میں جعفر حسین ہوں

میں جعفر حسین ہوں اور میں شیعہ نہیں ہوں!۔
یکایک ایسا بیان جاری کرنے پر آپ سوچ سکتے ہیں کہ ہم القاعدہ میں شامل ہوگئے ہیں یا کم ازکم سعودی پے رول پر تو آہی گئے ہیں لیکن بدقسمتی سے یہ دونوں قیاس، درست نہیں ہیں۔ اس بیان کی جڑیں ماضی میں بہت دور تک پھیلی ہوئی ہیں اور مجبورا ہمیں یہ اعلان کرنا پڑا ہے ورنہ جہاں اتنی دیر ہم نے بغیر وضاحت کے گزار دی ہے، بچا کچھا عرصہ بھی جیسے تیسے گزر ہی جاتا لیکن ہمارا پیمانہ صبر، چونکہ لبریز ہوچکا ہے بلکہ "ڈُلنا" بھی شروع ہوگیا ہے پس اس قصّے کا "کٹّا کٹّی" نکالنا ضروری ہوچکا ہے۔ تو آئیے، اس کہانی کو فلیش بیک میں لیے چلتے ہیں۔
ہمارا نام رکھنےکی سعادت، ہمارے داداجنت مکانی کے حصے میں آئی تھی۔ روایت ہے کہ ہم کُونڈوں والے دن پیدا ہوئے تھے، جسے اس وقت بنا تخصیص فرقہ، حضرت جعفر صادق رحمۃ اللہ علیہ سے منسوب دن کی حیثیت حاصل تھی اور اکثر گھرانوں میں حلوہ پوری وغیرہ بنائے جاتے تھے اور تقسیم کیے جاتے تھے۔ ہمارا نام اسی نسبت سے جعفر حسین رکھا گیا تھا۔ بچپن اسی لیے سنہرا ہوتا ہے کہ اس وقت آپ صرف بچے ہوتے ہیں، شیعہ، سنی، بریلوی، دیوبندی، اہل حدیث وغیرہ نہیں ہوتے۔ ہم بھی چھٹی جماعت تک صرف بچے ہی تھے اور اپنے نام کی وجہ سے کسی خصوصی یا امتیازی سلوک کا نشانہ اگر بنے بھی ہوں گے تو ہمیں پتہ نہیں چلا تھا۔
ساتویں جماعت میں پہنچے تو ہمارے ایک استاد جو چی گویرا کا فیصل آبادی ایڈیشن تھے یعنی شدید انقلابی تھے، ہیڈ ماسٹر کے خلاف نعرہ بغاوت ہو یا دوسرے کولیگز کے ساتھ اِٹ کھڑکّا، وہ کبھی پیچھے نہیں ہٹے تھے اور "انٹی ایسٹبلشمنٹ" ہونے کی وجہ سے سینئیرز یعنی نویں، دسویں کے طلباء میں عمران خان کی طرح مقبول تھے، انہیں بطور سزا ساتویں جماعت کو اردو پڑھانے کی ذمہ داری سونپی گئی۔ پڑھاتے وہ خوب تھے اور نہایت دلچسپ شخصیت تھے۔ وہ " مولابخش" پر بالکل یقین نہیں رکھتے تھے اور مزے دار کہانیاں اور واقعات پورے ڈرامائی تاثر کے ساتھ سنانا ان پر ختم تھا۔ ایک دن پیریڈ کے اختتام پر انہوں نے کمرہ جماعت سے باہر جاتے ہوئے دروازے پر توقف کیا اور ہمیں اپنے پاس بلاکر آہستگی سے دریافت کیا، "کیا تم سیّد ہو؟" ہم حیران ہوئے اور نفی میں سر ہلادیا۔ اس پر انہوں نے پھر سیّد پر "زور" دیتے ہوئے ہم سے دوبارہ پوچھا لیکن ہمارا جواب پھر نفی میں تھا۔ وہ ذرا مایوس تو ہوئے لیکن سکول کا بقیہ عرصہ ان کی خصوصی توجہ ہم پر ارزاں رہی۔
ان کا نام سیّد گلزار حسین تھا۔
کالج میں پہنچے تو جذبہ "اسلامی" سے سرشار تھے۔ اسی لیے جمعیّت میں شامل ہوئے اگرچہ اس پر ہمیں فخر نہیں ہے لیکن کوئی شرمندگی بھی نہیں ہے۔ اس سے کم ازکم ہمیں ان سوالات اور استفسارات سے نجات مل گئی جو ہمارے نام کی وجہ سے ہمیشہ ہمارے ساتھ جڑے رہتے تھے۔ کالج کے اساتذہ بھی ایک دفعہ ہمارا نام سن کر غور سے ہمیں دیکھتے اور جب ہمارے سینے پر لگے ہوئے جمعیّت کے "بِلّے" کو دیکھتے تو ان کی پریشانی کم اور حیرانی زیادہ ہوجاتی۔ جبکہ ایک دو کیسز میں یہ حیرانی کم اور پریشانی زیادہ ہوتی بھی دیکھی گئی۔
ہمارے بچپن کے ایک دوست، جو محلے دار بھی تھے، اہل تشیّع سے تعلق رکھتے تھے۔ جبکہ سکول سے کالج تک ہمارے ہم جماعتوں میں بھی شیعہ حضرات شامل رہے۔ جن میں سے دو تین ہمارے جگری یار بھی ہیں۔ ان سب باتوں کے باوجود ہم حضرت اکبر الہ آبادی کے پیروکار رہے کہ
مذہبی بحث میں نے کی ہی نہیں۔۔۔۔ فالتو عقل مجھ میں تھی ہی نہیں
ہم میں فالتو عقل تو کیا، جتنی عقل چاہیے تھی وہ بھی نہیں تھی۔ لہذا آج تک ہم مذہبی بحثوں سے کنّی کتراتے رہے۔ البتّہ اپنے لنگوٹیے کو ہم ضرور چھیڑا کرتے تھے کہ یار، اس دفعہ دس محرم کو میں بھی تمہارے ساتھ جاوں گا تم زنجیر زنی کرتے ہوئے تھک جاو تو مجھے بتانا میں تمہیں زنجیریں مارتا رہوں گا۔ اس پر وہ پہلے تو گالیاں دیتا اور پھر ہنستا۔ جبکہ "بتّیاں بجھانے" والی بات پر صرف گالیاں ہی دیتا تھا اور میں ہنستا تھا۔
