بخاری مسجد

18 تبصرے:
- Unknown نے فرمایا ہے۔۔۔
-
واہ استاد ! بہت کچھ کہہ گئے بنا الفاظ استعمال کئے۔ ۔ ۔ مدرسی دراصل دو وقت کی روٹی اور دنیاوی علوم کے مقابل تخیل کی عکاسی ہے
-
May 16, 2015 at 12:19 PM
- Unknown نے فرمایا ہے۔۔۔
-
ماشاءاللہ آپ نے تو دریا کو کوزے میں بند کر دیا ہے اسی احساس محرومی کو ہمارے شعبدہ بازوں نے استعمال کیا ہے کبھی جہاد کے نام پر تو کبھی ملک کے دفاع کے نام پر ویسے آپ کی یادداشت ماشاءاللہ کافی اچھی ہے تیسری جماعت کیباتیں بھی یاد ہیں اور ہہمیں تیسرے روز کی بات بھی یاد نہیں رہتی
-
May 16, 2015 at 12:25 PM
- JonElia نے فرمایا ہے۔۔۔
-
ہمیشہ کی طرح عمدہ خیال اور انداز بیاں تو بہت عمدہ ہے جعفر بھائی آپکا.
-
May 16, 2015 at 12:34 PM
- Unknown نے فرمایا ہے۔۔۔
-
Thanks for sharing.
Thoughtful of you. -
May 16, 2015 at 1:14 PM
- Wajiha نے فرمایا ہے۔۔۔
-
Thought provoking article.
-
May 16, 2015 at 1:32 PM
- shaairejunoob نے فرمایا ہے۔۔۔
-
اس بلاگ سے مجھے تقدیس کی بو آتی ہے. ایسا لگتا ہے کسی نے آب زم زم کی قے کردی ہو.
واللہ اعلم بالصواب -
May 16, 2015 at 1:32 PM
- Unknown نے فرمایا ہے۔۔۔
-
اس تحریر کو پڑھ کے یہ سیکھ لیا کہ آب بیتی کو لمباااا کیسے کرتے ہیں۔
ماشاء اللہ، بہت اعلی -
May 16, 2015 at 2:13 PM
- عادی نے فرمایا ہے۔۔۔
-
بالکل اصل تصویر پیش کی ھے میں خود ایسے مدارس میں پڑھا ھوں. یہیی صورتحال ھے. جبکہ میرے بزرگ انگریز دور میں ایک مسجد سکول سے چار جماعتیں پڑھے تھے. انکو انگریزی میں عبور حاصل تھا
-
May 16, 2015 at 3:13 PM
- dr Raja Iftikhar Khan نے فرمایا ہے۔۔۔
-
سب کچھ ہی تو آپ کہہ گئے جناب
پوری کی پوری عمرانیات اس مضمون مین سمجھا گئے -
May 16, 2015 at 5:39 PM
- Anonymous نے فرمایا ہے۔۔۔
-
لفظ قے کے بغیر بھی تشبیہ جاذب ہو سکتی تھی.. لیکن اگر عمدا استعمال کیا ہے تو پھرحسن انتخاب کی داد
-
May 16, 2015 at 9:10 PM
- shuaib Azhar نے فرمایا ہے۔۔۔
-
کیا شاندار لکھا ہے - جنت کمانے کے لیے یہ امیر کاروباری حضرات بس پیسہ ہی دے سکتے ہیں - اپنی اولاد نہیں دے سکتے - اس کام کے لیے غریب کا بچہ ہی وارے میں آتا ہے سب سٹیک ہولڈرز کو
-
May 16, 2015 at 10:10 PM
- Abrar Qureshi نے فرمایا ہے۔۔۔
-
پوسٹ اچھی ہے مگر یہ طریقہ اچھا نہیں کہ معصوم سے چند الفاظ لکھ کرپسِ منظر میں مشکل کہانی بیان کردیتے ہیں۔
-
May 17, 2015 at 11:12 AM
- AQIB نے فرمایا ہے۔۔۔
-
لکھا تو ماشاءاللہ بہت اعلیٰ کہ سماں بندھ گیا۔ باقی مندرجات سے معمولی اختلاف کہ ایسی تقسیم تو ہر جگہ ہے۔ اسلئے ہم شائد اس کو انصاف نہی کہہ پائیں گے۔
-
May 17, 2015 at 2:23 PM
- حجاب نے فرمایا ہے۔۔۔
-
بہت خوب ....
-
May 17, 2015 at 4:56 PM
- Anonymous نے فرمایا ہے۔۔۔
-
بہت رواں اور سادہ انداز میں گہری بات
یادداشت، تخیل اور مقصد .....
خؤش رہیئے -
May 18, 2015 at 8:08 AM
- Unknown نے فرمایا ہے۔۔۔
-
بہت خوب
-
May 19, 2015 at 9:11 PM
- حمیرا علی نے فرمایا ہے۔۔۔
-
قاری صاحب نے ان چند مہینوں میں ہم سے نہایت شفقت برتی۔ سوائے سر پر ایک ہلکی سی چپت کے، جو مسلسل دو چھٹیاں کرنے کی سزا تھی، ہمیں انگلی تک نہیں لگائی۔ ان کے میز کے نیچے پڑی چپٹی لکڑی البتّہ دوسرے طالبعلموں پر بے دردی سے برستی تھی۔ ہم حیران ہوتے تھے کہ اتنے اچھے قاری صاحب ایک دم اتنے گندے کیوں ہوجاتے ہیں؟ اس کا جواب ہمیں کبھی نہ مل سکا۔
-
September 19, 2015 at 8:35 AM
- حمیرا علی نے فرمایا ہے۔۔۔
-
قاری صاحب نے ان چند مہینوں میں ہم سے نہایت شفقت برتی۔ سوائے سر پر ایک ہلکی سی چپت کے، جو مسلسل دو چھٹیاں کرنے کی سزا تھی، ہمیں انگلی تک نہیں لگائی۔ ان کے میز کے نیچے پڑی چپٹی لکڑی البتّہ دوسرے طالبعلموں پر بے دردی سے برستی تھی۔ ہم حیران ہوتے تھے کہ اتنے اچھے قاری صاحب ایک دم اتنے گندے کیوں ہوجاتے ہیں؟ اس کا جواب ہمیں کبھی نہ مل سکا۔
-
September 19, 2015 at 8:35 AM