دو دفعہ کا ذکر ہے۔۔۔

کہ ایک بادشاہ تھا، ایک ملکہ تھی، ملکہ وزیر کی بیوی تھی، جبکہ بادشاہ نے نرگس سے شادی کرلی تھی۔ نرگس، ہزاروں سال رونے کی وجہ سے بے نور ہوئی تھی یا بے نور ہونے کی وجہ سے ہزاروں سال روئی تھی، یہ بادشاہ نے کبھی اس سے پوچھا نہیں تھا۔ ایک دفعہ پوچھنے کی کوشش کی تھی تو نرگس ساری رات 'مینوں دھرتی قلعی کرادے میں نچّاں ساری رات' پر ناچ ناچ کے پاگل ہوگئی تھی۔ محل کے سارے ملازموں اور نوکروں اور غلاموں اور خواجہ سراؤں (کبھی بندے کا نہانے کو نہیں بھی دل کرتا) نے بھی یہ غصیلا مجرا مفت دیکھاتھا اور بادشاہ کی درازی عمر کی دعائیں کیں تھیں۔ لہذا بادشاہ کو آئندہ کے لئے 'کَن' ہوگئے تھے۔

نور، بچپن میں چائلڈ آرٹسٹ تھی، اور بڑی ہو کے بھی 'بچوں' والے کام ہی کرتی تھی، نور اور نرگس 'سہیلی بوجھ پہیلی' تھیں، بادشاہ کا تہترواں شہزادہ، جونور کے کمرشل اور نرگس کے ڈانس نما مجرے یا مجرے نما ڈانس دیکھ دیکھ کے بڑا ہوا تھا، اس کو شکار کا بہت شوق تھا۔ وزیر کی بیوی جو ملکہ تھی، وہ خفیہ طور پر گھر میں اسلحہ بناتی تھی اور پینٹ شرٹ اور موٹر سائیکل والے روشن خیالوں کو بیچتی تھی جن کی نہ داڑھیاں تھیں اور نہ ہی وہ امریکہ کو گالیاں دیتے تھے، اچھے بچے۔۔۔ بس یہ اچھے بچے سڑکوں اور گلیوں میں لوگوں کو ملکہ سے خریدا ہوااسلحہ دکھاتے تھے کہ دیکھو کیا شاندار چیز ہے۔۔۔ پر پتہ نہیں کیوں لوگ ان کو اپنے فون، پرس ، گھڑیاں وغیرہ دے دیتے تھے، حالانکہ انہوں نے کبھی خودداری کی وجہ سے ان سے کوئی چیز مانگی نہیں تھی شاید بلکہ یقینا تحفتا دیتے ہوں گے۔ شہزادی اور ملکہ کی چچیری بہن کی نند کے دیور کی بڑی بہن کی بیٹی بہت اچھی دوست تھیں۔ وہ دونوں کالج سے سیدھی جوس کارنر پر ڈیٹ مارنے جاتی تھیں، جہاں شہزادہ بھی شکار کھیلتا تھا۔

الحمرا سے بگھی والے نے جب بادشاہ سے محل جانے کے زیادہ پیسے مانگے تو بادشاہ نے غصے میں آکر اسے وزیر اعظم بنا دیا۔ جس پر بگھی والے کو اپنی بگھی بیچنی پڑی تاکہ اچھے اچھے سوٹ اور چمکیلی چمکیلی ٹائیاں خرید سکے۔ بگھی میں لگے ہوئے خچروں نے اپنے مالک کی اس بے وفائی پر عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ دائرکردیا۔ عالمی عدالت انصاف نے ترنت بگھی والے کو غاصب قرار دے دیا لیکن چونکہ بگھی والے کو استثناء حاصل تھا اس لئے خچروں نے جنیوا کے مشہور چوک میں اجتماعی خود کشی کی یرکانوے لگائی جس پراقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے وزیر اعظم کو انسداد بے رحمی حیوانات کے آرٹیکل تیرہ سو پینٹھ بٹا ساڑھے چتالی سو کی خلاف ورزی کا مرتکب ٹھہراتے ہوئے انہیں ساڑھے اٹھونجہ دفعہ پھانسی اور بادشاہ کی تین لگاتارچُمّیوں کی سزادی۔ بادشاہ اور وزیر اعظم اور وزیر کی بیوی یعنی ملکہ اور شہزادی، جو بادشاہ کی وجہ سے شہزادی نہیں تھی بلکہ ملکہ کی وجہ سے شہزادی تھی اور شہزادے (تہترویں) اور نرگس اور سہیلی بوجھ پہیلی نے اعلی سطحی یعنی چھت پر منعقد اجلاس میں آم چوستے ہوئے اقوام متحدہ کو جی بھر کر کوسنے دیئے اور بادشاہ نے اپنے باقی بہتّر شہزادوں کو ٹرائی سائیکل دلوانے کے لئے آئی ایم ایف سے قرضے کی درمندانہ اپیل وزیر یعنی ملکہ کے شوہرکو 'رات بھر کرو اب کھل کہ بات' والے پیکج پر املا کرائی۔

