کوئی چیز لکھنے کا پاپ نہیں‌ کیا۔۔۔ اصل نکتہ شاید میں واضح نہیں کرسکا۔۔۔ پھر پڑھیں ایک دفعہ۔۔۔ اور اپنی ہی ”دھن“ میں نہ پڑھیں۔۔۔ :mrgreen:
::نعمان:: حوصلہ افزائی کا بہت شکریہ۔۔۔ واقعاتی غلطیاں دانستہ کی گئی ہیں۔۔ باقی اغلاط کا جرم قبول ہے۔۔۔
اور یقین کریں کبھی مجھے یہ احساس نہیں‌ ہوا کہ میں‌ نے کچھ اچھا لکھا ہے۔۔۔ امید ہے آپ حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے۔۔۔ :smile:
::جاوید گوندل:: تاڑنے والے قیامت کی نظر رکھتے ہیں۔۔۔ :mrgreen:
::اسماء:: بے شرم۔۔۔ :sad: نئیں نئیں نئیں۔۔۔ میں بے شرم نئیں۔۔۔
جب بندہ نہائے گا نہیں‌روز تو بالوں‌میں‌تو جوئیں پڑیں گی ہی ۔۔۔ :mrgreen:

دوست نے فرمایا ہے۔۔۔

بہت اچھا اُسلوب ہے۔ بڑا نستعلیق قسم کا طنز کیا گیا ہے۔

DuFFeR - ڈفر نے فرمایا ہے۔۔۔

صرف 13 تبصرے؟ :shock:
لوگوں کے فہم پر شک ہو رہا ہے
لیکن لوگوں کی فراست کا میں مرید ہوں :mrgreen:

DuFFeR - ڈفر نے فرمایا ہے۔۔۔

یار میرے پڑھنے اور تبصرہ کرنے کے بیچ ہی میں تین مزید تبصرے؟
میرے تو گنتی خراب کرا کے بیستی کراوا دی نا :oops:

حارث گلزار نے فرمایا ہے۔۔۔

اس تحریر میں شوہر کا مزاج جتنا رومانوی ہو رہا تھا، بیوی کا مزاج آپنے اتنا ہی سنجیدہ کر دیا۔ ۔ ۔ یہ تو فقط ظلم ہے جعفر صاحب۔

جاوید گوندل ۔ بآرسیلونا ، اسپین نے فرمایا ہے۔۔۔

اسماء بی بی! توجہ فرمائیں۔
آپ نے عنیقہ بی بی کے بلاگ پہ قدرے پرانی تحریر پہ کبھی رائے دیتے ہوئے مندرجہ ذیل تبصرہ لکھا تھا۔

بی بی! یقین مانیں مجھے اسکا علم بلکل نہیں تھا کہ آپ نے کچھ پوچھا ہے۔ دراصل ہوتا یوں ہے کہ ایک دفعہ جو تحریر گزشتہ ہوجائے تو میرے سمیت بہت سے لوگ اسے دوبارہ پڑھنے شازو نازر ہی اس تحریر پہ جاتے ہیں ۔ یہ آج اوپر والی آپ کی رائے پہ توجہ دلانے پہ کافی تلاش بسیار کے بعد مجھے ذیل والا آپکا تبصرہ ملا ہے۔ اسے بعین یہاں پوسٹ کررہا ہوں تانکہ جعفر بھائی اور ڈفر بھائی بھی پڑھ سکیں۔ اور یہ آپ نے کیا فرمایا ہے کہ آپ کسی "اینٹی گروپ" کی ہیں۔ اسلئیے ہم آپ کو لائق اعتناء نہیں سمجھتے۔ بی بی! ایسی کوئی بات نہیں آپ ہمارے لئیے انتہائی قابلِ احترام خاتون ہیں۔ اب آپ کا تبصرہ۔۔۔۔

