پاگل پن کی سرحد
21 تبصرے:
- عمران اقبال نے فرمایا ہے۔۔۔
-
جیسے کسی دور میں کراچی پر بھائی لوگوں کا تھا۔۔۔۔
(تو کیا اب وہ دور ختم ہو گیا ہے۔۔۔؟؟؟)
جمعیت نے چند دن پہلے لاہور میں جو کچھ کیا ، وہ ہمارے قومی کردار کی ایک کلاسک مثال ہے۔ ہم پاگل پن کی سرحد عبور کرچکے ہیں۔
(پاگل پن ہی نہیں، کُت پنے اور کمینگی کی بھی سرحدیں عبور کی جا چکی ہیں۔۔۔ عرصہ ہی ہو گیا ہے۔۔۔)
خوش قسمتی سے ہمیں عقل آگئی۔
(واقعی۔۔۔؟؟؟ سچ بتائیں۔۔۔!!! تو پھر اب تک نورے کے پیچھے کیسے لگے ہوئے ہیں۔۔۔؟؟؟)
:D :D :D - December 4, 2013 at 11:24 AM
- Mudassir Iqbal نے فرمایا ہے۔۔۔
-
Excellent narration with the memory that always supports the story..Humour and Sarcasm at its best... Wish you Good Luck Jafar Sahab...
- December 4, 2013 at 11:27 AM
- خلیل احمد نے فرمایا ہے۔۔۔
-
ابھی نظریات کی تو کوئی بات ہی نہیں صرف اپنی پگ اونچی رکھنے کا پاگل پن ہے کالجز میں
- December 4, 2013 at 11:33 AM
- مہتاب نے فرمایا ہے۔۔۔
-
جماعتیے شرابی نہیں تھے، زانی نہیں تھے، ڈکیتیاں نہیں کرتے تھے، جگّا ٹیکس نہیں لیتے تھے۔ ہاں، ٹانگیں توڑ دیتے تھے۔
بھائی اب تو شراب کی خالی بوتل بھی برامد کر لی ہے پنجاب پولیس نے، اب کیا کہیں گے - December 4, 2013 at 11:52 AM
- Ali Warsi نے فرمایا ہے۔۔۔
-
ابّاتو کہتے هیں کہ ان کا زمانہ بہت بہتر تها. آپ کا بلاگ پڑه کے ابّا کے سارے جهوٹوں کے پول کهل گئے
- December 4, 2013 at 11:54 AM
- یاسر خوامخواہ جاپانی نے فرمایا ہے۔۔۔
-
اور جنگجو ہونا بھی اس معاشرے میں زندہ رہنے کے لیے ضروری ہے۔ کیونکہ ہم نے قوم کے لاشعور میں ۔۔ جس کی لاٹھی اس کی بھینس۔۔ کا محاورہ نقش کردیا ہے۔
اور اس معاشرے کے نکلے ہوئے تہذیب یافتہ معاشرے میں بھی آپس میں حالت جنگ میں ہی رہتے ہیں۔ - December 4, 2013 at 11:55 AM
- WAIK نے فرمایا ہے۔۔۔
-
پہلے گولی کلچر کی سرپرستی تھی تعلیمی اداروں میں اب گالی کلچر کو فروغ دیا جا رہا ہے۔۔۔۔
What the Hell
What the FK
etc .. etc ... - December 4, 2013 at 12:15 PM
- MAniFani نے فرمایا ہے۔۔۔
-
اختلافی نوٹ اک پاسے"" باقی عمدہ لکھا اور نقشے کی لکیریں بھی خوب کھینچی ہیں۔ ودیا استاد
- December 4, 2013 at 12:33 PM
- ali نے فرمایا ہے۔۔۔
-
ملتان کے بوسن روڈ کالج میں میں بھی ایسا ہونا قبول فرمائیے تاہم اب کالج میں سکون ہے اور غنڈہ گردی بہاالدین زکریا یونیورسٹی میں منتقل ہو گئی ہے۔
- December 4, 2013 at 1:58 PM
- Rai Azlan نے فرمایا ہے۔۔۔
-
تبصرہ لکھنے کو جو کچھ ہے وہ اگر یہاں لکھ دیا تو اپنے بلاگ واسطے کچھ نہ بچے گا مرشد اجازت دیں تو وہیں لکھ دوں
- December 4, 2013 at 4:31 PM
- Anonymous نے فرمایا ہے۔۔۔
-
Nice post bhai
- December 4, 2013 at 9:07 PM
- Unknown نے فرمایا ہے۔۔۔
-
استاد بہت عمدہ لکھا ... ہماری دلی ہمدردیاں جمعیت کے ساتھ ہیں اس لیئے کمنٹس نہیں کریں گے
- December 4, 2013 at 9:18 PM
- Dohra Hai نے فرمایا ہے۔۔۔
-
اُستاد نے اپنے خوبصورت الفاط میں حقیقت بیان کی ہے ۔ باِلکُل اِسی انداز میں ہمیں چلایا جارہا اور ہم ۔۔۔۔ اُستاد کا معاشرے پر اِنتہائی منفی اثترات ڈالتا ہوا یہ فِقرہ ہم پاگل پن کی سرحد عبور کر چُکے ہیں ۔ دِل نہیں مانتا ،دِل نہین چاہتا مگریہ حقیقت کا جھُٹلانا بھی اب مُمکِن نہیں رہا۔ ہمارے سرکاری تعلیمی اِداروں میں عِلم کے نام پر تریبیت کی دھجیاں اُڑائی جا رہی ہیں اور ہماری پرائویٹ یونیورسٹیز نئی نسل کو تعلیم کا زیور پہنانے کی بجائے ڈگریاں بیچ کر اپنی تجوریوں میں سُنیاروں دُکانیں بھرنے میں مصروف ہیں۔ اِنسان اپنی غلطیوں سے سیکھتا ہے مگر اِدھر ہماری غلطیاں کُچھ سانس لیں تو ہم سیکھنے کی بھی باری آئے
