مردود، جگر اور ڈیوریکس
11 تبصرے:
- DuFFeR - ڈفر نے فرمایا ہے۔۔۔
-
او جا او یار
دوست کا دوست بھی دوست ھی ھوتا ھے تو اس کو بھی لمیاں پا لینا تھا اور ننگا کر کے لا لینا تھا چھتر
وہ دلیل تو بتا ذرا :ڈ
اور جھوٹے، تیری ڈی پی تو لال ھو سکتی ھے کا نہیں :D - April 16, 2013 at 10:14 PM
- Unknown نے فرمایا ہے۔۔۔
-
Aise kirdar zindagi mein aksar mil jaate hain lekin mera tareeqa e wardat tu ye hota hy k mein apne honihaar shagird jin mein sabar baraye naam hi hy ko bulwa leta hun aur us fard ko kisi na kisi heele se alfaaz duhrane per uksaata hun aur jab mausoof wohi herkat dobara kerte hain tu pata nahin kyon shagird e rasheed k haath paon chalne shuru ho jaate hain,kyon? Ye muima mein abhi tak hal na ker saka
- April 16, 2013 at 11:08 PM
- عدنان مسعود نے فرمایا ہے۔۔۔
-
بہت خوب محترم، آپکے بلاگیاتی فکاہی ادب اور 'ورڈ پلے' کے تو ہم قتیل ٹھرے، اب مزید تعریف کیا کریں کہ آپ اپنا تعارف ہوا بہار کی ہے
- April 17, 2013 at 12:02 AM
- انکل ٹام نے فرمایا ہے۔۔۔
-
یعنی بقول ڈاکٹر صیب اگر نیت بغیر سجدہ کیا ہو تو جئز ہو گا ؟
- April 17, 2013 at 7:19 AM
- کاشف نے فرمایا ہے۔۔۔
-
ویسے ڈیوریکس جب تک "استعمال" نہ کیا جائے، تب تک پاک ہی ہوتا ھے۔
- April 17, 2013 at 8:36 AM
- ابو عبد اللہ نے فرمایا ہے۔۔۔
-
بہت اعلی-اس میں کچھ چیزیں کم از کم میرے لیے نئی ہیں لیکن سرِ عام پوجھ کر اپنی کم علمی یا کم عمری ظاہر ہیں کی جا سکتی- خان صاب کا زیادہ عورتوں کو اک وقت میں خوش رکھنا اچھنبے والی بات نہیں- مرد ہونے کہ ناطے یہ تو 'بیلٹ اِن فیچر" ہے مرد حضرات کا-
باقی یہ خوب کہی آپ نے کہ "ا تو خواب جھوٹے ہیں یا اس کا ایمان" لیکن ایسے نقطے بچپن میں ہی سوجھتے ہیں- بڑھے ہو کر تو بندہ بس زندہ باد زندہ باد یا پھر "خصماں نوں کھاؤ" کہنے جوگا رہ جاتا ہے - April 17, 2013 at 8:39 AM
- Anonymous نے فرمایا ہے۔۔۔
-
تحریر اپنی مثال آپ ہے۔
از نکتہ ور - April 17, 2013 at 5:21 PM
- منیر عباسی نے فرمایا ہے۔۔۔
-
ایسا کیوں لگنے لگا ہے کہ ہر نئی بلاگ پوسٹ میں آپ کی واٹ لگانے کی صلاحیت ضعف پذیر دکھائی دیتی ہے استاد؟
کسی زمانے میں اپ لوگ اردو بلاگروں کے فیسبک کو پیارا ہونے کا رنڈی رونا روتے تھے۔ اب کی بار کیا ٹوٹر زمہ دار ہے؟ - April 17, 2013 at 8:50 PM
- عمران اقبال نے فرمایا ہے۔۔۔
-
استادِ محترم۔۔۔ تسی وی کمال ای کر دے او۔۔۔ بے چارہ ڈاکٹر انتہائی شریف آدمی ہے۔۔۔ بس دین کو اپنی مرضی کی آنکھ سے دیکھنا پسند کرتا ہے۔۔۔ میں تو ڈاکٹر صیب کو اب بھی "لبرل" بندہ سمجھتا ہوں۔۔۔ ان کے والد صاحب، اللہ جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے، اپنے عقیدہِ بریلویت میں انتہائی سخت واقع ہوئے تھے۔۔۔
- April 21, 2013 at 1:29 AM
- طالوت نے فرمایا ہے۔۔۔
-
کان لال کرنے کی بجائے ہم تو کہتے ہیں بندہ لمیا پا لے چاہے ہاتھوں سے چاہے باتوں سے ۔ پر کلاشنکوف اور "توہین" کے زمانے میں ڈھیٹ پن بھی غیر موزوں نہیں۔
- April 24, 2013 at 7:23 PM
- Rai Azlan نے فرمایا ہے۔۔۔
-
ہم سے تو جناح کالونی سے آگے پڑھا سمجھا ہے نہیں گیا. دماغ میں جناح کالونی والے دادا ابو (جو کہ ھمارے دادا ابو کی بھی ماموں تھے) کا گھر اور پاک سویٹس کی چم چم اور برفی گھومنے لگی. نوسٹیلجیا یو نوء
- May 2, 2013 at 6:07 PM