آج ویران خان کے ساتھ

السلام علیکمّ ناظرینّ۔ 'آج ویران خان کے ساتھ' آپ کا میزبانّ ویران خان حاضر ہے۔ آجّ کے پروگرام میں ہم اس اہم ترین مسئلے پر بات کریں گے کہ شعیب ملک کو فیملی پلاننگ کے لئے کون سے حفاظتی طریقے استعمال کرنے چاہییں کیونکہ ہماری نیکر بھابی نے کہا ہے کہ وہ مزید پانچ سال ٹینس کھیلیں گی۔ اور ناظرین، بطن میں ملک ہو تو لوڈو، یسّو پنجو، چڑی اُڈّی کاں اُڈّا وغیرہ تو کھیلے جاسکتے ہیں، ٹینس نہیں۔ اس لئے آج کے پروگرام میں بات کی جائے گی کہ کون سے کنڈوم ہیں جو کہ اچھے معیار کے ہیں اور ان پر اعتماد کیا جاسکتاہے اور دوسرے آپشنز پر بھی بات کریں گے جن میں نس بندی کا آپّریشن اور طلاق شامل ہیں۔ سب سے پہلے ہم بات کریں گے وفاقی وزیر برائے بہبود آبادی ڈاکٹر جنت محب پہلوان سے، جو ہمارے ساتھ لائن پر موجود ہیں۔۔۔

'جی جنت صاحبہ آپ کیا کہتی ہیں شعیب ملک کی فیملی پلاننگ پر، ان کو کیا کرنا چاہیے، کون سا آپشن ہے جو انہیں سوٹ کرے گا، مختلف کمپینیز کے کنڈومز میں سے کون سا استعمال کرنا چاہیے اور نس بندی کے آپریشن میں کیا خطرات ہیں اور اس کی ناکامی کی صورت میں کیا حقوق زوجیت کی کماحقہ ادائیگی کا مسئلہ ابھر کر سامنے تو نہیں آجائے گااور طلاق کی صورت میں حق مہر کتنا طے ہوا ہے؟'

'دیکھیں جی، فیملی پلاننگ کا سب سے اچھا طریقہ تو شادی نہ کرنا ہے۔ اب منڈے نے اپنی مرجی کرلی ہے۔ اب کیا ہوسکتا ہے؟ آپ نے کنڈوم کے متعلق بڑا اچھا سوال پوچھا ہے، ویسے یہ ہوتا کیا ہے؟'

'ڈاکٹرصاحبہ! آپ بہبود آبادی کی وفاقی وزیر ہیں، آپ کےعلم میں تو ہونا چاہیے اس بارے میں۔ ہندوستان کے حالیہ دورے میں آپ نے مشین میں پیسے ڈال کر جو پیکٹ نکالا تھا، وہ کنڈوم ہی تھے۔'

'اچھا!!!۔۔۔ وہ غبارے تومیں نے اپنی شادی کی ۳۳ویں سالگرہ پر جھنڈیوں کے ساتھ لگادیئے تھے۔ بھلا غبارے اور فیملی پلاننگ میں کیا تلّق ہوسکتا ہے؟ جہاں تک نس بندی کاتلّق ہے، یہ اپنے رسک پر کرائیں بعد میں کُش ہوگیا تو میری کوئی ذمے داری نئیں۔ طلاق ہوبھی جائے تو حق مہر کی خیر ہے، ہمارے منڈے کے پاس بڑے پیسے ہیں، وسیم اکرم کے ساتھ کھیلا ہوا ہے، کوئی مذاخ نئیں ہے!'

بہت بہت شکریہ ڈاکٹر جنت محب پہلوان صاحبہ۔۔۔

اورّ ابّ بات کرتے ہیں سینیئر تجزیہ نگار، سول سوسائٹی کے نامور رکن جناب ماجرا خان سے جو، لائن پر موجود ہیں۔

