سہراب مرزا کو خراج تحسین

کل، انجمن عاشقان ثانیہ مرزا (رجسٹرڈ) کی جنرل کونسل کے ہنگامی اجلاس میں سہراب مرزا کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ اس موقعہ پر مختلف اراکین نے خطاب کرتےہوئے سہراب مرزا کے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا اگر وہ یہ فیصلہ نہ کرتے تو شاید شادی کے ایک ہفتہ بعدہی ہمیں ان کے لئے خراج عقیدت کی قرارداد منظور کرنی پڑتی!

کچھ اراکین نے مرزا صاحب کے اس فیصلہ کاسہرا، بادل نخواستہ، اپنے حریف کے سر باندھتے ہوئے کہا کہ اگر چہ وہ ہمارا رقیب ہے لیکن لگتا ہے کہ اسی کے خط کی وجہ سے مرزا صاحب نے یہ فیصلہ کیا ہے جو دیر سے تو ضرور ہے لیکن درست ہے۔ دیر سے فیصلہ کرنے کی وجہ ان کی بیکری بھی ہوسکتی ہے، کیونکہ بند کھا کھا کے ان کا دماغ بند ہوچکا ہے لہذا میاں صاحب کی طرح ان کو بھی بات ذرا دیر سے ہی سمجھ میں آتی ہے!

اجلاس کے اختتام پر ثانیہ مرزا کے حصول کے لئے رقت آمیز دعا کی گئی۔ جس میں ہر رکن نے سچے دل سے دوسرے تمام ارکان کی اجتماعی ہلاکت کی دعاکی تاکہ "گلیاں ہوجان سنجیاں وچ مرزا یار پھرے" (یہاں مرزا سے مراد ثانیہ تھی سہراب نہیں!!)

جب اس خبر پر رائے لینے کے لئے جعفر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے یہ بتا کر حیران کردیا کہ انہوں نے بھی ثانیہ سے قطع تعلق کرنے کا فیصلہ کیاہے کیونکہ ان کا دل ثانیہ سے کھٹا ہوگیا ہے۔ دل کھٹاہونے کی وجہ دریافت کرنے پر انہوں نے کہا کہ ان وجوہات میں سر فہرست ثانیہ کا اگلے پانچ سال تک کھٹا کھانے سے انکار کرنا ہے!وما علینا الا البلاغ۔۔۔