ہمارے ابّا راوی ہیں کہ بھلے وقتوں میں محرّم میں بڑے سے بڑا فساد بھی تین چار لوگوں کے پھٹے ہوئے سروں اور سوڈے کی بوتلوں کے دو تین کریٹ ٹوٹنے تک ہی محدود رہتا تھا۔ انقلاب ایران کی فصل چونکہ ایرانی ضروریات سے زائد ہوگئی تھی لہذا انہوں نے یہ انقلاب برآمد کرنے کا سوچا اور چونکہ پہلاحق ہمسایوں کا ہوتا ہے تو یہ اثنا عشری انقلاب سب سے پہلے ہماری قوم کو ہی بھگتنا پڑا۔ عرب و عجم کی اس جدید کشمکش میں عرب کسی سے پیچھے کیوں رہتے۔ لہذا انہوں نے بھی اپنے "گھوڑے" تیار کیے اور پھر اللہ دے اور بندہ لے۔ وہ گھمسان کا گھڑمس برپا ہوا کہ اس اسلامی مملکت میں کوئی مسلمان ہی باقی نہ بچا، سب کسی نہ کسی زاویے سے کافر قرار پائے۔
بلاگستان میں ہماری آمد ایک عظیم تاریخی واقعہ (سانحہ بھی کہہ سکتے ہیں) ہے۔ شروع میں ہمیں اکثر محسوس ہوا کہ اکثر ساتھی ہمیں وہی سمجھتے تھے جو آج تک لوگ ہمارا نام سن کے سمجھتے آرہے ہیں۔ اس سلسلے میں ایک دو مثالیں تبصروں کی شکل میں بھی موجود ہیں، جو ڈھونڈنے والے ڈھونڈ سکتے ہیں۔ جب ان ساتھیوں سے تعلق بڑھا اور یہ محترم بلاگرز سے اوئے اور تو کے مرحلے پر پہنچے تو تقریبا سب نے ہی ہم کو یہ ضرور کہا کہ اوئے ہم تو تمہیں شیعہ سمجھے تھے۔ تس پر ہم نے انہیں وہی کہا جو ہم آج تک سب سے کہتے آئے ہیں، کہ تم کوئی پہلے شخص نہیں ہو جسے یہ "خوش فہمی" ہوئی ہو۔ فیس بک پر بھی ہمیں دھڑا دھڑ ایسے گروپس میں شامل کیا جاتا رہا جہاں مخصوص لوگوں کو ہی داخلہ دیا جاتا ہے۔ جن دنوں ملعون خاکوں کا بہت شور تھا، انہی دنوں ہمیں فیس بک پر ایک ایونٹ کا دعوت نامہ ملا، جس کا عنوان "ڈرا عمر ڈے" تھا۔ یقین مانیے، زندگی میں بہت کم ایسے لمحات ہوں گے جب ہمیں اس شدّت سے غصّہ آیا ہو۔ اپنے عقیدے پر قائم رہنا ایک چیز ہے اور کسی کے لیے قابل احترام شخصیات کو گالی دینا اور چیز۔ مذہبی رواداری اور وسیع المشربی کے نام پر ہم ایسی خرافات کو ہضم کرنے کی ہمّت کبھی پیدا نہیں کرسکے۔ ہمیں یہ بھی حیرانی ہوتی ہے کہ ان سب چیزوں کے دعوت نامے تو ہمیں بھیجے جاتے رہے لیکن کبھی کسی نے ہمیں "مُتعہ" کرنے کی دعوت نہیں دی۔ اب پتہ نہیں اس کے لیے بھی کوئی خصوصی "کرائی ٹیریا" ہے۔
اونٹ کی کمر پر آخری تنکا کے مصداق حالیہ دنوں میں ہمیں ایک سرکاری ملازمت صرف اس لیے نہیں مل سکی کہ ہمارے نام کی وجہ سےہم پر شیعہ ہونے کا شبہ کیاگیاتھا۔ باوجود اس کے کہ ملازمت کے لیے درکار تمام ضروری چیزیں ہمارے پاس وافر موجود تھیں اور انٹرویو بھی بہت دھانسو ہوا تھا، ہمیں لارا لگا دیا گیا۔ معاشی مار سب سے "گُجھّّی" ہوتی ہے کہ نشان بھی نہیں پڑتا اور تکلیف بھی بہت ہوتی ہے۔ اگر چہ ہم نے بہت یقین دلایا کہ ہم وہ نہیں ہیں جو آپ سمجھے ہیں اور ثبوت کے طور پر اپنے والد سے لے کر پردادا تک تمام نام ان کے گوش گذار کیے۔ لیکن شاید وہ حضرات سمجھے ہوں کہ ہم "تقیہ" سے کام لے رہے ہیں۔ ہم نے کبھی سچّا ہونے کا دعوی نہیں کیا اور مختلف وجوہات مثلا کمینگی، خودغرضی، بزدلی کی بناء پر اکثر جھوٹ بولتے پائے جاتے ہیں لیکن اپنے ان جھوٹوں کو ہم نے مذہبی جواز دینے کی کبھی کوشش نہیں کی۔ یہ بات عربی بھائیوں کو سمجھانا لیکن کارے دارد ہے کہ دماغی طور پر ان میں اور پختون بھائیوں میں بالکل فرق نہیں ہےکہ جہاں سوئی اٹکی سو اٹک گئی۔
ہم "بٹر فلائی افیکٹ" کو کبھی سمجھ نہیں پائے تھے۔ خود پر گزری ہے تو یہ اتنی اچھی طرح سمجھ میں آیا ہے کہ لگ سمجھ گئی ہے۔ لہذا ہم ایک دفعہ پھر اعلان کرتے ہیں کہ
میں جعفر حسین ہوں اور میں شیعہ نہیں ہوں!۔
Comments
45 Comments