'دیکھیں جی، یہ مسئلہ بڑا کمپلیکیٹڈ ہے جی۔ 'ساتھی' بہت اچھا پروڈکٹ ہے جی۔ اس کو پھلا کے پھاڑیں تو بہت زیادہ آواز آتی ہے جی۔ ویسے بھی میڈ ان پاکستان ہے جی۔ ڈیوریکس بہت مہنگا ہے جی۔ ورائٹی بہت ہے جی۔ بندہ کنفیوز ہوجاتا ہے جی۔ یہ حکومت کی سازش ہے جی۔ ایک ہی پروڈکٹ ہونا چاہیے جی۔ عوام کو کنفیوز کردیتے ہیں جی پھر وہ غصے میں کچھ بھی استعمال نہیں کرتے جی۔ آبادی بڑھتی جارہی ہے جی۔ یہ امریکی سازش ہے جی۔ اس میں زرداری شامل ہے جی۔ اس کی حکومت ختم ہونی چاہیے جی۔ سپریم کورٹ کو سوموٹو نوٹس لینا چاہیے جی۔ کنڈوم عوام کا بنیادی حق ہے جی۔ یہ سب کو ملنا چاہیے جی۔ یہ ہمارا ملک ہے جی۔ ہم نے اس کو بچانا ہے جی۔۔۔۔۔ جی۔۔۔۔۔ جی۔۔۔۔ جی۔۔۔۔۔'

(بات کاٹتے ہوئے) بہت بہت شکریہ جناب ماجرا خان۔

اورّ ناظرین اس کے ساتھ ہی آجّ کے پروگرام کا وقت ختم ہوتاہے۔ کل پھر حاضرّ ہوں گے۔ اللہ ہی حافظ۔

Comments
57 Comments

57 تبصرے:

ڈفر نے فرمایا ہے۔۔۔

اور ناظرین ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ اس پروگرام کے دوران ہی ایک نئی ڈیویلپمینٹ ہوئی ہے اور ابھی ابھی ہمیں پتا چلا ہے کہ اس غیر معیاری کنڈومانہ دستیابی کی وجہ سے ہماری نیکر بھابی ۔۔۔ ہمارے ساتھ ابھی لائن پر ہیں کمپلیکس ہسپتال کے الٹرا ساؤنڈ سپیشلسٹ جناب ۔۔۔ تو جناب آپ ذرا ہمیں تفصیل سے بتائیں کہ کیا خبر ہے آپ کے پاس؟ ۔۔۔

منیر عباسی نے فرمایا ہے۔۔۔

سوری ڈفر، مریضوں ‌کی پرائیویسی پروٹیکٹ کرنا ایک فرض ہے۔ باقی، آپ اندازے لگانے میں آزاد ہو۔

:mrgreen:

افتخار اجمل بھوپال نے فرمایا ہے۔۔۔

آپ نے نام پورا نہيں لکھا ۔ ان کا نام ہے ويران خان شاداب

Aniqa Naz نے فرمایا ہے۔۔۔

یقینآ آپکی اس پوسٹ سے بہت سارے لوگ بہت زیادہ لطف لیں گے۔ بلکہ منظر نامہ والے اسے اپنے تجزئیے میں شامل کریں گے۔ اور لکھیں گے کہ یہ ہے ہمارے مایہ ناز پسندیدہ بلاگر کی ایک مثالی تحریر۔ جنکی یہ تحریر اس کشتے کی طرح ہے جو فٹپاتھ پہ بیچنا والا عطائ مجمعے سے سب بچوں کو ہٹو بچو کہنے کے بعد بیچتا ہے۔ بلاگ کے ساتھ تو یہ کہنے کی بھی زحمت نہیں کرنی پڑتی۔ اسکے بعد آپ کہیں گے آنٹی جل گئیں۔
لیکن آنٹی صرف یہ پوچھنا چاہتی ہیں کہ آپ شہرت کے بام عروج پہ اس تیسرے درجے کے مذاق کے ذریعے پہنچنا چاہتے ہیں۔ جیو چینل کی طرح انڈین فلموں سے لئے گئے گھٹیا مذاق کو استعمال کر کے۔ اور کہانی یہیں نہیں ختم ہو گی۔ بلکہ کچھ عرصے بعد اسی بلاگ پہ ایسی پوسٹس بھی ہونگیں جن پہ خواتین کا مذاق اڑایا گیا ہوگا انہیں ملک میں پھیلی بے راہ روی کا ایجنٹ بتایا جائے گا۔ دین کی بالادستی کی باتیں ہونگیں اور مسلمانوں پہ نفرین بھیجی جائے گی کہ وہ اسلامی زندگی نہیں گذارتے۔
جعفر، اگر آپ محض تفریح کے لئے بھی لکھ رہے ہیں تو بھی اسکا کچھ معیار مقرر کریں۔ غالب نے تو اپنا آدھا دیوان یہ کہہ کر پھاڑ دیا تھا کہ یہ میرے معیار کا نہیں۔

