کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کسی کو یاد کرنے کے لئے پہلے اسے بھولنا ضروری ہے !
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
انسان فطرتاً کمینہ ہے!! اس کے اچھا یا براہونے کا انحصار، کمینگی کی مقدار اور معیار پر ہوتا ہے!
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کنوارا ہونے کا کیا فائدہ ہے؟ بندہ بیڈ کی دونوں اطراف سے نیچے اتر سکتا ہے!
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
شادی شدہ ہونے کا کیا فائدہ ہے؟ پتہ چل جاتا ہے کہ منکر نکیر حساب کیسے لیں گے!
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
عالم اور جاہل میں فرق:- عالم: ”آپ کے والد تشریف لائے تھے“۔ جاہل: ”تیری ماں دا کھسم آیا سی“۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
عشق اور محبت میں وہی فرق ہے جو آقا اور غلام میں ہوتا ہے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
”چوّل“ اور بلاگ میں کیا فرق ہے، بلاگ اپنے لیئے اور چوّل دوسروں کو نصیحت کیلیے ماری جاتی ہے!
ہوشیار باش!
درج بالا چوّلوں میں سے کچھ تو میری ذاتی ہیں اور کچھ اتنی استعمال کرچکا ہوں کہ ذاتی لگنے لگی ہیں!
ان کے جملہ حقوق غیر محفوظ ہیںاور کوئی بھی اپنی ذمہ داری پر اپنے نام سے استعمال کرسکتاہے۔
حامل ہذا تحریر کو کوئی اعتراض نہ ہوگا۔
17 تبصرے:
- محمد وارث نے فرمایا ہے۔۔۔
-
'چوّل' اور بلاگ میں کیا فرق ہے، بلاگ اپنے لیئے اور چوّل دوسروں کو نصیحت کیلیے ماری جاتی ہے! :wink:
ویسے آپ کی تحریر کو، اس فارمولے کی ایجاد کے بعد کہ، لطیفہ یا اسکا صرف عنوان بھی دنیا کی بہترین 'نثر نگاری' ہوتی ہے، دنیا کی بہترین 'نثر نگاری' کا ایوارڈ دیا جا سکتا ہے! :grin: - April 24, 2009 at 3:48 PM
- محمد وارث نے فرمایا ہے۔۔۔
-
ویسے معاف کیجیئے گا جعفر صاحب اسطرح کے تبصرے کیلیے، دراصل عنوان کی رعایت اٹھائی ہے میں نے بھی :smile:
- April 24, 2009 at 5:18 PM
- جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔
-
:؛وارث:: :lol: :lol:
”چوّل’ اور بلاگ میں کیا فرق ہے، بلاگ اپنے لیئے اور چوّل دوسروں کو نصیحت کیلیے ماری جاتی ہے“
اگر اجازت ہو تو یہ بھی پوسٹ میں شامل کردوں۔۔۔
یہ بھی بتا دیتے کہ نثر نگاری کا یہ فارمولہ کس تان سین کی ایجاد ہے ؟؟؟ :grin:
”حال دل“ ہے یہ ۔۔۔ جو بھی دل میں ہے کہہ دیجئے ۔۔۔ کوئی نہیں پوچھے گا۔۔۔ نہ ناراض ہوگا۔۔۔۔ :mrgreen: - April 24, 2009 at 5:33 PM
- محمد وارث نے فرمایا ہے۔۔۔
-
ہاں ضرور کیجیئے :smile:
یہ اردو مھفل پر ایک لطیفہ ہوا تھا، اس کو میں نے اس کے 'گھر' پہنچایا تو ایک بلاگ پر تحریر آ گئی، خیر چھوڑیئے!