45 تبصرے:

یاسر خوامخواہ جاپانی نے فرمایا ہے۔۔۔

اوہ۔۔۔۔مجھے افسوس ہوا۔۔۔آپ کو نوکری نا ملنے کا اور۔۔
سید نا ہونے کا بھی۔۔۔
میں سید ہوں اور مجھے وہابی سمجھا جاتا ہے۔
جب مخصوص لوگوں کو پتہ چلتا ہے کہ اے تے شاہ جی نی اے تو حیرت سے تکتے ہیں۔
شاہ جی اور سید ہونا۔۔۔مخصوص بندہ ہونے کیلئے ضروری ہے یا مخصوص بندہ ہونے کیلئے شاہ جی یا سید ہونا ضروری ہے؟

منیر عباسی نے فرمایا ہے۔۔۔

اب سمجھا اتنی لمبی تمہید کس لئے باندھی . استادی ، ایسا ہوتا رہتا ہے. زندگی تو اسی کا نام ہے.

خاور کھوکھر نے فرمایا ہے۔۔۔

بهت خوب جی بهت اچھا لکھا

Ammar Zia نے فرمایا ہے۔۔۔

اچھی تحریر ہے۔ بلاگستان میں ایک علم دار حسین ہوتے تھے، شاید اب بھی کہیں ہوں :) ماہ نامہ ’’کمپیوٹنگ‘‘ والے، اُن کو بھی کچھ ایسی ہی صورتِ حال کا سامنا رہا۔

Obaid Farooq نے فرمایا ہے۔۔۔

فرسٹ آف آل- تھنک گاڈ
بہت اچھا لکھا بھائی، میرے ابّو کا نام محمّد جعفر تھا، ایک آفیسر نے صرف نام کی وجہ سے ان کی پرموشن روکے رکھی، انھوں نے اپنا نام تبدیل کیا اور اضافہ کر کے محمّد جعفر فاروق رکھا- اس کے بعد ان کی پرموشن ہو گئی- انتہا پسند شعیہ آفیسر بھی ایسا ہی کرتے ہیں، جھنگ میں ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا ایک شعیہ آفیسر جس نے نام کی وجہ سے بہت سارے سب آردینیٹس کے تبادلے وغیرہ روکھے رکھے

ایم اے راجپوت نے فرمایا ہے۔۔۔

السلام علیکم ورحمتہ اللہ
بہت عمدہ تحریر ہے آپ کے بارے میں کافی جانکاری ہوئی یہ اونچ نیچ تو زندگی کے ساتھ چلتی رہتی ہے
اللہ آپ کو خوش رکھے

sameed tehami نے فرمایا ہے۔۔۔

thumbs up....