شازل نے فرمایا ہے۔۔۔

ارے یار جعفر آج تجھے کیا ہو گیا ہے
یار واپس آجا، تجھے کچھ نہیں‌کہا جائے گا

ڈفر نے فرمایا ہے۔۔۔

دیوان پورا کرنے کے بعد ہی آدھا پھاڑا ہو گا نا
ہمیں بھی پورا تو کرنے دیں :mrgreen:

Aniqa Naz نے فرمایا ہے۔۔۔

ڈفر، اطلاعاً عرض ہے کہ اس آدھے دیوان کی انہوں نے پبلک کو ہوا بھی نہیں لگنے دی۔ آپ بھی پورا کریں ، مگر اپنے پاس رکھیں۔بہت دل چاہے تو ایکدوسرے کو دکھالیں۔ :grin:

یاسر عمران مرزا نے فرمایا ہے۔۔۔

میں نے تعریف تو آپ کی بڑی کرنی تھی پر عنیقہ صاحبہ کی بات سن کر مجھے چپ لگ گئی، :mrgreen:

پھپھے کٹنی نے فرمایا ہے۔۔۔

ميں پبلک نہيں ہوں ديوان مجھے دکھايا جائے ميں پڑھ کر پھاڑ دوں گی

محمداسد نے فرمایا ہے۔۔۔

واہ جعفر کیا پھینٹی لگائی ہے خان‌ صاحب کی۔ بس درمیان میں آ۔۔ آ۔۔ آ۔۔ کا اضافہ ہوجاتا تو پورا لفط آجاتا۔ یہ طنز نہیں ہے تعریف ہی ہے۔ سچی مچی :twisted:

فارغ نے فرمایا ہے۔۔۔

شائد ڈاکٹر وزیر بہبود آبادی کا اثر ہے کہ تحریر شائستگی سے نکل کر پھکڑ پن میں داخل ہو گئی ہے

جاہل اور سنکی، جہالستان نے فرمایا ہے۔۔۔

ماٹھے اور ڈیزرونگ لوگوں کے حساب سے تو مزاق اڑانے کیلئے اپکا اسٹائل زرا بھی برا لگا ۔
اگر غالب کے پاس اردو کی سپورٹ والا ایم ایس ورڈ ہوتا تو وہ شائد نائنٹی نائن پرسنٹ تک اپنا دیوان پھاڑنے سے بھی باز نہ آتا ۔

جاہل اور سنکی، جہالستان نے فرمایا ہے۔۔۔

برا اور لگا کے درمیان نہیں کوخود سے ایڈ کرلیجئیگا ۔ سوری ۔

یاسر خوامخواہ جاپانی نے فرمایا ہے۔۔۔

بہت خوب۔۔۔۔۔تھوڑی سی بے ھودگی کی معذرت!!
جعفر آپ کی کوئی آنٹی بھی تھیں۔!!!!حمل ٹھرا کر گرانے کا کام ھی سیکھ لیتے۔خواتیں کے حقوق جو ھوتے ھیں۔ویسے آپ کی پوسٹ میں کوئی غیر اخلاقی چیز نہیں ھے۔سوائے میرے تبصرے کے۔ :razz: :razz: :razz:

ڈفر - DuFFeR نے فرمایا ہے۔۔۔

اگر اس نے پبلک کو ہوا بھی نہیں‌ لگنے دی تو میرے خیال سے ”جھوٹ بولتا ہے سالا“

شازل نے فرمایا ہے۔۔۔

آخر وہی ہوا نا جس کا ڈر تھا

پھپھے کٹنی نے فرمایا ہے۔۔۔

مجھے اب ياد آيا بڑی بے شرم پوسٹ لکھی ہے

پھپھے کٹنی نے فرمایا ہے۔۔۔

ہےاور ہاں ميرے لباس کی تفصیلات پر شرما شرما کر دوہرے ہو جانے اب کنڈوم پر چپ سادھے کيوں بيٹھے ہيں يہ نرا صنفی امتياز ہے جسکے خلاف مہم سارے زنانہ بلاگز پر بيک وقت چلائی جائے گی

