ہر مُکھ پر خوبصورتی کا مقام

ہر کسی کے چہرے میں
اک ضیاء سی ہوتی ہے
رُخ کے ایک حصے میں‌
حسن کے علاقے کی
اک ادا سی ہوتی ہے
اس کو میں‌نے دیکھا تھا
گرم خو مہینوں میں
اک خوشی کی محفل میں
شہر کے مکینوں‌ میں‌
اک طرف کھڑے تنہا
جس طرف کو رستے تھے
جن کے ساتھ گلیاں‌تھیں
جن میں لوگ بستے تھے
بے کشش مکانوں‌ میں‌
جیسے چاند راتیں تھیں
اس کے سرد چہرے میں
خوشگوار آنکھیں‌ تھیں!!
"منیر نیازی"

اموسنل اتیا چار

کبھی نہ کبھی آپ کا بھی زندگی میں‌دل ٹوٹا ہوگا اور آپ نے جس سے بہت پیار اور اعتبار کیا ہوگا اس نے آپ کو دھوکہ دیا ہوگا۔۔ کیا ۔۔۔ کبھی ایسا نہیں‌ہوا آپ کے ساتھ؟؟ نہ ہوا ہو میرے ساتھ تو بہت ہوا ہے اور اسی لئے میں ان لوگوں کا دکھ سمجھ سکتا ہوں جن کے پیار اور اعتبار کو استعمال کیا گیا ہو اور ان کے حصے میں‌پچھتاوے کے سوا کچھ نہ آئے۔۔۔
کل میں‌جب ایک ایسے ہی عاشق کی پریس کانفرنس دیکھ رہا تھا تو مجھے لگا کہ "گویا یہ بھی میرے دل میں ہے" میاں صاحب جدید دیوداس کی طرح زرداری کو طعنے دیتے ہوئے بالکل اس گانے کے بول کی تصویر بنے ہوئے تھے
بول بول why did u ditch me whore
جندگی بھی لے لے یار kill me
فرق صرف یہ تھا کہ میاں صاحب دیو داس کی طرح الکحل کو گیڑا نہیں‌دے رہے تھے بلکہ لگتا تھا کہ انہوں‌نے پیڑوں‌والی لسی کے دو تین جگ چڑھائے ہوئے ہیں ‌اگر چہ دونوں‌کے سائڈ افیکٹس ایک جیسے ہی ہیں بلکہ میرے خیال میں‌تو پیڑوں‌والی لسی زیادہ نشہ آور ہوتی ہے اور اس کا ثبوت بھی میاں صاحب برابر دے رہے تھے ۔۔۔
اور ابھے دیول کی طرح اپنے ہرجائی محبوب سے ان الفاظ میں‌شکوہ کر رہے تھے
کیسا تیرا جلوہ یہ کیسا تیرا پیار ۔۔۔ تیرا "اموسنل اتیا چار"

مجھے خوش آمدید کہیں

تو میرے پیارے بلاگو دوستو ۔۔۔۔ میں‌نے بھی اس حمام میں کپڑے اتارنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ بلاگ کے نام سے فکر مند نہ ہوں یہاں‌کوئی سنجیدہ بات نہیں‌ہوگی۔۔۔ کیونکہ اس پر پہلے ہی سب لگے ہوئے ہیں۔۔۔
اللہ نے چاہا تو میں‌آپ سب کو حسب توفیق بور کرتا رہوں گا ۔۔۔