جاویداقبال نے فرمایا ہے۔۔۔

جعفرصاحب آپ کے متعلق پڑھا واقعی میں دراصل آپ کانام شعیوں جیساہےاسلئے شاید آپ کو اسی کیٹگری میں رکھاجاتارہاہے لیکن میں نے بھی اپنے بلاگ پرشعیوں کے متعلق کچھـ لکھاتھاجس پر بہت تنقیدبھی ہوئی ہے لیکن بات یہ ہے کہ دراصل شعیوں میں بھی بہت سے فرقے ہیں اور ان میں سے کوئی ٹھیک بھی ہے میں نے رافضیوں کے متعلق ان کے عقائد کا لکھاتھاتوالامان کیاکچھـ ہوا باقی اللہ تعالی ہم سب کو اسلام کو صحیح طورپرسمجھنے اور اس پر عمل پیراہونے کی توفیق عطاء فرمائے آمین ثم آمین

Shabih Fatima Pakistani نے فرمایا ہے۔۔۔

Jaffer yahi masla mere saath bhi tha aur abhi tak hai...
mujhsay pehla sawal hota hai "aapka naam kiya hai?
tau foran he doosra sawal hota hai"aap shia hain?
"

bal-k aik ya 2 baar tau aesa hua k mera rishta aatay aatay rahgaya....end time pe pata chal gaya tha k main shia nahi hun :D

main bhi bata rahi hun k...

main Shabih Fatima hun aur main Shia nahi hun

سعد نے فرمایا ہے۔۔۔

یہ بتیاں بجھانے والا کیا ماجرا ہے؟

Muhammad Irfan نے فرمایا ہے۔۔۔

سعد صاحب بتیاں بجھائی رکھدی والا معاملہ یہ ہے کہ اصل میں دیوا بلے ساری رات
:)

Anonymous نے فرمایا ہے۔۔۔

اصل میں استاد کو سارا غصہ اس پر ہے کہ انکو بتیاں بجھانے سے پہلے ہی پتہ چل گیا تھا کہ یہ شیعہ نہیں ہے :ڈڈڈڈ

ضیاء الحسن خان بقلم خود

جویریہ نے فرمایا ہے۔۔۔

آپ کا بلاگ دیکھا بھالا ہے مگر آپ کے بارے میں جانکاری ملی اب ہے
اچھا لگا پڑھ کر

عادل بھیا نے فرمایا ہے۔۔۔

مان گئے اور اپنے دماغوں میں اِس تحریر کا عنوان ڈال لیا :)
جعفر بھیا آپنے نقصانات تو گنوا دئiے لیکن فائدے نہیں... میرے ایک رشتہ دار باپ بیٹا کے ناموں کے ساتھ ’’حسین‘‘ آتا ہے اور وہ دونوں اپنے اِس نام کی وجہ سے بہت خوش ہیں کیونکہ بقول اُنکے، اِس نام نے اُنکو بہت فائدہ پہنچایا. پروموشن، تعلیم، انٹرویو، کوئی مسئلہ، کاروبار، غرض کچھ بھی ہو، اِس نام نے نہایت فائدہ دیا. اور تو اور باپ بیٹا کا کہنا ہے کہ اگر کسی شخص کو پاکستان میں رہتے ہوئے ترقی کرنا ہے تو اپنے نام کے ساتھ بھی حسین لگوا لے... اور ضرورت پڑنے پر اپنے آپ کو شیعہ بھی ضرور کہلوائے

Anonymous نے فرمایا ہے۔۔۔

بہت عمدہ تحریر ہے۔ اللہ کریم آپ کو یہ نقصان برداشت کرنے کی توفیق بخشے اور آئندہ ایسی کسی ناخوشگوار صورت حال سے بچائے۔
اللہ پاک ہم سب کی جان اس مردود فرقہ پرستی اور عصبیت سے چھڑائے۔
اب بعض دوسرے بھی اقرار کر رہے ہیں تو میں بھی واضح کرتا چلو ں کہ
میرا نام غلام مرتضیٰ علی ہے
اور میں شیعہ نہیں ہوں
مزید یہ کہ سُنّی بھی نہیں ہوں۔
پھر میں کیا ہوں؟
یہ تو مجھے بھی نئیں پتہ
بُلھیا کیہ جاناں میں کون؟؟؟؟؟؟؟