ڈفر - DuFFeR نے فرمایا ہے۔۔۔

لگتا تو نہیں کہ آپ کی ہم اصناف آپکا ساتھ دیں گی :mrgreen:

Aniqa Naz نے فرمایا ہے۔۔۔

اسماء، اس بات کی میں انتظار میں تھی کہ آپ یہ کہیں۔ یہ وہی جعفر صاھب ہیں جو آپکو فرما رہے تھے کہ اچھا ہوتا کہ آپ یہ تفصیلات نہ دیتیں۔ کیونکہ آپ خاتون ہیں اس لئے ایک مژثالی پاکستانی عورت کو اپنے لباس کے بارے میں تفصیلات نہیں دینی چاہئیں۔ البتہ ایک مثالی پاکستانی مرد کو یہ آزادی ھاصل ہے کہ وہ یہاں تک نہ رکے بلکہ پورے جنسی عمل کو تفصیل سے اور چٹخارے سے بیان کرے۔
اب میں یہ سوال کروں کہ یہ پوسٹ جعفر نہیں میں لکھتی، کیونکہ مجھے ایسا لکھنے میں کوئ پریشانی نہیں۔ ایسی مصالحہ دار چیزیں لکھنے میں دماغ خوب کام کرتا ہے بس ذرا دل کو مارنا پڑتا ہے۔ ابھی یہاں موجود تمام تبصرہ نگاروں کو سانپ سونگھ جاتا کہ ایک خاتون نے یہ سب لکھ ڈالا۔
اس میں بے شرمی کی کوئ بات نہیں۔ یہ سب وہ لوگ ہیں جو ڈاکٹر عافیہ کے لئے جنگ کر سکتے ہیں مگر کسی اور کی بیوی کے پیٹ میں کیا ہورہا ہے اس کے تذکرے پہ انکی کوئ اخلاقیات نہیں۔ ان کو یہ تو فکر ہے کہ طالبان ظالم نہیں اور جو انکے خلاف بولے وہ ظالم ہے البتہ انکو حمل گرانے کی تراکیب جاننے سے بڑی دلچسپی ہے۔ آپ سب لوگ کس قدر دوہری شخصیات کے مالک ہیں۔ یہ صرف آپ لوگوں کا المیہ نہیں یہ المیہ ہماری پوری قوم کا ہے۔ جسکے آپ سب ایک فرد ہیں۔
دوہرے بیانات، دوہری ترجیحات، دوہری شخصیات، دوہرے طرز عمل، دوہرے نظریات اور یہ سب مثالی سطح پہ دیکھنا ہو تو آجکی اس پوسٹ کو ضرور دیکھا جائے۔
جسکے تبصروں میں یہ لکھا ہے کہ اس میں کوئ اخلاقی برائ نہیں۔ ایک مثالی پاکستانی معاشرے کی بالکل صحیح عکاسی۔ دوہری تو بہت نرم لفظ ہے جو میں استعمال کر رہی ہوں۔

چلیں اب سب لوگ یہ فرض کریں کہ یہ سب میں نے لکھا ہے میں اس سے بھی زیادہ دل کو گرما دینے والی باتیں لکھ سکتی ہوں۔ اب آپکا کیا رد عمل ہوگا۔ آپ سب کہیں گے کہ یہ عورت ہے کہ مرد۔ بلکہ آپ میں سے کچھ سوچ رہے ہونگے کہ انہوں نے عورت ہونے کے باوجود اس پوسٹ پہ تبصرہ کیوں کیا۔ مگر مجھے معلوم ہے کہ اس چیز سے آپ میں سے کسی کو شرمندگی نہیں ہوگی۔ بڑھتا ہے شوق غالب انکی نہیں نہیں سے۔

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

انگارے چبانا صحت کے لئے سخت مضر ہے

جاہل اور سنکی، جہالستان نے فرمایا ہے۔۔۔

آپ یہ سمجھیں کہ آپکا ولیمہ چل رہا ہے ۔

فرحان دانش نے فرمایا ہے۔۔۔

لگتا ہے کہ یہ پوسٹ لکھتے وقت گرمی جعفر بھائی کی برداشت سے باہر ہو گئی تھی۔ :sho

نعمان نے فرمایا ہے۔۔۔

مجھے بھی یہ تحریر پسند نہیں آئی۔ :|

ڈفر - DuFFeR نے فرمایا ہے۔۔۔

بھئی میں‌نے تو زنانی کی طرف سے بھی ایسی پوسٹیں آنے پہ کوئی اخلاقیات کا لیکچر نی دیا تھا
اس واسطے مجھے تو اس الزام سے بری ہی رکھو
ہم تو بھئی آزادئ رائے کے علمبردار ہیں
اور گرم پوسٹیں جہاں اور جیسے ہے کہ بنیاد پر پڑھنے کو ہمہ وقت تیار
کیا کہہ کے گیا تھا شاعر وہ سیانا؟
ہر گھڑی تیار کامران ہیں ہم :mrgreen:

