جیت کا سہرا
16 تبصرے:
- عمر نے فرمایا ہے۔۔۔
-
ھاھاھا، مزہ آ گیا۔ باقی، یہ بتاؤ کہ وقار یونس نے ایسا کیا کرا کہ مستقل مزاجی آئی ٹیم میں؟
اور اس پر بھی زرا روشنی ڈالنی تھی کہ سعید اجمل کو بتی سال کی عمر میں، اتنی لیٹ چانس کیوں ملا؟ - February 1, 2012 at 2:03 PM
- ali نے فرمایا ہے۔۔۔
-
بہت عمدہ جی بہت عمدہ
قسم سے سارے پاکستان میں دوسرا بندہ ملا ہے جو محسن خان کی کوچنگ کے بارے میرا ہم خیال ہے۔
باقی بھائی صاحب سعید اجمل کے ہاتھوں آئوٹ نہ ہونے پر ہم انگلینڈ سرییز کا مین آف دی سریز آپ کو دیتے ہیں - February 1, 2012 at 2:13 PM
- ضیاء الحسن خان نے فرمایا ہے۔۔۔
-
جبھی سعید اجمل کی باولنگ کراتے وقت چال کچھ مشکوک ہوجاتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ اور محسن خان نے اپنے پورے کیریر میں خود کچھ نہیں کیا ۔۔ بلا شبہ یہ وقار کی ہی محنت کا ثمر ہے جو اب ٹیم میں نظر آرہا ہے :)
- February 1, 2012 at 3:07 PM
- Abdul Qadoos نے فرمایا ہے۔۔۔
-
ہاہا استاذ مجھے کرکٹ کسی گرگٹ سے کم نہیں لگتا پر تیری پوسٹ سوادی ہے
- February 1, 2012 at 3:51 PM
- افتخارراجہ نے فرمایا ہے۔۔۔
-
کرکٹ سے تو مجھے کچھ ذیادہ شغف نہیں ہے، مگر تحریر بہت عمدہ ہے آغاز سے اختتام تک ایک ہی سانس میں پڑھ لی ہیں، جی، اور ختم بھی آپ نے اچھی تصیت سے کیا جنسی طور پر ہراساں کرنے والی خوب رہی
- February 1, 2012 at 4:17 PM
- sameed tehami نے فرمایا ہے۔۔۔
-
انکل آپ دلہا کے بھائ یعنی مصباح کو تو بھول ہی گےء۔۔۔۔۔ اس کا بھی کافی "ہاتھ" ہے اجمل کے دوسرے اور تیسرے میں۔۔۔۔
- February 1, 2012 at 5:47 PM
- محمداسد نے فرمایا ہے۔۔۔
-
بہت عمدہ! مزے دار تحریر!!
وقار یونس پر ہائپر لنک کی کمی محسوس ہورہی ہے :) - February 1, 2012 at 8:08 PM
- محمد ریاض شاہد نے فرمایا ہے۔۔۔
-
چُمی لینا ہماری تہذیب میں استاد کا بنیادی حق سمجھا جاتا ہے بشرطیکہ ایک دفعہ سے زیادہ نہ ہو
- February 1, 2012 at 9:36 PM
- بلاامتیاز نے فرمایا ہے۔۔۔
-
ویسے کوچ تو واٹمور بن چکا ہے ۔۔ محسن پپو تو صرف اس سریز تک ہی انٹیرم کوچ ہے۔
اور تو سعید اجمل سے آئوٹ نہیں ہوتا تھا
ایڈا تو ڈان بریڈ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔:) مین - February 2, 2012 at 7:22 AM
- افتخار اجمل بھوپال نے فرمایا ہے۔۔۔
-
لکھتے تو آپ ہميشہ ہی اچھا ہيح اسلئے کيا لکھيں ۔ اُس دن لکھيں گے جب تحرير آپ کے معيار پر پوری نہيں اُترے گی
- February 2, 2012 at 8:55 AM
- Kashif Iqbal Khan نے فرمایا ہے۔۔۔
