قربانیاں وغیرہ
5 تبصرے:
- Sajid Nisar نے فرمایا ہے۔۔۔
-
دیکھیں، ایسی باتیں کر کے آپ 'وقار' مجروح کر رہے ہیں، طعنہ ذنی کر رہے ہیں. دیکھیں حامد، ایسا تو دشمن بھی نہیں کرتے. (دھیان رہے کہ طالبان کیخلاف آپریشن مؤخر کرکے کہیں آپ کے خلاف نہ شروع ہو جائے. ابھی آپ کی بہت ضرورت ہے اس قوم کو.)
- June 21, 2014 at 5:33 PM
- Unknown نے فرمایا ہے۔۔۔
-
اس ملک میں ہر طاقتور طبقے نے گلو بٹ پال رکھے ہیں۔۔۔۔آج کے دہشت گرد کا کل اسٹیبلشمنٹ کے گلو بٹ تھے جنہیں افغانستان اور بھارت کے خلاف بے دریغ استعمال کیا جارہا تھا۔۔۔۔۔لیکن پریشانی اس وقت پیدا ہوگئی جب یہ گلو بٹ پاگل ہوکر اپنے پالنے والوں کے گھروں کے شیشے توڑنے لگا۔
- June 22, 2014 at 5:26 PM
- Pervaiz نے فرمایا ہے۔۔۔
-
یہ سوال پوچھنے پر جو جواب بلکہ طعنہ فورا سے پیشتر ملتا ہے، وہ یہ ہے کہ یہ وقت ان باتوں کا نہیں ہے۔ نہیں جناب، یہی وقت ان باتوں کا ہے۔ فوج کے جوان اور افسر شہید کروانے والوں کے ذمہ داروں سے سوال کا یہی وقت ہے۔
استا جی سرخ سلام آپ کو۔ بہت ہی عمدہ تحریر ہے اور مبنی بر حقیقت ہے۔ - June 22, 2014 at 8:29 PM
- Mudassir Iqbal نے فرمایا ہے۔۔۔
-
میری طرف سے ایک بوسہ عقیدت قبول فرمائیں جعفر صاحب - اگر مجھ میں اپنے خیالات کو الفاظ کا جامہ پہنانے کی صلاحیت ہوتی تو میں یہی کچھ لکھتا - کہیں لسانی گینگ بنتے ہیں تو کہیں مذہبی جہادی بنائے جاتے ہیں- مقصد ایک ہی ہے، اس ملک پر اپنا کنٹرول مضبوط رکھنا اور سویلین حکومت وقت کو موقع کے لحاظ سے بلیک میل کرتے رہنا - جاندار اور شاندار پوسٹ -
- June 23, 2014 at 3:03 PM
- کاشف نے فرمایا ہے۔۔۔
-
تحریر پڑھ کر دل تو واہ واہ لکھنے کو کر رہا ہے لیکن میں سمجھتا ھوں کہ تبصرہ کا مقصد تحریر کے موضوع پر اپنی رائے کو بیان کرنا ھوتا ہے۔ لیکن پھر یہ بھی مسئلہ آڑے آ جاتا ہے کہ میں جب بھی آپ کی کوئی بلاگ پوسٹ پڑھتا ھوں، تحریر کی روانی اور مرکزی خیال کے بھرپور انداز میں بیان کی وجہ سے کنفیوژ ھو جاتا ھوں کہ کیا تبصرہ کروں۔ اس لیے فی الحال صرف ایک دفعہ واہ ہی لکھ کر جا رہا ہوں۔
واہ۔ - June 26, 2014 at 9:48 AM