ثانیہ کے نام آخری خط (فی الحال!)

صنم بے وفا، ہرجائی محبوبہ، و گیڑے باز حسینہ وغیرہ وغیرہ

ہذا سلام آخر بالطرف عاشق مَل اَنتِ!

آپ آخر اس دنیا (بلاگنگ و فیس بک وغیرہم) میں میری کتنی مٹی اور پلید کرنا چاہتی ہیں؟ آپ کے عشق لاحاصل میں ساری دنیا کی باتیں سن سن کے میرے کان پک چکے ہیں بلکہ اب تو گل بھی چکے ہیں۔ آخر وہ کون سی چیز ہے جو آپ کو 'آراماں' نہیں لینے دیتی؟ اس امر میں کوئی شک نہیں کہ میں نے چند 'اصولی اختلافات' پر شادی سے انکار کردیا تھا، لیکن دو طرفہ جامع مذاکرات کا دروازہ تو بند نہیں کیاتھا۔ آخر کوئی نہ کوئی راہ نکل ہی آتی۔ ویسے بھی ہم پاکستانی ڈیل کرنے میں اتنے ماہر ہیں کہ روز قیامت بھی ڈیل کے آسرے پر دنیا میں موجیں کرتے رہتے ہیں۔۔۔ تو اس مسئلہ کا حل بھی بذریعہ ڈیل بآسانی نکالا جاسکتا تھا۔۔۔ لیکن یہ 'کالیاں'  کسی دن مروائیں گی آپ کو۔۔۔ غضب خدا کا، سیدھی شعیب ملک پر ہی بریک!

برسبیل تذکرہ یہ بھی بیان کردیجئے کہ سرمہ سلائی قسم کے منڈوں میں آپ کی اتنی شدید دلچسپی کا راز آخر ہے کیا؟ اگر چوّل مارنی ضروری ہو ہی جائے تو کم ازکم چوّل تو ڈھنگ کی ہو (مثلا آپ کا یہ خاکسار)۔۔۔۔ یہ سوچ لیں کہ جو بندہ حیدر آبادیوں کو بھی 'گیڑے' کراچکا ہو، وہ کیسا درجہ اوّل قسم کا 'گیڑے' باز ہوگا۔ سننے میں یہ بھی آیا ہے کہ یہ محترمہ بھی آپکی سہیلی ہونے کا شرف رکھتی ہیں، اب اس بات سے جو منظرنامہ میرے ذہن میں بن رہا ہے وہ تو میں اس نجی خط میں بھی نہیں لکھ سکتا۔۔۔

اللہ نہ کرے کہ یہ بیل منڈھے چڑھے لیکن اگر شومئی قسمت سے ایسا ہوبھی گیا تو پاکستان آکر آپ کو پتہ چلے گا کہ یہاں کےلوگاں آپ کے سسرالی شہر کے بارے میں کیا 'تاثرات' رکھتے ہیں۔ لیکن اس وقت پچھتانے کا نہ تو کوئی موقع ہوگا اور نہ فائدہ۔۔۔ کہ کوّا ،کھیت چگ چکا ہوگا۔۔۔ ہیں جی۔۔

جہاں بھی رہیں، ٹینشن میں رہیں

فقط ۔۔۔۔ شربت وصل کا پیاسا و ہجر کا مارا ۔۔۔ جعفر بے چارا