*ساجد* نے فرمایا ہے۔۔۔

نہ میں شیعہ نہ میں سنی نہ موسی نہ فرعون
بُلھیا کی جاناں میں کون

جعفر کے بچپن کی طرح کاش اس قوم کا "بچپن " اور محبت کا درس دینے والے بابے واپس آ جائیں.
اثنا عشری انقلاب تو کل کی بات ہے سادات بارہہ کی تاریخ دیکھئیے اور ساتھ ہی افغان و وسط ایشیائی فاتحین کا مطالعہ کیجئیے تو یہ معلوم ہو گا کہ برصغیر ہمیشہ سے اکھاڑے کے طور پہ استعمال کیا ، عربوں اور ایرانیوں نے.
آج معلوم ہوا کہ تم بھی جمعیت کے "بلے" لگاتے رہے ہو. اور یہ سید گلزارحسین صاحب کی توجہ تمہارے اوپر ارزاں کیوں رہی؟؟؟. کوئی راز کی بات ہے تو کان میں بتا دو یار... کسی کو نہیں بتاؤں گا.

Kashif Iqbal Khan نے فرمایا ہے۔۔۔

جعفر، تمہارے بلاگ کی فونٹ نستعلیق ہے مگر ہر پٖیراگراف کے ساتھ ایک بھی لگا ہوا ہے- شاید تمہیں اسے صحیح کرنے کی ضرورت ہے۔

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

شاہ جی، اتنے مشکل سوال نہ پوچھا کریں مجھ سے.
@مرشد. جی بالکل زندگی اسی کا نام ہے ہم جیسوں کے لیے.
@خاور کھوکھر. شکریہ خاور صاحب.
@عمار. علمدار حسین سے تو خیال سیدھا دس محرم کے جلوس کی طرف جاتا ہے.. :ڈ.
@عبید فاروق. یہ تھینک گاڈ جس تناظر میں استعمالا گیا ہے وہ میں بخوبی سمجھ گیا ہوں. :).
@ایم اے راجپوت. بلاگ پر خوش آمدید. تحریر پسند کرنے کا شکریہ. اللہ آپ کو بھی خوش رکھے.
@سمید۔ شکریہ سمید۔
@جاوید اقبال. میرا تو ماننا ہے کہ ہر بندے کو اپنا عقیدہ رکھنے کا حق ہے لیکن کسی کے عقیدے میں انگلی کرنا ناقابل برداشت ہے.
@شبیہہ. دیکھیے، میرے بولنے سے کتنے لوگوں کو اپنی اپنی پوزیشنز صاف کرنے کا موقع ملا ہے.
@سعد۔ اپنے قریبی دوست سے رابطہ کریں۔ پھر بھی پتہ نہ چلنے کی صورت میں کسی استاد بندے سے رابطہ کریں۔ ۔:ڈ۔
@محمد عرفان. بلاگ پر خوش آمدید. اور سعد کو سمجھانے کا شکریہ.
@ضیاءالحسن. ہمیشہ دیر کردیتا ہوں میں .. ہرکام کرنے میں... :ڈ.
@جویریہ. شکریہ.
@عادل بھیا. لیکن یار، مجھے تو پاکستان میں بھی کسی نے اس نام کی وجہ سے کوئی فائدہ نہیں ہوا. البتہ یہاں نقصان ضرور ہوگیا ہے.
@غلام مرتضی علی. آپ بھی... :ڈ.
@ساجد. اپنی تاریخ دانی سے ہمیں شرمندہ نہ کیجیے حضور. اور گلزار صاحب شاید سوچتے ہوں کہ شاید مجھے 'کنورٹ' کرنے میں کامیاب ہوجائیں. جو بات آپ سوچ رہے ہیں، خوش قسمتی سے ایسا کچھ نہیں تھا... :ڈ.
@کاشف اقبال خان. بلاگ کا فونٹ تو نستعلیق ہے. لیکن میں تحریر شائع کرتے ہوئے اسے بدل کر نسخ کرلیتا ہوں... :ڈ.

