صوبے اُنا لوووو
9 تبصرے:
- علی نے فرمایا ہے۔۔۔
-
بڑی عمدہ تجویز دی آپ نے۔ یوں تو اردو بلاگستان بھی صوبہ بن سکتا ہے ۔ کیا خیال ہے؟
- April 7, 2012 at 1:23 PM
- Unknown نے فرمایا ہے۔۔۔
-
مختصر بات کہ پاکستان میں مل ملا کہ تقریباً 6000 صوبے بن سکتے ہیں۔مثال کراچی میں موجود ایک علاقے سے لیتے ہیں جو خیابان جامی کے ساتھ ہے اور کنٹونمنٹ کا علاقہ ہے۔اس میں کالونیوں کے کے نام یہ ہیں پنجاب کالونی ، دھلی کالونی نمبر 1 ، چانڈیو ویلیج ، گبول کالونی ، مدنی آباد دھلی کالونی نمببر2 یہ ملا کہ چھ صوبے بن جاتے ہیں اس کے علاوہ کراچی میں علاقوں کا حساب نہیں ہے لاتعداد علاقے ہیں تو تقریباً ایک یا دو ہزار تو صرف کراچی سے ہی بنتے ہیں۔ویسے بلاگستان نام کا صوبہ بھی بنانا چاہیئے۔
- April 7, 2012 at 1:53 PM
- یاسر خوامخواہ جاپانی نے فرمایا ہے۔۔۔
-
منجی بنتے وقت جو ترلے پاسے ڈنڈا گھسیڑا جاتا ہے۔
اصل کمال تو یہ ڈنڈا دینے والے کا ہو تا ہے ،کہ منجی بھی بُن جاتی ہے اور لمبے لیٹنے والے کو پیر دبانے کیلئے کمی کمین بھی مل جاتے ہیں۔۔
اور کمی کمین بھی خوش ہو جاتے ہیں۔
اَسی منجی تے بیٹھیں آں۔ - April 7, 2012 at 2:06 PM
- Waseem Rana نے فرمایا ہے۔۔۔
-
او تہاڈی خیر، صوبوں کا ذکر کر کے آپ بھی شہیدوں میں شمار ہو گے۔
ویسے تحریر مزے کی تھی، یعنی آغاز بہت عمدہ کیا،زبردست۔۔ - April 7, 2012 at 3:00 PM
- dr Raja Iftikhar Khan نے فرمایا ہے۔۔۔
-
میرے خیال سے نہیں البتہ کچھ احباب کے خیال میں یہ تحریر فرسٹریشن کا شکار ہو کر لکھی گئی ہے۔ اس طرح کی باتیں کرکے دل ہولا کرلینا اچھی بات ہے مگر سوال یہ ہے کہ ہر دوجا بلاگر اس بات کوپکڑ کر روتا دکھائی دیتا ہے بشمول میرے، جبکہ حکومت اور جملہ سیاہ ست دان اس بات کی قطعی طور پر ٹینشن نہیں لے رہے ہیں، میرے خیال سے تو سارے بلاگر یک دم ایویں ہی ہیں، باتیں بنانا اور صوبے بُنوانا کوئی ان سے سیکھنے۔
- April 7, 2012 at 4:33 PM
- DuFFeR - ڈفر نے فرمایا ہے۔۔۔
-
پہلے قوم کو اچھی طرح تُن لیں
پھر صوبے بھی بُن بھی دیں گے - April 7, 2012 at 6:57 PM
- افتخار اجمل بھوپال نے فرمایا ہے۔۔۔
-
جس مُلک میں صدر صاحب کہیں کہ وہ اپنی بیوی کے قاتلوں کو جانتے ہیں اور چار سال تک قاتلوں کا کسی کو پتہ نہ چلے وہان دل پشوری کرنے کیلئے جو چاہے کہہ لیں ۔ میرا ایک ساتھی کہا کرتا تھا "کہنے میں کیا حرج ہے ؟"۔
مجھے تو آپ نے نوجوانی اور لڑکپن یاد کرا دیا "منجھی پیھڑی ٹھُکا لو ۔ پانڈے قلعی کرا لو"۔ حقیقت تو یہ ہے کہ منجھی پر سونے کا مزا ہی کچھ اور تھا ۔ کسی کو شیاٹیکا کا درد نہیں ہوا کرتا تھا - April 8, 2012 at 4:42 PM
- ابوعبداللہ نے فرمایا ہے۔۔۔
-
اچھی راہ دکھائی ہے آپ نے اگر اس پر عمل کیا جائے تو سب اچھا ہو سکتا ہے :ڈ
- April 9, 2012 at 10:52 AM
- عادل بھیا نے فرمایا ہے۔۔۔
-
جعفر بھیا طنزیہ تحریر کے پیچھے آپکی سوچ سے اتفاق کرتا ہوں۔ بالکل یہی بات میں بھی محسوس کرتا ہوں۔ رات و رات سب کو احساس ہوگیا کہ ہماری زندگیوں کا مقصد، ہمارے حقوق کی فراہمی کا واحد ذریعہ نئے صوبوں کا بننا ہے۔
- April 17, 2012 at 11:07 PM