ہاں حالِ دل تو ہے ہی، مگر 'کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی' کی کیا بات ہے :lol: - April 24, 2009 at 5:50 PM
- ڈفر نے فرمایا ہے۔۔۔
-
کمینگی اور عشق والے اقوال تو بڑے زبردست ہیں
اب اس تعریف کو عنوانی دعا کی قبولیت سمجھئے تو مجھے بھی آسانی ہو - April 24, 2009 at 6:17 PM
- کامران اصغر کامی نے فرمایا ہے۔۔۔
-
یہ آپ کے اقوال زریں ہیں یا اقوال کمینگی یا پنجابی میں کہتے ہیں "خون" ۔ " ہے کہ نہیں" تیسری لائن کسی سے متاثر ہو کر لکھی ہے ۔" دیکھ جعفر " سچ بتانا ۔ :lol:
- April 24, 2009 at 6:53 PM
- کامران اصغر کامی نے فرمایا ہے۔۔۔
-
یہ چول کہیں" پاپی چولو والا تو نہیں ۔چولو چولو پاپی چولو :grin:
- April 24, 2009 at 6:55 PM
- جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔
-
::ڈفر:: سبحان اللہ استاد جی سبحان اللہ۔۔۔ :grin:
کیا تہہ دار بات کی ہے ۔۔۔ آہا ہا ہا ہا۔۔۔ مزہ آگیا۔۔۔
::کامی:: :grin: :grin: :grin: :grin: :grin: :grin: :grin:
چپ کر دڑ وٹ جا۔۔۔۔ - April 24, 2009 at 7:35 PM
- محمد وارث نے فرمایا ہے۔۔۔
-
میرے خیال میں 'عنوانی دعا' کو مکمل کر دیں، یعنی بقولِ غالب
بک رہا ہوں جنوں میں کیا کیا کچھ
کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی
:wink: - April 24, 2009 at 8:17 PM
- جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔
-
:؛وارث:: ہور حکم۔۔۔ :cool:
- April 24, 2009 at 8:22 PM
- عمر احمد بنگش نے فرمایا ہے۔۔۔
-
اے لے، :mrgreen: میں آیا تھا اب کے دیکھنے کہ غالب کی غزل کس نے چوری کرنے کی کوشش کی، اور یہ تو اور ہی معاملہ ہے :neutral:
اے وی ایڈ کر لو، "شادی کرنے کا کیا فائدہ ہے؟ نئی رضائی ملتی ہے!!! :mrgreen: - April 24, 2009 at 11:46 PM
- راشد کامران نے فرمایا ہے۔۔۔
-
اعلی۔۔۔ کچھ "سمجھے" خدا کرے کوئی ۔۔۔ :smile:
- April 25, 2009 at 1:23 AM
- خورشیدآزاد نے فرمایا ہے۔۔۔
-
عالم اور جاہل میں فرق:- عالم: ”آپ کے والد تشریف لائے تھے“۔ جاہل: ”تیری ماں دا کھسم آیا سی“۔ :lol: :lol: :lol: :lol:
ہنستے ہنستے پیٹ میں درد ہورہا ہے۔ واہ جی واہ - April 25, 2009 at 2:03 AM
- راشد کامران نے فرمایا ہے۔۔۔
-
اب جب کہ یہ سلسلہ دراز ہو ہی چکا ہے تو ہماری بھی ایک شامل کرلیں۔۔ عنوان ہے "غریب آپٹمسٹ"
ایک چونی سے بظاہر کچھ نہیں خرید سکتے۔۔ لیکن چار چونیاں مل کر جب ایک روپیہ بناتی ہیں ۔۔ تو اس سے بھی کچھ بھی نہیں خرید سکتے۔۔ - April 25, 2009 at 3:42 AM
- جاوید گوندل ۔ بآرسیلونا ، اسپین نے فرمایا ہے۔۔۔
-
واہ ماشاءاللہ۔ بہت خوب لکھا ہے ۔ ویسے یہ اقوالِ زرین ترین آپ کے ہی ہیں۔
کنوارا ہونے کا کیا فائدہ ہے؟ بندہ بیڈ کی دونوں اطراف سے نیچے اتر سکتا ہے!
اسے فائدے میں شمار کیا جائیگا یا نقصان میں۔؟
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
شادی شدہ ہونے کا کیا فائدہ ہے؟ پتہ چل جاتا ہے کہ منکر نکیر حساب کیسے لیں گے!
یہ نقصان ہی نقصان ہے شائد ۔ اس دنیا میں گھر والی اور اس دنیا میں اوپر والے۔ :cry: - April 25, 2009 at 10:35 AM
- محمد وارث نے فرمایا ہے۔۔۔
-
جعفر صاحب، غلط سمجھ گئے بادشاہو، میں نے آپ کیلیے نہیں لکھا تھا، آپ کے بلاگ کا عنوان پہلا ہی صحیح تھا، ہو سکے تو پھر تبدیل کر دیں۔
یہ شعر تو میں نے ان کیلیے لکھا تھا جن کی نطر سے غالب کا شعر نہیں گزرا۔
معذرت خواہ ہوں کہ میرے تبصرے کی وجہ سے آپ کو کوفت اٹھانی پڑی۔ - April 25, 2009 at 11:57 AM
- جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔
-
::عمر:: لالے۔۔۔ یہ قول ہے تمہارا کہ خواہش؟؟؟؟ :mrgreen:
::راشد:: شکریہ۔۔۔ آپ جب تعریف کرتے ہیں تو خود کو ساڑھے پانچویں آسمان پر محسوس کرتا ہوں۔۔۔۔ :cool:
::خورشید:: نوازش ہے جناب کی۔۔۔ :smile:
::جاوید:: آپ بھی شاید میری طرح ضروری اعلانوں اور ہوشیار باشوں سے الرجک ہیں۔۔۔ :lol: میں نے آخر میں لکھا تھا کہ کچھ میرے ہیں اور کچھ اتنے استعمال کرچکا ہوں کہ اپنے ہی لگتے ہیں۔۔۔ :mrgreen:
::وارث:: جناب بس ہوں نا۔۔۔ ڈگ دماغ۔۔۔ :mrgreen:
یہ لیں پھر کر دیا تبدیل ۔۔۔ - April 25, 2009 at 12:12 PM