Anonymous نے فرمایا ہے۔۔۔

بچپن اسی لیے سنہرا ہوتا ہے کہ اس وقت آپ صرف بچے ہوتے ہیں، شیعہ، سنی، بریلوی، دیوبندی، اہل حدیث وغیرہ نہیں ہوتے۔

کاش ہم سب ہمیشہ بچے ہی رہتے

آپ کے بارے میں جان کے اچھا لگا یہ ہمارے ساتھ بھی ہوا ہے ایک دفعہ فیس بک ہماری ایک بہن ہم کو شیعہ سمجھ بیٹھی تو ہم نے اس کو کہا کہ ہمارا سرکاری نام یاسر محمود ہے امی کہتی ہیں کہ ہمارا نام یاسر علی رکھا تھا جو غلط سے یاسر محمود درج کر دیا گیا جب ہم تھوڑے بڑے ہوئے تو یاسر علی ہو گئے تھوڑے اور بڑے ہوئے تو محمد یاسر علی کر لیا
ویسے میں کس فرقے کا ہوں مجھے خود نہیں پتا میرے ابو کا خاندان اھل حدیث تھا پر ابو سنی تھے امی سنی ہیں ایک پھوپھو شیعہ ہیں اور تعلیم میں نے شروع سے آخر تک دیوبندیوں سے حاصل کی ہے

جاوید گوندل ۔ بآرسیلونا ، اسپین نے فرمایا ہے۔۔۔

ملازمت نہ ملنے کا سن کر افسوس ہوا۔ بہرحال اللہ تعالٰی آپ کو اسکا نعم البدل عطا کرے گا۔

آپ کی بات درست ہے۔ مسالک کے بے جا اصرار نے پاکستان اور پاکستانیوں کو بہت نقصان پہچایا ہے۔ اور اس میں مسالک کے ٹھیکداروں نے اپنے ماننے والوں سے وہ کام یعنی "قتل"بھی کروائے ہیں جسے اسلام نے سب سے بڑا جرم قرار دیا ہے۔
عمار ابن ضیاء کے لئیے عرض ہے ۔ کہ ماہنامہ "کمیوٹنگ " والے علمداحسین آجکل بڑے زورو شور اور سج دھج سے "سوکر نامہ" جاری کر رہے ہیں۔

حجاب نے فرمایا ہے۔۔۔

میں نے بھی پہلے ایسا کچھ ہمممممممممم ۔۔۔

Zero G نے فرمایا ہے۔۔۔

میں نے اپنے بچوں کا نام محمد مرتضی اور محمد مصطفی رکھا ہے، کافی لوگ نام سن کر وہم میں پڑ جاتے ہیں .
ویسے بایئ کاسٹ میں فاروقی ہوں ہے نا دلچسپ۔
بائے دا وے میں اس اصول پر پیروکار ہوں کہ شیعہ اور سنی دونوں اپنے اپنے عقائد کے مطابق عبادت کرنے لئے آزاد ہونے چاہیے. جب ہمیں ہندو سکھ عیسائئ مذاہب کے پیروکاروں کو آزادی مذہب دیتے ہیں تو اہل تشیع سے کیوں بیر رکھتے ہیں،

تا ہم اسلحہ بردار جس مذہب ، عقیدے اور لسانی گرو پ میں ہوں اور اسے چلانے میں دریٍغ بھی نہ کرتے ہوں قابل گردن زنی ہیں.

ڈاکٹر جواد احمد خان نے فرمایا ہے۔۔۔

بہت خوب ..نہایت دلچسپ تحریر ہے.
استاد کا سوال خوب تھا کہ " کیا تم سید ہو؟ "
ہماری طرف سوال یہ ہوتا ہے کہ " کیا تم مومن ہو" جاننے والے سمجھ جاتے ہیں مگر میری سمجھ نہیں آتا کہ ایسے وقت میں کیا جواب دیا جائے ( اپنے نام کی وجہ سے کبھی کبھار اس سوال کا سامنا ہو جاتا ہے) اعمال بھلے سے گئے گزرے ہوں دل تو ھمارا مومن ہی ہے. لیکن اس کا بھی ایک جواب ڈھونڈھ لیا ہے اب اگر مجھ سے کوئی یہ سوال کرتا ہے تو میں یہ کہتا ہوں کہ " نہیں میں مسلمان ہوں "

Shoiab Safdar Ghumman نے فرمایا ہے۔۔۔

تعصب کی ہر شکل معاشرہ کی تباہی کا سبب بنتی ہے!
آپ نے مذہبی نقطہ نظر سے بیان کیا ہم لسانی بنیادوں پر اس کی تباکاری اپنے شہر کراچی مین دیکح رہا ہون اور کٰئی جگہوں پر اس کا شکار ہوا ہوں. مگر یہ زندگی کا حصہ ہے.

