جولائی میں دھلائی
9 تبصرے:
- علی نے فرمایا ہے۔۔۔
-
ہاہاہاہا
بجا فرمایا استاد جی
جولائی کی خرابی تو کوئی ہم سے پوچھے جو ایسٹونیا کو چھوڑ کر ملتان بھاگتے چلے آئے - July 20, 2013 at 9:49 PM
- جوانی پِٹّا نے فرمایا ہے۔۔۔
-
جس جولائی شاعری کے سبب اس تحریر کا نزول ہوا، وہ بھی مینشن کر دیں۔
- July 20, 2013 at 10:26 PM
- Abrar Qureshi نے فرمایا ہے۔۔۔
-
یہ شاعر کونسا تھا جس نے جولائی کو رومانسنے کی کوشش کی؟ بڑا کوئی تسا ہوا شاعر تھا اور یقیناً رومانس کے تقاضے ایسے ہی پورے کرتے ہونگے "محبوب کے پسینے سے آتی ہے بوئے حنا" یا "پسینہ جو تیرا ٹپکا ہے یہاں وہاں، روشن کردیا اس نے میرا جہاں" :پ ہمیشہ کی طرح اعلیٰ تے ودھیا
- July 20, 2013 at 10:34 PM
- Dohra Hai نے فرمایا ہے۔۔۔
-
۔" برصغیر پاک وہند میں جولائی نام کا مہینہ ایسا ہے کہ محبوب تو ایک طرف رہا ، جسم پر موجود کپڑوں سے نفرت ہونے لگتی ہے۔ جولائی میں اگر کسی چیز سے رومانس لڑایا جاسکتا ہے تو وہ صرف شکنجوی ہے"۔بہت اعلی اُستاد جی ۔
- July 21, 2013 at 1:10 AM
- کائناتِ تخیل نے فرمایا ہے۔۔۔
-
جولائی میں دھلائی ایک گھریلو خاتون کے لیے بہت ہی رومانٹک عنوان ہے ۔
جس نے یکدم چونکنے پر مجبور کر دیا کہ کس نے یہ اندر
کی بات عیاں کر دی ۔ واقعی جولائی میں "کپڑوں کی" دھلائی سے بڑھ کر رومانس اور کوئی
نہیں ۔ نہ صرف میلے کپڑوں کی دھلائی بلکہ اپنی بھی خوب ترائی ۔ ہر موسم رومانس کا ہے بس دیکھنے والی آنکھ ہونی چاہیے۔ - July 21, 2013 at 9:37 PM
- خالد حمید نے فرمایا ہے۔۔۔
-
بہت خوب۔۔۔ جولائی میں تحریر سے ٹھنڈ پڑ گئی سرکار
- July 22, 2013 at 7:35 PM
- وحید سلطان نے فرمایا ہے۔۔۔
-
اگر جولائی بھی دسمبر کی طرح بیہیو کرنا شروع ہوجائے تو دسمبر کی اپنی حیثیت کم ہوجاتی ہے۔
شائد جولائی کو رکھا ہی دسمبر کی اہمیت اجاگر کرنے کیلئے ہے۔
اور محبت والوں کیلئے تو جولائی دسمبر میں کوئی فرق نہیں ہوتا۔ - July 24, 2013 at 7:40 PM
- Anonymous نے فرمایا ہے۔۔۔
-
جولائی کے مہینے میں رامانٹک شاعری یقینا جوید چودهری نے سویٹزرلینڈ میں بیٹه کے لکهی ہوگی...
بہت اعلی پوسٹ لکهی ہوئی ہے جناب... - July 24, 2013 at 8:59 PM
- جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔
-
عاطف سعید کی ایک نظم جولائِ کی شان میں پڑھی تھی، جہاں تک چودری صیب کا تعلق ہے، ان کو جو واحد شاعری آتی ہے وہ ۔۔۔لپّے آتی ہے دعا بن کے ملک ریاض میری۔۔ ہے
- July 24, 2013 at 11:00 PM