ایک انتخابی تقریر

میرے بزرگو، دوستو، ساتھیو، تائیو، چاچئیو، پھپھڑو، خالوؤ ۔۔۔ (یہاں ایک وقفہ لے کر لمبا سانس لیں) السلام علیکم۔ (مجمع کے وعلیکم السلام کہنے کا انتظار کریں، اگر مجمع چپ رہے تو ان کو خود ہی گناہ ہوگا!) میں آج آپ کی خدمت میں پھر حاضر ہوا ہوں۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ منظر نامہ کے بہترین نئے بلاگ کے لئے ووٹنگ کی کل آخری تاریخ ہے۔ اس تاریخی موقع پر میں آپ کی خدمت میں چند ہوش ربا انکشافات کے ساتھ حاضر ہوا ہوں۔ (یہاں ایک چھوٹا سا وقفہ لے کر گلے کا والیم فل کھول دیں) میرے بھائیو، آپ جانتے ہیں کہ یہ (سینے پر ہاتھ مار کر) بک تو سکتاہے، جھک بھی سکتا ہے، لیکن کٹ نہیں سکتا! میری ہی قربانیوں سے آج بلاگستان کا نام پوری دنیا میں روشن ہے۔ (یہاں لہجے میں تھوڑی سی رقت لائیں) پوسٹیں لکھ لکھ کر میری انگلیاں سوا سوا انچ گھس چکی ہیں۔ مسلسل جاگنے کے سبب میرا منہ, فٹے منہ ہوچکا ہے۔ لیکن میرے دوستو! مجھے اپنی کوئی پرواہ نہیں، میں اس بلاگستان کے لئے اپنی جان بھی قربان کرسکتا ہوں (اپنی شرٹ کے بٹن جھٹکے سے توڑ ڈالیں، اگر تالیاں بجیں اور نعرے لگنے لگیں تو مکے لہرانا شروع کردیں ورنہ ٹھنڈ رکھیں!)۔

میرے مقابلے میں جن بلاگرز نے الیکشن لڑنے کی ٹھانی ہے، میں نہایت احترام سے ان کے کرتوت بھی آپ کے سامنے لانا چاہتاہوں (لہجے میں پراسراریت سی پیدا کریں)۔ ایک بی بی ہیں، عنیقہ ناز۔ آج میں آپ کو بتادینا چاہتاہوں کہ یہ بی بی اپنی تحاریر مجھ سے ٹھیکے پر لکھواتی تھیں اور فی تحریر پونے تیرہ روپے دیتی تھیں۔ میں بھی زیادہ پیسے کمانے کی چکر میں دھڑا دھڑ ان کو تحاریر لکھ کر دیتا رہا ، اسی لئے ہر روز دو دو پوسٹیں ان کے بلاگ پر لگتی رہی ہیں (داد طلب انداز سے مجمع کی طرف دیکھیں)۔ جب میں نے ان سے کہا کہ حق محنت میں کچھ اضافہ کریں تو انہوں نے مجھے لندن سے دھمکی آمیز فون کروائے (مظلومیت طاری کریں)۔ میرے چھوٹے چھوٹے دوست ہیں(دھیان رکھیں کہیں چھوٹے چھوٹے بچے نہ کہہ دیں) لیکن میں ڈرا نہیں۔ اب انہوں نے میرے خلاف ایک اور سازش کی ہے (ایک کاغذ لہرائیں) یہ دیکھئے رابطہ کمیٹی کا سرکلر، جس میں کارکنان کو کہا گیا ہے کہ ایک ایک بندہ ۲۰ ای میل ایڈریس بنائے اور عنیقہ ناز کو ووٹ دے۔ لیکن میں بتا دینا چاہتا ہوں، اگر اس الیکشن میں، میرا بلاگ کامیاب نہ ہوا تو ہم نتائج تسلیم نہیں کریں گے۔ اصلی جمہوریت وہی ہوگی جس میں ہم کامیاب ہوں (والیم پھر فل کردیں)۔