عمیر ملک نے فرمایا ہے۔۔۔

تحریر دیر سے پڑھی، بہت اہم بات کی طرف نشاندہی کی۔ یہاں پہلی ملاقات میں بس یہ اندازہ لگایا جاتا ہے کہ بندہ کس مسلک سے ہے اور اس کیلئے اسی طرح کے " ٹونے" استعمال کئے جاتے ہیں۔ لاسٹ نیم، بات کرتے ہوئے کسی لفظ یا الفاظ کا زیادہ استعمال۔ میرے ایک ساتھی تو دیکھ کے ہی اندازہ لگانے سے نہیں چوکتے۔۔۔ بعض لوگ خوشبو سے پہچاننے کا دعویٰ بھی کرتے پائے گئے ہیں۔۔۔ :ہ

بلاامتیاز نے فرمایا ہے۔۔۔

یار مجھے کالج دور میں ایک عقلمند لڑکا عیسائی سمجھ بیٹھا تھا باوجود میرے نام کے ساتھ شاہ ہونے کے ، کافی مدت مجھے اسلام قبول کرنے کی دعوت و تبلیغ بھی کرتا رہا۔
شیعہ سنی تو کوئی گل ہی نہیں

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

@یاسر علی. آپ کی بہن؟ ان کو پتہ نہیں تھا آپ کے بارے؟
@جاوید گوندل. ملازمت نہ ملنے کا افسوس اس لیے زیادہ ہے کہ نہ ملنےکی وجہ نہایت غلط محسوس ہوئی مجھے.
@حجاب. بڑے افسوس کی بات ہے. :ڈ
@زیرو جی. بلاگ پر خوش آمدید. نہ جی ہم تو بیر نہیں رکھتے. ہمارے تو بہت سے دوست اہل تشیع ہیں. لیکن ہم خود کو بھی شیعہ سمجھاجانا پسند نہیں کرتے.
@ڈاکٹر جواد. جی، مومن تو خاص تکیہ کلام ہے ہمارے شیعہ دوستوں کا۔۔ :ڈ
@شعیب صفدر. بجا فرمایا وکیل بابو
@عمیر ملک. خوشبو سے؟ وضاحت کی جائے.
@امتیاز شاہ. پھر اسلام قبول کیا تو نے یا نہیں. :ڈ

DuFFeR - ڈفر نے فرمایا ہے۔۔۔

یار تو نے بتایا ای نی کہ پوسٹ بلاگی وی
خیر تیری ایک پوسٹ کے کارن بوتاں دی کلی کھل گئی
تو یار تو فکر نہ کر سرکاری نوکری کی،
سٹیو جابے کی زندگی سے سیکھ
اور اپنی ہی گورمنٹ بنا لے
مجھے اپنا رمانڑملخ رکھ لیو
اور مولبی کو مولانا ڈیزل

Anonymous نے فرمایا ہے۔۔۔

کچھ تصحیح کرنے یا کروانے کی ضرورت ہے

شیعیت سے اظہار بیزاری بھی کر رہے ہیں لیکن شیعہ سنی اختلاف کو عصبیت یا فرقہ بندی کہہ رہے ہیں یہ درست نہیں ۔ کیوں کہ جہاں رافضیت ہے وہاں کفر کی وجہ سے تبریٰ ضروری ہے

معلوم ہونا چاہیے کہ شیعیت اور رافضیت میں فرق ہے اور رافضیت کفر ہے


امید ہے اس فرق کو آپ سمجھتے ہی ہوں گے اور اس میں بحث کی گنجائش نہیں


اصل میں جو غلط فہمی عام ہے اس کی تصحیح کروانا چاہتا ہوں ۔ سمجھا جاتا ہے کہ پاکستان میں اثنائے عشری شیعیہ موجود ہیں ۔ جب کہ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان میں اثنا عشری شیعیہ یا زیدیہ کا وجود نہیں ہے ، شاید ہی کوئی ہو اور گنتی میں گنا جا سکتا ہو

دراصل پاکستان میں بھی رافضیت ہے جسے اثنائے عشری کے پردے میں چھپایا جاتا ہے جسے تقیہ کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے

یعنی اپنے کفریہ عقائد کو چھپانا

یہ بات اکثر تجربات سے ثابت ہوچکی ہے ثبوت چاہتے ہوں تو خود تجربہ کر کے دیکھ لیں اگر آپ کسی شیعیہ سے قریب ہونے کی کوشش کریں تو آہستہ آہستہ وہ اپنے کفریہ عقائد بے نقاب کرنا شروع کر دیں گے


اللہ تعالیٰ ہمیں راہ راست دکھائے

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

@ ڈفر
جلدی پتہ چل گیا تجھے۔ اتنا سست رمانڑ ملخ رکھ کے
میں نے گورمنٹ کامیاب نی کرانی
جناب نامعلوم
بلاگ پر خوش آمدید اور اتنے تفصیلی اور معلوماتی اظہار خیال کا شکریہ۔
میرا نقطہ نظر تو یہ ہے جی کہ جب تک آپ کسی کے چھابے میں ہاتھ نہیں ڈالتے تب تک آپ کو اپنے عقائد اور خیالات پر عمل کرنے کی آزادی ہے۔ درست، غلط کا فیصلہ تو اوپر والا کرے گا جب وقت آئے گا۔