Aniqa Naz نے فرمایا ہے۔۔۔

ڈفر صاھب، مجھے تو اعتراض نہیں کہ آپ دنیا کی فھش ترین گفتگو میں ھصہ لیں یا پورنو دیکھیں۔ مجھے تو اعتراض اس بات پہ ہے کہ عین اسی لمحے پھر آپ سب لوگ اسلام اسلام نہ کیا کریں۔ آپ کو اس بات پہ اعتراض نہیں ہونا چاہئیے کہ کوئ خاتون اپنے لباس کی کیا تفصیلات دے رہی ہیں، مشرف ، رانی مکر جی کے ساتھ مھض عیاشی کر رہا ہے یا اسکی تعریف کر رہا۔ روشن خیال کس قدر برے اور بے ہودہ ہیں۔ جب آپ یہ سب کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں تو اپنے برانڈ کے نام کو قائم رکھیں۔
ہمارے پچھتر سال بزرگ خواتین کے پردے اور شرم و حیا کے بارے میں لکھتے نہیں تھکتے، اسد صاحب، خواتین کے کپڑوں اور انکے اندر پھیلتی فحاشی کے بارے میں پریشان ہیں اور بھی متعدد لوگ جنہیں فحاشی سمیت ہر اس طرح کی چیز پریشان کرتی ہے۔ جب مزہ لینے کا مرحلہ آتا ہے تو کوئ پیچھے نہیں رہنا چاتا۔ کسی ایک راستے کو اپنائیں۔ تاکہ دوسروں کو بالکل صحیح سے پتہ ہو کہ آپ یہ ہیں۔
ابھی آپ میں سے بہت سے بیس مئ کو ہولوکاسٹ ڈے بھی منائیں گے۔ اس بات پہ مجھے پیٹ پکڑ کر ہنسی آتی ہے۔ یہ کوئ انگارے چبانے کی بات نہیں۔ ہنسنے کی بات ہے۔ مجھے بھی اس پوسٹ کی اشاعت کے بعد سے سخت ہنسی آرہی ہے۔ اسکے مواد سے نہیں۔ انکے ساتھ منسلک لوگوں کے بنیادی نظریات اور پھر اسے جوڑ کر واللہ میں بھی ہنستی ہوں۔ اسلامی نفاذ شریعت کے علمبردار لوگوں کے حمائیتی اور یہ پوسٹ۔ :twisted:

یاسر خوامخواہ جاپانی نے فرمایا ہے۔۔۔

یہی تو مسئلہ ھے۔جو کہیں وہ نہ کریں اور بات کو کھینچ کر لے جائیں اسلام اسلام پر اور معاشرہ ایسا ھے ویسا ھے بھی شور مچائیں۔جعفر کی پوسٹ پڑھیں تو مجھے یہ ہی محسو س ھوا کہ انہوں نے اسی منعافقت کو مزاحیہ انداز میں لکھا۔اب اس میں سے میں انگارے نکال کر چباوں۔تو میری ھی زبان جلے گی اور چیاوں چیاوں ھی کروں گا۔ جعفر نے عورت کی جسمانی تفصیلات لکھ دیں ھیں کیا؟ پتہ نہیں بے چارے ھو سکتا ھو ابھی کنوارے ھی ھوں۔پھیپھے کٹنی صاحبہ نے لباس کی تفصیلات لکھیں تھیں۔نہ کے جسم کی۔اس میں وہ کیسے بے شرم ھو گیئں؟تھوڑی ھاتھ چھوٹ ھیں اتنا تو چلتا ھے۔عنیقہ صاحبہ کیلئے میرے دل میں احترام ھے۔کسی قسم کا کوئی بغض نہیں ھے۔میں نے یہاں پر حمل کی بات اس لئے لکھی تھی۔کہ بات کا بتنگڑ اگر بنائیں تو ایک چھوٹی سی پھلجڑی کافی ھوتی ھے۔تعلیم یافتہ لوگوں کو احساس ذمہ داری ھونا چاھئے کہ بات کو بتنگڑ بنا کر لکھیں گئے تو آگ ھی لگے گی۔جس سے ھم سب متاثر ھوں گے۔اگر کوئی آگ لگائے تو ہمیں بجانی چاھئے نہ کہ حیلے بہانے کرکے کسی کی دل آزاری کرنی چاھئے۔ویسے میں ڈھیٹ ھوں میرے دل کو تو کچھ نہیں ھوتا۔لیکن دوسروں کا اور سب کا خیال رکھنے کی کوشش کرتاھوں۔