- December 4, 2013 at 10:11 PM
- sam نے فرمایا ہے۔۔۔
-
Behtren likhari hn ye, bht umda tareqe se apne khayalat ko pesh krte hn, readers ko blog me bandhne ka gur ata hy..baki mjy koi idea ni k colleges me is kadar ghunda gardi hy ...ye lamh a fikriya hy
- December 5, 2013 at 2:44 PM
- Lafanga نے فرمایا ہے۔۔۔
-
Tusi zara jaldi Govt College Chalay gaey. Hamaray zamanay main jatay tau mazay aa jatay.. Titliyoon k sath parhtay aap.. Jang nahi Muhabbat kartay :)
- December 5, 2013 at 6:08 PM
- ڈاکٹر جواد احمد خان نے فرمایا ہے۔۔۔
-
بدقسمتی سے جہاد افغانستان کے چند ایسے اثرات اسلامی جمعیت طلبہ پر آئے کہ جو نہیں آنے چائیے تھے۔
آج جو تعلیمی اداروں میں مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے باریش طلبہ اپنے دین پر فخر کرتے اور دین کی دعوت دیتے جو آپ کو نظر آرہے ہیں وہ طالبان ، تبلیغی جماعت یا کسی اور کے اسٹینڈ کا نتیجہ نہیں بلکہ اسلامی جمعیت طلبہ کی الحاد اور مادہ پرستتی کے خلاف جدوجہد کا نتیجہ ہے۔
جامعہ پنجاب میں جو ہوا اس میں جمعیت کس حد تک قصور وار تھی اس پر آپ روشنی ڈال دیتے تو تحریر سے انصاف پوجاتا۔ - December 5, 2013 at 8:56 PM
- جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔
-
عمران: پہلے مکمل قبضہ تھا، اب دوسرے فریق بھی میدان میں ہیں۔ نورے سے ہمیں شدید و سخت محبت ہے ۔۔ اس لیے :ڈ
مدثر اقبال: بلاگ پر خوش آمدید جناب۔ پسندیدگی کا شکریہ۔ خوش رہیے۔
خلیل: اب ہمارا ایک ہی نظریہ ہے۔ روکڑا۔
مہتاب: پولیس نے استاد دامن کے حجرے سے ہینڈ گرینیڈ بھی برآمد کرلیے تھے
یاسر: ایسا ہی ہے۔ کوئی اور نہ ملے تو ہوا میں تلواریں چلاتے رہتے ہیں
علی زیدی: عام طلباء کے ساتھ ان کا رویہ واقعی بہت بہتر ہوتا تھا، اب کا نہیں پتہ۔
وایک: بلاگ پر تشریف آوری کا شکریہ۔ یہ گالی کا برگر کلچر تو اب ہر جگہ فروغ پارہا ہے
عمران اسلم: اختلافی نوٹ سے زیادہ دلچسپی ہے مجھے۔ ضرور لکھیے۔
علی: ملتان ، بوسن روڈ۔۔۔ اچھا جی۔۔ - December 6, 2013 at 6:19 PM
- جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔
-
رائے ازلان: مصنف کی پوسٹ کا انتظار رہے گا
عظیم: شکریہ جناب
عبدالمنان: یہ تو آپ زیادتی کریں گے۔ اپنا نکتہ نظر ضرور لکھیں تاکہ درستگی کا موقع ملے۔
دہرا ح: آپ کو تقریر کرنے کا موقع ملنا چاہیے بس :ڈ۔
لفنگا: میں نے بھی کافی کہانیاں سنی ہیں کہ کیسے مخلوط تعلیم کے نام پر اساتذہ نے اپنے لچ تلے ہیں۔
ڈاکٹر جواد: آپ نے جن باتوں کی نشاندھی کی وہ درست ہیں۔ اصل وجوہات جو بھی ہوں، لیکن گھیراو جلاو کی حمایت کرنا بہت مشکل ہے میرے لیے۔ - December 6, 2013 at 6:24 PM
- جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔
-
سام: اتنے سارے تعریفی الفاظ کے لیے بہت بہت شکریہ۔ اب کیا صورتحال ہے تعلیمی اداروں میں ، میں اس سے ناواقف ہوں، لیکن آپ کی بات درست ہے۔۔ ہم اپنا مستقبل داو پر لگا رہے ہیں۔ اور ہمیں اس کا احساس بھی نہیں۔
- December 6, 2013 at 6:27 PM
- Anonymous نے فرمایا ہے۔۔۔
-
ہمیشہ کی طرح بہت اچھا لکھا ہے، لیکن یہ معاملہ اتنا گھمبیر ہو چکا ہے کہ ہم تو کچھ کمنٹ کرنے کے قابل ہی نہیں ہیں،
لکھتے رہا کریں۔۔ - December 8, 2013 at 11:20 AM
- جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔
-
گمنام: جی بہتر، لکھنے کے علاوہ کچھ آتا بھی نہیں ہے۔ آپ بھی نام لکھ دیا کریں تو پتہ چلے کہ ہمارے گمنام مہربان کون ہیں۔
- December 8, 2013 at 5:16 PM