اگر کسی کو اس کی سمجھ آئے تو براہ کرم مجھے بھی سمجھائے ۔۔ اوراس تحریر سے، میری آجکل جو ذہنی حالت ہے اس کا اندازہ 'ارام ناں' لگایا جاسکتا ہے۔۔

Comments
37 Comments

37 تبصرے:

بدتمیز نے فرمایا ہے۔۔۔

ہاہاہاہا

آم چوستے ہوٕے پر میری بے اختیار ہنسی نکل گٕی

عثمان نے فرمایا ہے۔۔۔

میں نے شہزادی اور ملکہ کی چچیری بہن کی نند کے دیور کی بڑی بہن کی بیٹی کو اچھی طرح یاد دہانی کروائی تھی کہ وہ شہزادے کو جو کہ میرا ہونے والا سالا ہے۔۔۔نہ بتائے۔۔۔ کہ بچپن میں مجرے کروانے کی وجہ سے وہ پیٹ کا ہلکا ہے اور وہ یہ سب جا کر جعفر صاحب کو بول دے گا۔ اور جعفر صاحب۔۔۔ موٹر سائیکل پر وہ "شاندار" چیز لے کر میری طرف دوڑ پڑیں گے۔ اور پھر مجھے بیرون ملک پناہ لینی پڑے گی۔ جہاں سے میں شہزادی اور وزیر کی بیوی جو کہ میرے بچوں‌کی اماں‌ ہے۔۔۔مزید لین نہیں کرا سکوں‌گا۔
لیکن جعفر صاحب بھی نہیں‌مانے اور پوسٹ دیا۔

ضیاء الحسن نے فرمایا ہے۔۔۔

؀جعفر آب اب اےک اضافہ کریں اپنے زمرہ جات میں۔۔۔ اور اسکا نام ہونا چاہیے ۔۔۔۔ نہ سمجھ میں آنےوالی سر کے بہت اپر سے ھذر جانے والی۔۔۔۔۔۔ اور بادشاہ کو سزا میں جمیاں یہ بہت خوب کہا ہے۔۔۔ باقی آپ علاج نہیں کروانا ورنہ تھیک ہو جاو گے

SHUAIB نے فرمایا ہے۔۔۔

"شہزادی اور ملکہ کی چچیری بہن کی نند کے دیور کی بڑی بہن کی بیٹی بہت اچھی دوست تھیں۔ وہ دونوں کالج سے سیدھی جوس کارنر پر ڈیٹ مارنے جاتی تھیں، جہاں شہزادہ بھی شکار کھیلتا تھا"

آپکی یہ اوپر والی سطر سمجھ نہیں آئی!!!

باقی تحریر سمجھ آگئی کہ آپ جمشید کی امی ہیں :grin:

جاہل اور سنکی، جہالستان نے فرمایا ہے۔۔۔

آپ یہ بتائيں کہ نفل نہ پڑھنے کا پکا ارادہ کرلیا ہے کیا؟ پہلے ہی آپکی بتائی ہوئی کالے رنگ کی ٹرینیٹی سے بمشکل جان چھڑانے میں کامیابی ہوئی تھی جی ۔

یاسر خوامخواہ جاپانی نے فرمایا ہے۔۔۔

سلامتی کونسل نے وزیر اعظم کو انسداد بے رحمی حیوانات کے آرٹیکل تیرہ سو پینٹھ بٹا ساڑھے چتالی سو کی خلاف ورزی کا مرتکب ٹھہراتے ہوئے انہیں ساڑھے اٹھونجہ دفعہ پھانسی اور بادشاہ کی تین لگاتارچُمّیوں کی سزادی۔

کیا سلامتی کونسل میں ٹھمکے والے زیادہ تھے کہ بادشاہ کی تین چومیاں لینے کی سزا دی۔یا باد شاہ کا منحوس مکھڑا زرداری جیسا ھو نے کی وجہ سے یہ سزاھوئی۔ :roll:

SHUAIB نے فرمایا ہے۔۔۔

ڈانس نما مجرے یا مجرے نما ڈانس

یہ ٹائپ کرتے وقت تمہاری انگلیاں ناچ اٹھی ہونگی

ابن سعید نے فرمایا ہے۔۔۔

جعفر پیارے ایک بات بتائیں یہ "کئی دفعہ کا ذکر" جیسا شاندار ملغوبہ تیار کیسے کیا؟

محمداسد نے فرمایا ہے۔۔۔

چ چ چ کچھ پلے نہیں پڑا :|

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

مجھ کو یارو معاف کرنا۔۔۔ میں ۔۔۔۔ ؔہو۔۔۔
::بدتمیز:: چوسے ہی جاتے ہیں‌یار، جو بندہ کہے ناں کہ میں نے آم کھائے تو میرا دل کرتا ہے کہ ۔۔۔ :evil: پر پنجابی میں چوسنے کا متبادل کثرت غلط استعمال سے غلط معنی دینے لگ گیا ہے۔۔۔ اس لئے اردوا کے لکھا ہے۔۔۔
::عثمان:: پر بادشاہ کی تو کوئی بیٹی ہی نہیں‌ تھے تو آپ شہزادے کے سالے کیسے ہوئے۔۔۔۔۔ :mrgreen:
::ضیاءالحسن:: فکر نہ کریں صرف پڑھنے والوں‌کے سر سے ہی اونچی نہیں گزری۔۔۔ لکھنے والے کا بھی یہی حال ہے۔۔۔
::شعیب:: ہاہاہاہاہاہاہا۔۔۔ اب جمشید کو نہ بتائیے گا۔۔
::جاہل اور سنکی:: :grin:
::یاسر:: جس کو جو سمجھ آئے وہی ٹھیک ہے۔۔۔ ;-)
::شعیب:: انگلیوں کےناچ کے بغیر تو ٹائپ کرنا ویسے بھی ممکن نہیں ہے
::ابن سعید:: قسم لے لیں جو مجھے پتہ ہو، کوئی حال سا چڑھا تھا، اسی دوران یہ پوسٹ سرزد ہوئی
::محمد اسد:: تو اس کا مطلب ہے کہ میری محنت ٹھکانے لگی۔۔

عین لام میم نے فرمایا ہے۔۔۔

بس یہ بتا دیں کہ آم کیا بھاؤ ملے ہیں۔۔۔۔؟
:idea:

عمر احمد بنگش نے فرمایا ہے۔۔۔

:???:

محمداسد نے فرمایا ہے۔۔۔

تو گویا یہ کیفیت کے تبادلہ کی ایک کوشش ہے :x

حجاب نے فرمایا ہے۔۔۔

جعفر ۔۔ دیوانگی میں حد سے گزر جانا چاہیئے سنا تھا آج پڑھ بھی لیا ، مجھے جوس کارنر سے ایک جوس تو لا دیں جوس کارنر تو آپ کا تھا ناں :smile:

TAWARISH MOSKOVICH نے فرمایا ہے۔۔۔

BOHAT aala :roll:

Roshan khayal motrcycyle waalay tohfoon kay saath hahahaha

لفنگا نے فرمایا ہے۔۔۔

نرگسی باتیں کرتا ہے تو۔۔۔
مسائل کو مسالے لگاتا ہے۔۔۔
تیری واحد eVo اور فلیش ڈرائیو تجھ سے چھینی ہوتی نا ان روشن خیالوں نے تو تجھے آتیں باتیں۔۔۔ جب تو بے لاگا ہو جاتا

Tweets that mention http://jafar.wordpress.pk/?p=912utm_sourcepingback -- Topsy.com نے فرمایا ہے۔۔۔

[...] This post was mentioned on Twitter by . said: [...]

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::عمیر:: دس روپے کے دو چوسے۔۔۔
::عمر احمد بنگش:: میرا بھی تیرے والا ہی حال ہے ۔۔۔ فکر نہ کر
::محمد اسد:: ہاں‌اب سمجھے آپ :lol:
::حجاب:: کونسا جوس چاہیے؟ کریلے اور بھنڈی کا کولا شیک چلے گا۔۔۔
::طوارش مالکووچ:: شکریہ ۔۔۔ بہت اعلی لکھتے ہوئے ہاتھ ہیں کانپے آپ کے :grin:
::لفنگا:: جہاں میں‌ہوں، وہاں‌رات کو تین بجے عورتیں نیکریں پہن کے اور دو ہزار درہم کا موبائل لے کے گھومتی ہیں، ان سے کوئی کچھ نہیں‌چھینتا تو مجھے سے کیا چھینے گا، ویسے بھی میں فقیر سا بندہ ہوں، سامان دنیا بہت کم ہے میرے پاس۔۔۔