امتیاز نے فرمایا ہے۔۔۔

جعفر آپ بہت خوش نصیب ہیں ، اگر آپ کی جگہ کوئی اور اس سے بہت برا بھی لکھتا تو کسی کے کان پر جوں تک نہ رینگتی ، پر یہ آپ کے مداح ہیں کہ ایسی پوسٹ جس میں اپ نے معاشرے کے ایک پہلو کو اجاگر کیا اس کو بھی قبول نہین کیا، اس سے آپ کو سمجھ لینا چاہیے کہ آپ کے پڑھنے والوں کو آپ سے بہت زہادہ توقعات ہیں ، اور کسی کی اک زرا سی بات پہ اتنے اصلاح کرنے والے ہوں وہ کبھی غلط
راستے پی نہیں جا سکتا، اور سیکھنے کا عمل ہمیشہ جاری رہتا ہے۔

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

پیارے دوستو! اس تحریر کا مقصد یہ تھا کہ ٹی وی پر بیٹھ کر ساری قوم کو ایسی ایسی فضول بحثوں میں الجھا یا جاتا ہے جن کا نہ کوئی سر ہوتا ہے نہ پیر، اور پھر اسے اہم ترین ایشو قراردے دیا جاتا ہے۔ اب کوئی اس میں‌سے جنسی عمل نکال لے، مزے لے لے، مجھ پر اور جن جن پر غصہ ہے، اس غصے کے نکاس کا بندوبست بنا لے تو یہ فدوی کچھ نہیں‌کرسکتا۔ دعا کرسکتا ہے بس کہ اللہ کرے زور جلن اور زیادہ۔۔۔
اور ویسے بھی اب میں سوچ رہا ہوں‌ کہ منافقت کے اعلی ترین درجے پر فائز ہوجاؤں اور ایک ایسی پوسٹ لکھوں جو بچوں‌کی مشقت کے خلاف لوگوں کے دلوں‌میں‌ آگ بھردے اور پھر میں‌ایک سات آٹھ سال کا کوئی مسکینوں کا بچہ ملازم رکھ کے اس سے پندرہ گھنٹے کام لوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہیں‌جی۔۔۔۔۔
باقی عنیقہ بی بی نے اپنا اتنا قیمتی وقت لمبے لمبے تبصروں‌پر ضائع کیا، خالد مسعود کا یہ شعر بھی ان کا مافی الضمیر اچھی طرح واضح کرسکتا تھا کہ
ساری غزل سنا کے بھی نئیں ساڑا دل کا مُکیا
ساڈا ہے بس اکـو ای نعرہ، تیرا ککھ نہ رہوے

ڈفر نے فرمایا ہے۔۔۔

نہ جی میں نے کب اسلام اسلام کیا؟
کوئی ایک دفعہ گِنوا دیں
ویسے آپ کی حالت کا اندازہ ہو رہا ہے مجھے کہ پیٹ ضرور پکڑا ہوا ہو گا
لیکن مجھے پکا یقین ہے اس کی وجہ ”ہنسی“ بہر حال بالکل بھی نہیں‌ہے :mrgreen:
اور پورنو اچھا یاد کروایا
کوئی مجھے گائڈ کرو
اس سالے ہوٹلی انٹرنیٹ کا کیا کروں
فیس بک ہی نہیں چلتی تو یہ مال و متاع کیسے ڈاؤنلوڈ کروں؟

