انتقام

کہنے کوتو طویل مُدّت گزر چکی ہے لیکن اُن دنوں کی تلخی کا احساس آج بھی اتنا ہی شدید ہے۔
شکیب جلالی نے کہا تھا۔۔
تھے حادثوں کے وار تو کاری، مگر مجھے
مرنے نہيں ديا خلشِ انتقام نے
شاعر تھا، شاید کسی کاری وار کو سہہ نہ سکا اور اپنے انتقام کی بھینٹ خود ہی چڑھ گیا۔ عام بندے کی کھال موٹی اور احساسات نسبتا کھردرے ہوتے ہیں چنانچہ بچت کا راستہ نکل آتا ہے۔ زندگی کی خوبصورتی (اور بدصورتی بھی) یہی ہے کہ کل کیا ہوگا، اس کا علم کبھی نہیں ہوپاتا۔ یکساں رفتار اور ہموار راستے پر دوڑتی گاڑی جب کسی حادثے کا شکار ہوجائے تو مسافر پر سب سے پہلا حملہ شاک کا ہوتا ہے۔ جسمانی زخم کی تکلیف تو بعد میں محسوس ہوتی ہے۔ روزانہ حادثوں کی خبریں پڑھنے اور سننے والے کبھی بھی یہ نہیں سوچتے  کہ وہ خود حادثے کا شکار ہوسکتے ہیں۔
ایسے ہی ایک حادثے کا شکار ہونے والوں میں ہم بھی شامل تھے۔ گدا سے شاہ ہو جانا تو ضرور پُرلطف چیز ہوتی ہوگی لیکن شاہ سے گدا ہوجانا نہایت اذیّت ناک عمل ہے۔ اتنا عرصہ گذر جانے کے باوجود بھی اس بارے کسی سے بات کرنا میرے لیے ممکن نہیں؛ مستقبل میں شاید کبھی ہوجائے۔ بہرحال، وہ اقوال زرّیں اور اخلاقی اسباق جودرسی ، مذہبی اور ادبی کتب میں رٹے اور پڑھے تھے ان کو حقیقی زندگی میں آزمانے کا موقع ملا۔ جان نچھاور کرنے کے دعوے کرنے والے، جان کے درپے ہوئے۔ جن کے لیے خون بہایاتھا، وہ پسینہ بہانے پربھی تیار نہ ہوئے۔ ہرقسم کے رشتوں کی پہچان ہوئی۔ تبھی پتہ چلا کہ سب سے پائیدار رشتہ، غم کا رشتہ ہوتا ہے۔ خون، دوستی، کاروبار، یہ سب رشتے انسانی جان کی طرح ہیں۔ ایک سانس کی مار۔
کسی بقراط کا کہنا ہے کہ زندگی میں ناکامی نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی، سبق ہوتے ہیں؛ جو سیکھ لئے جائیں تو ناکامی، کامیابی کی سیڑھی بن جاتی ہے۔
کچھ سبق مجھے بھی سیکھنے کو ملے۔کبھی بھی ناانصافی کے خلاف سمجھوتہ نہ کریں چاہے اس کے لیے آپ کو کچھ بھی برداشت کرنا پڑے۔ اگر انصاف کے لیے لڑنے اور حق چھین لینے کی طاقت نہ ہو تو بھی اپنے حق سے دستبردار کبھی نہ ہوں۔ انتقام بھی ایک حق ہے۔ اگر انتقام لینے کی طاقت نہ ہوتو اس طاقت کو حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کریں۔یہ جدوجہد طویل اور جسم و جاں کو نچوڑ دینے والی ہوسکتی ہے لیکن  یہ جدوجہد ہی زندگی ہے اور ایک دن ایسا آئے گا اور ضرور آئے گا جب آپ اپنا حق حاصل کرنے کی طاقت حاصل کرلیں گے۔ پھر آپ چاہیں تو انتقام لے لیں یا معاف کردیں۔
اور اصل معافی وہی ہوتی ہے جب آپ انتقام لینے کی طاقت اور قدرت رکھتے ہوں!۔