دوسرے بلاگر خرم بھٹی صاحب ہیں۔ ان کے بارے میں تو ہر بات اظہر من الشمس ہے۔ ساتھیو (لہجے میں طنزیہ انداز لائیں) جو امریکہ میں رہتا ہو اور وہیں کام بھی کرے تو آپ سمجھ سکتے ہیں کہ وہ کس لابی کے زیر اثر ہوگا؟؟؟؟ ہیں جی۔۔۔۔ یہ کالا پانی اور اے بی سی ڈی ایف وغیرہ جتنی بھی ایجنسیاں ہیں، انہی صاحب کی مخبری پر میرے خلاف پاکستان میں لائی گئی ہیں، تاکہ میرا بلاگ ہیک کرکے اس پر اعجاز حشمت خان، نذیر ڈھوکی، ظہیر اختر بیدری اور خوشنود علی خان وغیرہ کے کالم چھاپے جائیں، طالبان کا نام تو ایک سموک سکرین ہے، ایک دھوکہ ہے، ایک فراڈ ہے۔ اصل میں تو یہ لوگ اس الیکشن کو انجینئرڈ کرنے آئے ہیں۔ لیکن میں ایک بات واضح کردینا چاہتا ہوں، جتنی چاہے سازشیں کرو، جعلی ووٹ بناؤ، دھمکیاں دلواؤ، چاہے میرا بلاگ ہیک ہوجائے لیکن آپ کا یہ بھائی (چھاتی پر ہاتھ ماریں) میدان نہیں چھوڑے گا۔ لڑے گا، لڑے گا، لڑے گا۔۔۔۔ (نعرے لگاتے ہوئے سٹیج سے اتریں) جیوے جیوے بلاگستان ، جیوے جیوے بلاگستان، جیوے جیوے ۔۔۔۔۔

(پیروڈی نما مزاح لکھنے کی کوشش کی گئی ہے، اسے اسی جذبے سے پڑھا جائے، کسی کی ہتک, واللہ, مقصود نہیں!!!)

سینکڑا!

اس تصویر ( اشتہار بھی کہہ سکتے ہیں) کو دیکھ کر حیرت میں مبتلا نہ ہوں! یہ میں نے سوویں پوسٹ کی خوشی میں اپنے آپ کو تحفہ دیا ہے۔ جی ہاں یہ سوویں پوسٹ ہی ہے نصف جس کے پچاس اور چوتھائی پچیس ہوتے ہیں۔ میں خاص طور پر اپنا اور عمومی طور پر اپنے ساتھی بلاگرز اور قارئین کا شکر گزار ہوں، اپنا اس لئے کہ میں لکھنا ہی بند کردیتا تو سوویں پوسٹ کی نوبت کیسے آتی۔۔۔ ہیں جی!اور دوستوں کا اس لئے کہ انہوں نے مجھے دس مہینے تک برداشت کیا اور میری رطب ویابس کی حوصلہ افزائی بھی کرتے رہے، جس سے شہ پا کر میں کھل کھیلتا رہا۔

اگر میں کہوں کہ پچھلے دس مہینے میں، میں نے بہت کچھ سیکھا، نئے دوست بنائے، بہت سے معاملات کو نئے زاویے سے دیکھا، تو یہ غلط نہ ہوگا۔ یہ بلاگ جو بغیر کسی منصوبے اور اونچی توقعات کے شروع کیا گیا تھا، آج منظر نامہ کے بہترین نئے بلاگ کے زمرے میں نامزد ہے۔ اسی سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ فی زمانہ قحط الرجال کی صورتحال کتنی تشویش ناک ہے!

میں ایک دفعہ پھر اپنے دوستوں کا دل کی "اونچائیوں" سے شکر گزار ہوں کہ جن کی حوصلہ افزائی کے پٹرول کے بغیر اس بلاگ کی گاڑی بہت پہلے ہی بند ہو چکی ہوتی! جئے بلاگستان۔۔۔۔
(یہ انکساری بالکل مصنوعی ہے، ورنہ میرے خیال میں، مجھ سے اچھا لکھاری اس دنیائے فانی میں نہ آیا ہے اور نہ ہی آنے کی امید ہے۔ وما علینا الا البلاغ)