ہونے کی گواہی کے لئے ۔۔۔

ہونے کی گواہی کے لئے خاک بہت ہے
یا کچھ بھی نہیں ہونے کا ادراک بہت ہے
اک بھولی ہوئی بات ہے اک ٹوٹا ہوا خواب
ہم اہل محبت کو یہ املاک بہت ہے
کچھ دربدری راس بہت آئی ہے مجھ کو
کچھ خانہ خرابوں میں مری دھاک بہت ہے
پرواز کو پر کھول نہیں پاتا ہوں اپنے
اور دیکھنے میں وسعت افلاک بہت ہے
کیا اس سے ملاقات کا امکاں‌ بھی نہیں اب
کیوں ان دنوں میلی تری پوشاک بہت ہے
آنکھوں میں ہیں محفوظ ترے عشق کے لمحات
دریا کو خیال خس و خاشاک بہت ہے
نادم ہے بہت تو بھی جمال اپنے کئے پر
اور دیکھ لے وہ آنکھ بھی نمناک بہت ہے
(جمال احسانی)
Comments
12 Comments

12 تبصرے:

حارث گلزار نے فرمایا ہے۔۔۔

بہت خوب!!! کچھ بھی نہ کہا اور کہ بھی گئے۔

جاوید گوندل ۔ بآرسیلونا ، اسپین نے فرمایا ہے۔۔۔

واہ بہت خوب۔!

کسی بھی دشت، کسی بھی نگر چلا جاتا
میں اپنے ساتھ ہی رہتا جدھر چلا جاتا

وہ جس منڈیر پہ چھوڑ آیا اپنی آنکھیں میں
چراغ ہوتا تو لو بھول کر چلا جاتا

اگر میں کھڑکیا ں، دروازے بند کر لیتا
تو گھر کا بھید سرِ راہ گزر چلا جاتا

مرا مکاں مری غفلت سے بچ گیا ورنہ
کوئی چرا کے مرے بام و در چلا جاتا

تھکن بہت تھی مگر سایہء شجر میں جمال
میں بیٹھتا تو مرا ہم سفر چلا جاتا

جمال احسانی مرحوم

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::حارث گلزار:: نوازش۔۔۔ میں نے کچھ نہیں‌ کہا۔۔۔ :razz: :razz:
جاوید گوندل:: بہت عمدہ ۔۔۔

راشد کامران نے فرمایا ہے۔۔۔

ڈبویا مجھ کو ہونے نے۔۔۔ جناب۔۔ ڈبویا مجھ کو ہونے نے

سعد نے فرمایا ہے۔۔۔

شکریہ خوبصورت شاعری شیئر کرنے کیلیے۔

عمر احمد بنگش نے فرمایا ہے۔۔۔

بہت خوب، پہلا شعر تو مجھے کچھ طبعیات یعنی فزکس کا اصول لگتا ہے :razz: جو کافی عرصہ پہلے سٹیفن ہاکنگ کے ایک مقالے میں‌پڑھا تھا۔۔۔۔۔۔ مادے کے بارے میں۔ نہایت عمدہ بھیے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہمیشہ کی طرح :mrgreen:

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::راشد کامران:: سچ آکھیا جے۔۔۔ :roll:
::سعدیہ سحر:: آپ کا بھی شکریہ :smile:
::عمر احمد بنگش:: شاعر بھی سائنس بھی ہوتی ہے بھائی ۔۔۔ یہ وارث صاحب کی عروض پر تحاریر پڑھنے سے پتہ چلا تھا۔۔۔ ;-)

خرم نے فرمایا ہے۔۔۔

بہت خوب۔
کیا اس سے ملاقات کا امکاں‌بھی نہیں‌اب والا شعر بہت اچھا لگا۔

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

خرم:: جی بالکل۔۔ اور حسب حال بھی ہے ۔۔۔ :sad:

محمد احمد نے فرمایا ہے۔۔۔

John976 رقمطراز ہيں یا کسی کی مجبوری سے فائدہ اُٹھا کر رقم کھینچنا چاہ رہے ہیں۔ :mrgreen:

محمد احمد نے فرمایا ہے۔۔۔

اک بھولی ہوئی بات ہے اک ٹوٹا ہوا خواب
ہم اہل محبت کو یہ املاک بہت ہے

بہت خوب!

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::محمد احمد:: ”مجبوری“ کی وضاحت کی جائے ;-)
انتخاب پسند کرنے کا شکریہ۔۔۔

تبصرہ کیجیے