-
جعفر، آپ نے سایڈ بار میں جمیل نوری نستعلیق کا لنک دے رکھا ہے مگر بلاگ کی پوسٹ اس رسم الخط مے نہیں. یہاں دیکھیے
http://i.imgbox.com/aacFDHD7.png - February 2, 2012 at 2:05 PM
- عدنان مسعود نے فرمایا ہے۔۔۔
-
بہت خوب جناب، ہمیشہ کی طرح عمدہ تحریر ہے۔ آپ کو تو کرک نامہ کا اعزازی کالم نگار ہونا چاہیئے، آپ کہیں تو ابوشامل سے بات کرکے دیکھتے ہیں :)
- February 3, 2012 at 7:30 PM
- Anonymous نے فرمایا ہے۔۔۔
-
تو آج کیا ہوا ہے ان کو آج کدھر گیا وقار اور چاچا مچھل ؟
- February 3, 2012 at 10:09 PM
- عادل بھیا نے فرمایا ہے۔۔۔
-
سعید اجمل دوسرا کا نہیں تیسرا کا بانی ہے :پ
- February 4, 2012 at 9:53 AM
- عمار ابنِ ضیا نے فرمایا ہے۔۔۔
-
ابھی ہم دیکھیں گے، اس چمیاں لینے والے ستر کی دہائی کے ہیرو نما کوچ کا انجام ایک روزہ سیریز ہارنے کے بعد کیا ہوتا ہے۔ :ڈ
- February 19, 2012 at 9:00 AM
- جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔
-
عمر لالہ: وقار یونس نے ایمانداری سے کام کرا اور بتیس کو بتی لکھنے سے ہی تیری شیطانی صاف ظاہر ہے۔
علی: تیسرا بندہ، دوسرا عدنان اکمل ہے ۔
ضیاءالحسن: مولبی تیری ذہنیت اور نیت دونوں مشکوک ہیں
بٹ: مہربانی جی تہاڈی بڑی۔ ایڈا میرے سر تے احسان کیتا۔۔۔ :ڈ
افتخار راجہ: میں جی کی بورڈ پر گریس لگاکے لکھتا ہوں اسی لیے روانی آجاتی ہے :ڈ
سمید تہامی: تو خود انکل، تیری آنے والی نسلیں انکل۔ تیرے سارے یار انکل۔ خبردار جو انکل کہا اس بلاگ پر کسی کو۔
محمد اسد: کرک نامے کے پھیکے شوربے کی طرح کے آرٹیکل پڑھ کے کرکٹ، گولف لگنے لگی تھی۔ لہذا یہ اسی سلسلے میں لکھا گیا تھا۔ :ڈ
ریاض شاہد: مسئلہ یہی ہے کہ چمیاں لینے والے استاد پھر آگے بڑھنے کی بھی سوچتے ہیں اور اسے ایک دفعہ تک محدود رکھنے پر بھی راضی نہیں ہوتے
بلاامتیاز: ایڈا تو کرک انفو دا ایڈیٹر
افتخار بھوپال: فلمستان پر انسپشن کے ریویو پر چلے جائیں۔ آپکا گلہ دور ہوجائے گا۔ :ڈ
کاشف اقبال: فونٹوں کو چھوڑیں خان صاحب۔ پوسٹ پر توجہ دیں۔ :ڈ
ثاقب شاہ: آمین۔
عدنان مسعود: اعزازی کالم نگار بننے کو تو تیار ہوں۔ لیکن پہلے اعزازیہ طے ہوجانا چاہیے۔ :ڈ
گمنام و لاپتہ وغیرہ: وہ ذرا فرائی مچھی کھانے گئے ہیں
عادل بھیا: نہیں یار، پہلے دوسرے اور تیسرے، تینوں کا بانی یہی ہے۔ تین ہی ہیں اس کے۔۔۔ بچے
عمار ابن ضیاء: احمد رشدی کے کسی غمگین گانے پر رم کی تین بوتلیں پی کر بے ہوش پڑے ہوں گے ہوٹل کے باتھ ٹب میں ۔۔۔ اکیلے۔۔۔ - February 28, 2012 at 8:37 PM