Anonymous نے فرمایا ہے۔۔۔

Dear Jaffar!
Its very nice to read your column. Your writing has a very good witty style.
Carry on brother and waiting for your new arrivals.
Best of luck.
Usman Waheed

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

شکریہ عثمان
اسٹائل وغیرہ کچھ نہیں ہے یار، ساڑ ہیں جو نکالتا رہتا ہوں

Abdul Qadoos نے فرمایا ہے۔۔۔

یار باقی تو سب ٹھیک ہے پر اس فلم کے گانے کہاں ہیں؟

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

باقی کیا ٹھیک ہے بٹ؟
اور گانے کونسی زبان میں سننے ہیں؟
پشتو، جاپانی، فرنچ، سرائیکی؟

Anonymous نے فرمایا ہے۔۔۔

بتیوں والی بات ذرا تفصیل سے بتا دیں جی۔

Sacro نے فرمایا ہے۔۔۔

"میں جعفر حسین ہوں اور میں شیعہ نہیں ہوں!۔"
اچھا ہوتا کے آپ یہ فقرہ اپنے شناختی کارڈ پر لکھوا لیتے . کیونکے دشت گرد شناختی کارڈ سےنام کے ذریے سے shia ہونے کی تصدیق کرتے ہیں. آپ کا بلوگ شاید انہوں نے نا پڑھ رکھا ہو

ویسے یہ فقرہ آج ہر کسی کو شناختی کارڈ پی درج کروا لینا چاہیے

کاشف نے فرمایا ہے۔۔۔

ملازمت کے لیے کام کی صلاحیت نہیں، بلکہ مذھبی عقیدہ اھمیت رکھتا ھے۔

ویسے یہ کرائٹیریا بزنس پر بھی اپلائی ھونا چاھیئے۔ کفار اور رافضیوں سے لین دین پر بھی پابندی ھونی چاھیئے۔ ان لوگوں کا اھل مکہ کی طرح معاشی اور معاشرتی مقاطعہ کرنا چاھئے ۔

کائناتِ تخیل نے فرمایا ہے۔۔۔

آپ کے تعارف کم اعتراف کو پڑھ کر یہی ذہن میں آیا
مائی نیم از خان اینڈ آئی ایم ناٹ اے ٹیریرسٹ "۔ "
اللہ آپ کو کردہ ناکردہ
گناہوں کی سزا سے بچائے ۔ ویسے ایک مشورہ ہے اگرچہ پلوں کے نیچے سے پانی بہت بہہ گیا کہ اپنا نام ہی بدل لیتے کہ یہاں نام بکتا ہے کام نہیں ۔

Anonymous نے فرمایا ہے۔۔۔

خوشی ہوئی نسبت زندہ ہے - آپ غیر جانبدار اور آزاد خیال بھی نہیں ہیں - متنفر بھی نہیں لگتے - اور نام کی تاثیر بھی لگتا ہے بدرجہ اتم موجود ہے -

گڈ رائٹ اپ :)

Pervaiz نے فرمایا ہے۔۔۔

استاد آپ اس وقت بہت غصے میں تھے، چند فقروں سے لگ رہا ہے۔

Anonymous نے فرمایا ہے۔۔۔

asalam u alikum,


baaqi sub to theek hai..magar app ka aslii naam kia hai ?

:)

Anonymous نے فرمایا ہے۔۔۔

Chalain aapko follow kar hi lyty hain kuch aur samjh k nhi kia tha waisy wazah rehy mera naam b syeda alishah hy aur main shia nhi hon. Alhumdullilah

عدنان جبار نے فرمایا ہے۔۔۔

شدید افسوس کہ بہت دیر لگا دی جناب کے حلقہ ارادت میں شامل ہونے میں
اللہ استقامت دے اور ہمیشہ حفاظت فرمائے

جب بھی لکھتے ہیں کمال لکھتے ہیں اور راہنمائی بھی کمال ہی کرتے ہیں

اللہ پاک اجرِ عظیم سے نوازیں

Najeeb Alam نے فرمایا ہے۔۔۔

آپ کی تحریریں آپ کی باتیں پہلے ہی اس کی گواہ ہیں ۔۔۔ باقی شاید آپ نے کسی وجہ سے مناسب جانا ہو یہ سب بتانا ۔۔۔۔ اللہ آپ کو خوش اور شاد آباد رکھے آمین

Out Spoken نے فرمایا ہے۔۔۔

ہممم۔ میری بھتیجی کا نام ہم نے فاطمہ رکھا اور بھتیجے کا محمد حسن ۔۔ اچھے خاصے پڑھے لکھے لوگوں نے ہمیں کہا کہ آپ تو شعیہ نام رکھتے ہو

تبصرہ کیجیے