بلوُ نے فرمایا ہے۔۔۔

جعفر بھائی چونکہ آپ نے میری پوسٹ نہیں پڑھی اور اس پر تبصرہ نہیں کیا اس لئے آپ کو اپنی ہی کہانی سمجھ نہیں آئی میری کہانی بہت اچھی ہے زرا پڑھ کر بتائیں :roll:

ابوشامل نے فرمایا ہے۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔ جنوں میں کیا کیا کچھ!
یار اس مصرعے کے شروع میں جو "غیر پارلیمانی الفاظ" استعمال ہوئے ہیں وہ میں آپ کو کہہ نہیں سکتا، شعر میں تحریف کی قابلیت بھی نہیں ہے۔ چلیے رہنے دیجیے

فکر پاکستان نے فرمایا ہے۔۔۔

جعفر یہ آپ کے بلاگ کی اچھی ساکھ بنی ہوئی ہے کہ لوگوں کو کچھ سمجھ نہ آئے پھر بھی پڑھنے چلے آتے ہیں ۔۔ :roll: اس ملغوبے پر تبصرہ کرنے سے قاصر ہوں ۔۔تھوڑا بہت جتنا سمجھ آیا اس پر لڑکا ہوتی تو تبصرہ کرتی۔۔ پر شکر ہے میں لڑکا نہیں ہوں ۔۔ :razz:

منیر عباسی نے فرمایا ہے۔۔۔

مجھے آج تک اس منطق کی سمجھ نہیں‌آئی کہ "اگر میں‌لڑکا ہو تی تو ۔۔۔ " کیا دوسری خواتین جو تبصرے کرتی پھر رہی ہیں، وہ خواتین نہیں‌ہیں۔

کیا تبصروں‌کے لئے لڑکوں‌کا دماغ اور زبان یا ہاتھ ضروری ہیں۔ اور اگر ہیں‌تو کیا یہ خواتین کے متذکرہ بالا اعضا ء سے اعلی ہیں یا ادنیٰ؟


جعفر:: میری سوچ کے گھوڑے ان کمبخت استعاروں‌کے مطلب نہیں‌تلاش کر پائے جو آپ نے کُھل ڈُل کے استعمال کئے ہیں۔
:|

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::بلو:: آپ کے سنیہے پر میں نے کہانی پڑھی ہے اور ۔۔۔ آہو۔۔ ;-)
::ابو شامل:: غالب کے مصرعے کو غیر پارلیمانی کہہ کے آپ نے غیر پارلیمانی حرکت کی ہے :grin:
::فکر پاکستان:: بس جی ساکھ نہیں‌ بنی ہوئی ، میں سب کے ترلے ہی اتنے کرتا ہوں کہ بس شرموشرمی میں سارے پڑھنے آجاتے ہیں پھر منہ ملاحظے کے طور پر تبصرہ بھی پھڑکا دیتے ہیں۔۔۔ اور خدا کے لئے یہ لڑکا لڑکی اور عورت مرد، اور ایسی ہی کسی بحث میں‌ نہ پڑیں۔۔۔ ویسے خرابی کیا ہے لڑکا ہونے میں؟؟؟ :cool:
::منیر عباسی:: اور غور کریں، شدید غور کریں اور گہرا غور کریں۔۔۔ آپ سے اچھے تو بارہ سنگھے ہوتےہیں۔۔۔ ہر جگہ سینگ نہیں‌ پھنساتے۔۔۔ ;-)

فکر پاکستان نے فرمایا ہے۔۔۔

منیر عباسی دوسری کتنی خواتین کے تبصرے ہیں یہاں ؟ متذکرہ بالا اعضاء لڑکوں سے ادنٰی ہی ہونگے جب ہی تو جو تبصرہ لکھنا تھا اسے لکھتے لکھتے رہ گئی کہ ہاتھ نہیں چلے ۔۔اور دماغ کے معاملے میں تو ویسے بھی ناقص العقل مشہور ہیں نہ خواتین۔۔ :razz:
جعفر بحث میں نہ پڑنے والا مشورہ مانتے ہوئے خرابی والی بات پر رائے محفوظ ہے ۔۔ :razz:

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::فکر پاکستان:: نہیں‌ نہیں‌ آپ بتائیں خرابی۔۔۔
ایسی کی تیسی لڑکوں‌کی جو درمیان میں‌بولے۔۔۔
ہاں تو کیا کہہ رہی تھیں آپ خرابی کے بارے میں۔۔۔ ارشاد۔۔۔