۔۔۔۔ديکھا يہی تو مسئلے ہيں پلاٹ کے ساتھ کہ کچہ پتہ ہی نہيں چلتا کہ کس نيت سے ليے کس پلاٹ کا کيا کريں کتنی زکوتہ ديں اب آپ بتائيں ناں ميں کدھر سے پتہ کروں ، ويسے تو جاويد گوندل صاحب ہر کسی کی پرابلم کا حل ڈھونڈ لاتے ہيں ليکن ميرا شمار ذرا اينٹی گروپ ميں ہوتا ہے اسليے ميرے مسئلے کو شايد انہوں نے بھی قابل غور نہيں سمجھا اور يہ جعفر اور ڈفر بڑے نيک نمازی بنے پھرتے ہيں اب بتائيں ناں ذرا ميرے مسئلے کا حل؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

عبداللہ نے فرمایا ہے۔۔۔

اسماء آپکے مسئلے پر مجھ ناچیز کی جو رائے تھی وہ عنیقہ کے بلاگ پر تحریر کردی ہے امید ہے آپ دیکھ لیں گی شکریہ!

ابوشامل نے فرمایا ہے۔۔۔

"میبل اور میں" پارٹ II ~~~~~~
بہت بہت اچھا لکھا ہے لیکن اتنی دیسی انداز کی کہانی میں روسی اور فرانسیسی مصنفین؟؟

بلوُ نے فرمایا ہے۔۔۔

تبصروں‌ کی تعداد اب میرے سمیت 22 ہو گئی ہے امید ہے کہ ڈفر صاحب خوش ہو گئے ہوں گے۔ :mrgreen:

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::دوست:: شکریہ۔۔۔ حوصلہ افزائی کا بھی اور پسند کرنے کا بھی۔۔۔ :cool:
::ڈفر:: بہت ”لوڈڈ“ ہے بھئی تیرا تبصرہ ۔۔۔ :mrgreen: ;-)
::حارث گلزار:: بس جی مرد بےچارے تو ہوتے ہی مظلوم ہیں۔۔۔ ہیں جی ۔۔۔ :mrgreen:
::اسماء:: نہ جی میں نہ نیک ہوں‌اور نہ پکا نمازی۔۔۔ بہت سخت قسم کا گنہگار بندہ ہوں ۔۔۔ اور گنہگار نہ کریں۔۔۔ :sad:
::ابوشامل:: شکریہ۔۔۔روسی اور فرانسیسی مصنفین ۔۔۔ یہ ایک ہلکا پھلکا معمہ ہے۔۔۔ حل کرنے والے کو شاباش دی جائے گی۔۔۔ :grin:

ابوشامل نے فرمایا ہے۔۔۔

ھاھاھاھاھاھا۔۔۔۔۔۔ بھئی لگتا ہے آپ کا تخیل پرواز کرتے کرتے اب کرۂ ہوائی سے نکلنے والا ہے :razz:

جاوید گوندل ۔ بآرسیلونا ، اسپین نے فرمایا ہے۔۔۔

محترم ابو شامل!

جعفر بھائی اب چٹکیاں لینے لگیں ہیں۔

ویسے آپس کی بات ہے ۔ تحریر پڑھتے ہی معمہ حل ہوجاتا ہے ۔ محض درست سمت میں سوچنے کی ضرورت ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ حقوق نسواں کے حوالے سے ان کی "خیر" نہیں۔

اسماء نے فرمایا ہے۔۔۔

شکريہ عبد اللہ ،
راشد کامران عنيقہ اور عبداللہ کے مطابق مجھ غريب پر کوئی زکوت نہيں اور جاويد بھائی نے ابھی جواب دينا ہے يا نہيں پھر ميں فائنل conclusion نکالوں ، آپ چاروں نے ميرا مسئلہ حل کر ديا تو حلوہ پکا چاہے چينی سو روپے کلو کو پہنچ جائے اور جاويد بھائی آپ اپنی رائے بتائيں جعفر اور ڈفر کو چھوڑيں ان مسخروں کو تو بس کڑيوں کے بارے ميں ہي معلومات ہوتی ہيں

