وچکارلی کتاب کاحساب

حساب، جسے نامعلوم وجوہات کی بناء پر ریاضی بھی کہاجاتا ہے، ہمارا آج کا موضوع ہے۔ برسبیل تذکرہ، بچپن میں ہم ریاضی کو ریاض کی مونث سمجھا کرتے تھے، ملک ریاض کی مثال سامنے رکھیں تو یہ اندازہ کچھ ایسا بعید از قیاس بھی نہیں ہے ۔ بہرحال، حساب کی اہمیت اس لحاظ سے شدید ہے کہ ساری بے حسابیوں میں اس کی ضرورت پڑتی ہے۔ لہذا آج ہم آپ کو حساب چُکتا کرنا سکھائیں گے۔
تفریق: عمومی طور پر حساب، جمع سے شروع ہوتا ہے لیکن وچکارلا حساب، تفریق سے آغاز ہوتا ہے۔ تفریق سے شروع کرنے پر آپ بہت کچھ جمع کرسکتے ہیں۔ مثال کے طور پر پولیس میں سپاہی بھرتی ہونے کے بعد "کچھ" چیزیں تفریق کردی جائیں تو حاصل جمع وزیر داخلہ کے منصب تک پہنچ جاتا ہے۔ اسی طرح عام کھلاڑی سے سپورٹسمین سپرٹ، غیرت، خودداری وغیرہ تفریق کردینے سے حاصل جمع لیجنڈ تک پہنچ جایا کرتا ہے۔
تقسیم: تفریق سے ہونے والے حاصل جمع کو مناسب مقدار سے تقسیم کیا جائے تو وہ ضرب کھا کر کئی گنا ہوجایا کرتا ہے۔ یہاں پھر ملک ریاض کی مثال، اس مظہر(مجید نہیں) کو سمجھنے میں مدد دے سکتی ہے۔
جمع: بہت سی چیزوں کو تفریق کرنے اور ان سے دوسروں کو ضرب دینے (یا لگانے) سے بہت سا حاصل جمع، اکٹھا کیا جاسکتاہے۔ مثلا بہت سے لوگ جمع کرکے ان میں سے کامن سنس تفریق کردی جائے تو جوحاصل جمع آتا ہے اسے سیاسی جماعت کہتے ہیں ۔ پھر اس حاصل جمع کو فرشتوں سے ضرب دی جائے تو "مساوات" مکمل ہوجاتی ہے۔ اس مساوات کا حاصل ضرب ،آپ ہاتھ لگا کر خود بھی "محسوس" کرسکتے ہیں۔
ضرب: یہ بہت خطرناک اور دودھاری عمل ہوتا ہے۔ ضرب دیتے ہوئے بہت احتیاط کرنی چاہیے اور ہمیشہ ضرب ،دوسروں کو دینی چاہیے۔ کسی کو دینے والی ضرب کی زد میں آنے سے آپ کا سارا حاصل جمع، صفر سے ضرب کھاجایا کرتا ہے۔ اور حاصل ضرب ایک انڈا رہ جایا کرتا ہے جو اکثر و بیشتر گندا ہوتا ہے۔