حجاب نے فرمایا ہے۔۔۔

آپ بھنڈی کا جوس بنائیں اگر جوس کی طرح بنا تو میں تیار ہوں پینے کے لیئے پھر میں بھی ایسی پوسٹ لکھوں گی :razz:

شاہدہ اکرم نے فرمایا ہے۔۔۔

یا اللہ جعفر اچھا خاصہ ہُوا کرتا تھا کیا ہو گیا اچانک لیکِن سچی بات ہے آپ نے اِتنے اچھے چکر دِئے ہیں کہ ایمان سے ابھی تک سر گُھومتا جا رہا ہے ،،،،
ویسے سچ بتاؤاِس تحریر کا نزُول کب اور کہاں ہُوا تھا ؟؟؟؟
وقت اور جائے وقُوعہ بھی بتادو تو مہربانی ہوگی،،،،

عثمان نے فرمایا ہے۔۔۔

اس تحریر کا نزول یا تو بھنگ پی کر بستر پر یا جمال گوٹا کھا کر بیت خلا میں‌ ہی ہو سکتا ہے۔ :mrgreen:
میری جوانا کا ایک سوٹا میں نے ایک دفعہ غلطی سے لگا لیا۔ باہر جانے کے لئے باہر والے دروازے کی بجائے فریج کا دروازہ کھولتا تھا۔ :cry:

عثمان نے فرمایا ہے۔۔۔

میں سمجھ گیا!
جعفر صاحب نے یہ تحریر اپنی نئی پرانی تحریروں کو رلا ملا کر نکالی ہے۔ :!:

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::حجاب:: آپ میری دسترخوانہ صلاحیتوں سے اچھی طرح واقف ہوتے ہوئے بھی مجھے چیلنج کررہی ہیں؟ :grin:
::آپی:: وقت تھا ساڑھے سات بجے شام، جگہ تھی میرا بھیجہ اور دن تھا سوموار، تاریخ تھی 14 ، پڑھتے ہوئے یہ حال ہورہا ہے تو سوچیے لکھنے والا کا کیا حال ہوگا اس وقت ۔۔۔۔ :lol:
::عثمان:: تحریر کے جائے نزول کو تو چھوڑییے تبصروں‌کے جائے نزول اور شان نزول کا پتہ چل گیا ہے۔۔۔ :mrgreen:

عمران علی مغل نے فرمایا ہے۔۔۔

اچھا سب چھوڑو اور یہ بتائو کہ تمھاری یہ حالت کیوں ہوئی ہے؟؟ :roll:

محمد وقاراعظم نے فرمایا ہے۔۔۔

مجھے لگتا ہے کہ آپ یہاں غلطی کرگئے ہیں کیوبکہ سلامتی کونسل کی طرف سے دی جانے والی سزا کی قرارداد کو یقینا انکل سام نے ویٹو کردیا ہوگا جبھی وہ مزے سے ساری رات املا کرتے رہے، ورنہ توبادشاہ کی چمیوں کی سزا تو بہت خطرناک تھی۔ :mrgreen:

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::عمران علی مغل:: کیوں کا تو پتہ نہیں، کیسے کا پتہ ہے، پر وہ میں‌بتاؤں گا نہیں۔۔
::محمد وقار اعظم:: املا سادے وزیر نے کی تھی، چمیاں وزیر اعظم نے لی تھیں۔۔۔ فرق ملحوظ خاطر رکھیں :grin:

حجاب نے فرمایا ہے۔۔۔

2 دن بعد بلاگ پر آئی کہ بھنڈی جوس نظر آئے گا اور وہ غائب :razz: بنائیں جوس اور اپنے دسترخوان کی زنیت میں اضافہ تو کریں :razz:

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::حجاب:: :grin:

DuFFeR - ڈفر نے فرمایا ہے۔۔۔

اعلٰی
پہلے تو نی پڑھائی تو نے کبھی یہ

محمد سلیم نے فرمایا ہے۔۔۔

تحریر سے زیادہ ج ج س کا تبصرہ اچھا لگا جو اس بات کا اعتراف ہے کہ اس نے جعفر کو اپنے سے بڑا استاد مانا ہے۔ کوشش جاری رکھیں بس ہمیں آئندہ ج ج س نمبر 1 اور ج ج س نمبر 2 لگا کر آپ کی پہنچان کرنا پڑے گی۔

تبصرہ کیجیے