منیر عباسی نے فرمایا ہے۔۔۔

جعفر :: دراصل میں نے حال ہی میں جنگ اور امن شروع کی ہے۔ اور ابھی تک وہیں پہ ہوں جہاں سے شروع کی تھی۔ اس لئے اس کا تو اعلان کر دیا۔ :oops:


اور باقی " نکتوں " کا بھی اندازہ ہو گیا ہے ۔۔ سہ بارہ پڑھنے سے ۔۔ :mrgreen:

خرم نے فرمایا ہے۔۔۔

جوؤں والا نکتہ بیک وقت لطیف اور کثیف ہے۔ :grin:

عمر احمد بنگش نے فرمایا ہے۔۔۔

بس تم اسی بات سے میری نالائقی کا اندازہ لگا لو کہ جن جن مصنفوں‌اور کتابوں‌کا زکر کیا گیا، ایک کو بھی نہیں‌جانتا، نہ میں‌نہ میرے فرشتے :roll:
ہاں‌یہ ضرور ہے کہ شادی بارے میرے خواب تو نے کرچی کرچی ضرور کر دیے ہیں :mrgreen:

منیر عباسی نے فرمایا ہے۔۔۔

کیوں بھائی عمر، کیا کسی " افلاطونی " عشق میں گرفتار ہو گئے ہو؟ :???:

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::ابو شامل:: :grin:
::جاوید گوندل::‌ :lol:
::اسماء:: مسخروں کے دم سے یہ دنیا ”حسیں“ ہے :mrgreen:
::خرم:: آپ کے اس تبصرے میں وہ لکھنے سے بال بال رکا ہوں جو لکھنا چاہ رہا تھا۔۔۔ :grin:
::عمر احمد بنگش:: اب اس تحریر سے یہ سبق حاصل کرو کہ کیسی لڑکی سے شادی بالکل نہیں کرنی ۔۔۔ :mrgreen:
::منیر عباسی::‌ مجھے امید ہے کہ آپ 76 سال کی عمر تک جنگ اور امن ختم کرلیں گے۔۔۔ :mrgreen: الحمدللہ کہ آپ ”نکتوں“ تک پہنچ گئے۔۔۔ اب ایک بار اور پڑھیں تو پھر مزا آئے گا۔۔۔ :mrgreen:
اور عمر لالہ تو ہے ہی محبتی بندہ۔۔۔ ایسے بندوں‌کو تو صبح دوپہر شام کے حساب سے عشق ہوتے ہیں۔۔۔۔ ;-)

جاوید گوندل ۔ بآرسیلونا ، اسپین نے فرمایا ہے۔۔۔

اسماء بی بی!

توحید و رسالت اور نماز کے بعد تیسرا فرض زکواۃ ہے،
وءاتواحقۃ یوم حصادہ
(زمین میں حو فصل حاصل ہو' کٹائی کے دن اس کا حق ادا کرو)ابو داؤد، کتاب الطب، باب فی الکاھن: 3904

اگر کسی زمین پہ سترہ من یا اس سے زائد فصل پیدا ہو تو، وہ زمین اگر بارانی یا دریائی پانی سے سیراب ہوتی ہے تو دسواں حصہ اگر کنویں یا ٹیوب ویل کے پانی سے سیراب ہوتی ہے تو بیسواں حصہ ادا کرنا لازم ہے-
سونے چاندی پہ اڑھائی فیصد زکواۃ ہے اور بکریوں، اونٹوں اور گائیوں کا بھی نصاب زکواۃ مقرر ہے- مگر پلاٹ کے بارے میں کچھ بتانا مشکل ہے۔

اسماء نے فرمایا ہے۔۔۔

شکريہ جاويد گوندل صاحب

تبصرہ کیجیے