معزز اراکین انتظامیہ و منصفینِ بلاگ ایوارڈز ڈاٹ پی کے
اس فدوی و حقیر پُر تقصیر کا بلاگ بھی بلاگ ایوارڈ کی دوڑ میں شامل ہے، لیکن اسے یقین کامل ہے کہ وہ یہ ایوارڈ حاصل نہیں کرسکتاکیونکہ سکول سے لے کر کالج تک وہ کسی بھی دوڑ میں جیت نہیں سکا۔ فدوی کو تو کرکٹ ٹیم میں بیٹنگ بھی گیارہویں نمبر پر ملتی تھی اور اس کی باؤلنگ کا حال یہ تھا کہ اس پر خالد لطیف بھی چھکےمار سکتا تھا لہذا باؤلنگ بھی نہیں ملتی تھی۔ فیلڈنگ کے لئے اس عاجز کو کپتان گہرے غور و خوض کے بعدایسی جگہ کھڑا کرتا تھا جہاں گیند سال میں ایک دو دوفعہ ہی آتی تھی۔ لیکن ٹیم کے جیتنے کے بعد بھنگڑے ڈالنے میں یہ فدوی سب سے آگے ہوتا تھا!
فدوی، آج تک سوائے ایک ایسے ایوارڈ کے کچھ نہیں جیتا، جس کی انتظامیہ میں 'متعصّب' اور 'تنگ نظر' لوگ شامل تھے، لہذا آپ سے درمندانہ اپیل ہے کہ فدوی کو لاحق شہرت کے لا علاج عارضے میں وقتی افاقے کے لئےاسے ایوارڈ عنایت کردیں اور ۵۰۰ ٹیرابائٹ سائزکی صدق دل سے مانگی ہوئی دعائیں حاصل کرکے عنداللہ ماجور ہوں۔ کیونکہ جہاں آپ اتنے سارے زمروں میں میرٹ پر ایوارڈ دیں گے تو ایک آدھ زمرہ میں ڈنڈی بھی مارلیں تواس میں کوئی ہرج نہیں کہ اس سے اللہ کے کسی بندے کو شفا ملنے کی امید ہے اور سب سے بڑی نیکی تو آپ کو پتہ ہی ہے کہ اللہ کے بندوں کے کام آنا ہوتی ہے (اسلام کا تڑکا)۔ میں نے تو موقع کی مناسبت سے 'آسکر تقریر' بھی لکھ رکھی ہے، جو ایوارڈ ملنے کے بعد آپ اسی بلاگ پر ملاحظہ کرسکیں گے۔
مجھے امید ہے کہ آپ جیسے نیک، اہل، قابل اور دردمند دل رکھنے والے احباب اس اپیل پر ہمدردانہ غور کریں گے اور ایک ایوارڈ اس فدوی کو عنایت کرکے اس پر احسان عظیم (انتباہ! یہ کسی بندے کا نام نہیں ہے!) کریں گے۔ ایک مسئلہ اور ہے کہ فدوی بوجہ عدم دستیابی "فلوس و اجازہ" ایوارڈ کی تقریب میں حاضر ہونے سے قاصر ہے لہذا اپنا ایوارڈ حاصل کرنے کے لئے قابل احترام بلاگر عنیقہ ناز کو نامزد کرتاہے۔
ویسے بھی مجھے پورے کراچی میں صرف ان پر ہی اعتبار ہے کیونکہ کوئی اور میرا ایوارڈ لے کر چمپت بھی ہوسکتاہے۔ بشرط زندگی جب بھی کبھی کراچی آناہوا تو عنیقہ بی بی سےایوارڈ بھی وصول کرلوں گا اور ان کی سپیشل ریسیپی، بھیجہ فرائی، بھی تناول کروں گا۔
اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔ وما علینا الا البلاغ۔۔۔