تجمّل خالوکے ٹوٹکے

بہت سے ناظرین نے ہم سے پوچھا ہے کہ پانجے کی سُوجن کے لیے کوئی تیر بہدف ٹوٹکا بتایاجائے، خصوصا موسم سرما میں اس کی شدّت ناقابل برداشت ہوجاتی ہے اور تشریف کے لیے گُوناگُوں مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ اس کا علاج نہایت سادہ اور آسان ہےاور  بناء کچھ خرچ کئے آپ اس تکلیف سے نجات پاسکتے ہیں۔ کوشش کریں کہ پکڑے ہی نہ جائیں۔ نہ پکڑے جائیں گے نہ پانجا لگے گا اور نہ ہی سُوجن ہوگی۔ لیکن اگر آپ کے بُرے دن چل رہے ہیں اور آپ پکڑے گئے ہیں تو روپے پیسے کو دوسروں کے ہاتھ کا میل سمجھیں اور پانجا  فِٹ کرنے والے سنتری کو معقول مقدار میں یہ مَیل فراہم کردیں۔ اور اگر آپ یہ مَیل حاصل کرنے سے پہلے ہی جکڑے گئے ہیں تو دل بڑا کرکے پانجا کھا لیں۔ پہلا پانجا ہی مشکل ہوتا ہے۔ دوسرے تک پہنچتے پہنچتے آپ کے تمام اعضاء رئیسہ و خبیثہ، سُن ہوجائیں گے  لہذا کچھ محسوس نہیں ہوگا۔  اس سے یہ نتیجہ مت نکالیں کہ ہم کو اس امر کا خاطر خواہ تجربہ ہے۔ یہ مشاہدے کی بات ہے۔   فارغ ہونے کے بعد جب آپ گھر پہنچیں تو اس امر کو یقینی بنائیں کہ تارے مِیرے کا تیل گھر میں موجود ہو۔ کسی "قابل اعتماد" فرد سے تشریف (اپنی، فرد کی نہیں) پر اس تیل کی مالش کروائیں۔ اس سے سُوجن کو تو فرق نہیں پڑے گا لیکن جلن اتنی ہوگی کہ آپ کو دوسری تمام تکالیف بھول جائیں گی۔
ایک خاتون نے پوچھا ہے کہ ان کے میاں سوتے ہوئے ہیبت ناک خرّاٹے  لیتے ہیں جس سے ان کی وائس چیٹنگ میں خلل پڑتا ہے اور فریق ثانی بار بار پوچھتا ہے کہ یہ خرّاٹے کون لے رہا ہے۔  خاتون بہت پریشان ہیں کہ سارے بہانے بنا چکی ہوں لہذا اس مسئلہ کا کوئی مستقل حل بتایا جائے۔  یہ مسئلہ آج کل بہت عام ہوتا جارہا ہے اور بہت سی بی بیاں شرم کے مارے اس کا علاج پوچھنے سے گریز کرتی ہیں۔ اور نتیجے کے طور پر ہر چند دن بعد انہیں چیٹنگ کے لیے نیا ساتھی ڈھونڈنا پڑتا ہے۔ آج کل اچھے وائس چیٹر ملتے ہی کہاں ہیں اور اس معمولی مسئلے کی وجہ سے اگر وہ بددل ہوکے آپ کو بلاک کردیں تو یہ شدید رنج و غم والی بات ہے۔ہم نے اس مسئلے پر بہت ریسرچ کی اور بالآخر ایک خرّاٹا کِٹ ایجاد کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ جب بھی آپ کے شوہر خرّاٹے مارنے شروع کریں۔ یہ کِٹ جو آکسیجن ماسک جیسی ہے ،ان کے منہ پر چڑھادیں ۔ ان خرّاٹوں  کی توانائی سے آپ کا جنریٹر چلے گا جس سے آپ کے گھر کے پنکھے، اے سی، بلب اور کمپیوٹر وغیرہ بآسانی چل سکیں گے ۔ اس سے ایک تو آپ لوڈشیڈنگ سے نجات پاسکیں گی اور مست ماحول  میں خرّاٹا فری چیٹنگ سے لطف اندوز ہوں گی اور دوسرا، آپ کا بجلی کا بل بھی آدھا رہ جائے گا۔نیز اس  بات کو یقینی بنائیں کہ شوہر مذکور بیدار نہ ہونے   پائیں۔ اس کے لیے آپ افیون، ایٹی وان، ویلیم وغیرہ استعمال کرسکتی ہیں۔ افیون زیادہ کارگر ثابت ہوتی ہے لیکن ایک خدشہ موجودرہتا ہے کہ اگر صاحب موصوف بیدار ہوگئے تو آپ کے لیے خاصی "ناگوار" صورتحال کھڑی کرسکتے ہیں۔ یہ کِٹ خرّاٹوں سے متاثرہ خواتین کے لیے رعایتی نرخوں پر دستیاب ہے۔ ایک کِٹ خریدنے پر تین پَپّو آئی ڈیز مفت فراہم کی جائیں گی۔
کھٹّے ڈکار آنا بہت  عام مسئلہ ہے اور خاص طور پر دوران ڈیٹ ان کی وجہ سے بہت شرمندگی ہوتی ہے۔ اس کے لیے ایک بہت ہی کارگر ٹوٹکا  آپ کی خدمت میں پیش ہے۔ ایک پاؤ دودھ میں دو چمچ سرسوں کاتیل یا اگر وہ میسر نہ ہوتو ریڈبُل ،  ایک چائے کا چمچ چاٹ مصالحہ،  کالے چنوں کا شوربہ ایک پیالی، سات عدد  ملوک  شامل کرکے تیز آنچ پر اتنا پکائیں کہ آمیزہ آدھا رہ جائے۔ پھر اس میں دو چمچ  پٹرولیم جیلی شامل کرکے اچھی طرح مکس کرلیں۔ اسے پیپسی کی خالی بوتل میں ڈال کر دھوپ میں رکھ دیں اور روز سویرے نہار منہ بائیں گھٹنے اور دائیں بغل میں لیپ کرکے تئیس منٹ دھوپ میں بیٹھیں۔ تین سال لگاتار یہ عمل دھرائیں، کھٹّے ڈکار ہمیشہ کے لیے بند ہوجائیں گے!۔