بچپن میں کہانیاں سننے کا زیادہ شوق نہیں تھا، البتہ پڑھنے کا بہت شوق تھا۔ آٹھ آنے والی کہانیاں بہت پڑھیں، جن میں شہزادی اور دیو والی کہانیوں کے علاوہ عمرو عیار کی کہانیاں بہت اچھی لگتی تھیں۔ دل چاہتا تھا کہ میرے پاس بھی کوئی ایسی زنبیل ہو جس میں ہاتھ ڈال کر جو چاہوں نکال لوں! بچپن میں تو یہ خواہش پوری نہیں ہوئی، لیکن اب ہوچکی ہے، انٹر نیٹ کی صورت میں!
میرا پاکستان والے افضل صاحب نے ٹیگ کا سلسلہ شروع کیا تھا ایک دو دن پہلے، مجھے
راشد کامران نے ٹیگ کیا ہے، لیجئے حاضر ہیں جوابات!
انٹرنیٹ پر آپ روزانہ کتنا وقت صرف کرتے ہیں؟میرے کام کی نوعیت ایسی ہے کہ انٹرنیٹ پر تقریبا آٹھ سے نو گھنٹے صرف ہوجاتے ہیں۔
انٹرنیٹ آپ کے رہن سہن میں کیا تبدیلی لایا ہے؟انگلش کے کسی لفظ پر پھنس جاتا تھا تو ڈکشنری پاس نہ ہونے کی صورت میں بال نوچنے کو جی چاہتا تھا۔
اخبار پڑھنے کی لت تھی۔ روزانہ پبلک لائبریری میں دو سے تین گھنٹے صرف کرتا تھا۔
میوزک کا شوق تھا (اب بھی ہے) جو فارغ وقت کے انتظار میں تشنہ رہتا تھا۔
فکشن کا رسیا تھا، خاص طور پر روسی ادباء کو پڑھنا چاہتا تھا، لیکن یہ پتہ نہیں تھا کہ ان کی کتابیں کہاں سے حاصل کروں؟
اب یہ سب اور اس کے علاوہ بھی بہت کچھ ایک جگہ پر بیٹھے ہوئے ہوسکتاہے۔ اس سے بڑی تبدیلی اور کیا ہوگی۔۔
کیا انٹرنیٹ نے آپ کی سوشل یا فیملی لائف کو متاثر کیا ہے اور کس طرح؟فیملی لائف تو ملک چھوڑنے کے ساتھ ہی متاثر ہوگئی تھی، انٹرنیٹ کا اس میںکوئی قصور نہیں۔ سوشل لائف میں تو بہت بہتری آئی ہے۔ آن لائن کمیونٹی کی صورت میں اتنے اچھے اور پیارے لوگ ملے ہیں کہ بس کچھ نہ پوچھیں!
اس علت سے جان چھڑانے کی کبھی کوشش کی اور کیسے؟میں اسے علت سمجھتا ہی نہیں تو جان کیوں چھڑاؤں گا۔۔۔ ہیں جی۔۔۔ علت تو میری صرف ایک ہے، زبان پھسلنے کی، اس سے جان نہیںچھوٹتی!
کیا انٹرنیٹ آپ کی آؤٹ ڈور کھیلوں میں رکاوٹ بن چکا ہے؟بالکل نہیں۔۔۔ میں معمول کے مطابق ورزش کرتا ہوں، انٹر نیٹ مجھے بالکل نہیں روکتا۔ ویسے بھی جی تقریبا نو گھنٹے مانیٹر کے سامنے گزارنے کے بعد میرا کمپیوٹر کی شکل دیکھنے کو دل ہی نہیںکرتا۔
اور میں ٹیگ کرتا ہوں اب
عمر احمد بنگش ،
نازیہ،
اسیداللہ،
منیر عباسی اور
ڈفر اعظم کو