Aniqa Naz نے فرمایا ہے۔۔۔

ٹی وی پہ ٹچ کے اشتہار ۔۔۔ قبول۔۔۔۔ بچہ پوچھے ۔۔۔ یہ کیا ہے اماں ۔۔ تو اسے گھرک دیجئے۔۔۔ بلاگ پر ذکر ہو تو ۔۔۔۔ بلاگر کو تُن دیجیے۔۔۔۔
3 hours ago · Comment · LikeUnlike
ڈفر Duffer and Imtiaz Shah like this.
Imtiaz Shah
Imtiaz Shah
جانے دے جعفر پا ، کون پروا کرتا ہے ، کوہی کیا لکھے ، تیری پروا کرنے والے اتنے ہیں، ایک عدد نے الٹا سیدھا کہہ دیا تو جانے دے
2 hours ago
ڈفر Duffer
ڈفر Duffer
ایک مہینے کے وقفے والی نووا گولیوں اور تین مہینے کے وقفے والے ٹیکے کا کوئی ذکر ہی نہیں
سہی کرتے ہیں لوگ تیرے ساتھ
یو جینڈر بائیس
2 hours ago
جعفر Jafar
جعفر Jafar
شاہ جی۔۔۔ کچھ لوگوں کو خوراک دینی ضروری ہوتی ہے۔۔۔ سمجھاکریں
او یار ڈفر۔۔۔۔بھول گیا۔۔۔ وعدہ رہا اگلی پوسٹ میں سب ذکر ہوگا۔۔۔
آسنوں کا بھی۔۔۔
2 hours ago
عمران imran
عمران imran
یار سبز ستارہ کی گولیاں اور ٹیکے کدھر گئے؟ ہمارے ٹی وی پر ماشااللہ سنا ہےاس سال جا کے دیکھو گا کافی ترقی ہو گئی ہے
2 hours ago
Imtiaz Shah
Imtiaz Shah
بس کر دو یار
اتنی ریسرچ تو بہبود آبادی والے بھی نہیں کرتے
2 hours ago
جعفر Jafar
جعفر Jafar
ٹھیک ہے شاہ جی۔۔۔
بریک۔۔۔۔
about an hour ago
ڈفر Duffer
ڈفر Duffer

بریک نہیں اوئے
وقـــــفــــــــــہ
جعفر آپ ابھی تک یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ مجھے ااس موضؤع پہ کوئ اعتراض نہیں۔ صرف اپ لوگوں کی دوغلے نظریات اور دوغلی شخصیات پہ اعتراض ہے۔ لیکن ظاہر سی بات ہے کہ جس شخص نے عورت کو دو جوتوں کے درمیان ہمیشہ دیکھا ہو وہ یہیں تک سوچ سکتا ہے۔
یہ آپکی اعلی شخصیت کے اعلی نمونے تھے جن سے اعلی لوگ ہی مستفید ہو سکتے ہیں اور یہ تو نظر آرہا ہے کہ ایسے اعلی لوگوں کی آپکو کوئ کمی نہیں ہے۔
خدا حافظ

Aniqa Naz نے فرمایا ہے۔۔۔

آنٹیوں کو دنیا کے سارے مرد برے اور اپنا نیکوکار کیوں لگتا ہے؟
2 hours ago · Comment · LikeUnlike
جعفر Jafar likes this.
جعفر Jafar
جعفر Jafar
کیونکہ اپنا 'سِج' کے رکھتا ہے۔۔۔
ایک جوتا اوپر اور ایک نیچے۔۔۔
2 hours ago
ڈفر Duffer
ڈفر Duffer
مجبوری کا نام شکریہ
about an hour ago
Shah Faisal
Shah Faisal
get over this Aunti thing dude!
33 minutes ago

محمداسد نے فرمایا ہے۔۔۔

محترمہ عنقیہ صاب۔ یہ جعفر صاحب کی پہلی تحریر نہیں جو 'بے ادبیوں' کے زمرے میں شامل ہے۔ لیکن آپ کو چونکہ ہر طنزیہ اور مزاحیہ بات سنجیدہ لگتی ہے، اس لیے آپ اپنے غصہ کا جابجا اظہار فرماتی رہتی ہیں۔ معلوم نہیں اس میں آپ کی پڑھی لکھی انتہائی سنجیدہ وجہ ہے یا پھر کچھ اور امر باعث بغض ہے کہ آپ دو مختلف طرز تحریر کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپ طنزیہ تحریر پر جابجا سنجیدہ تبصرہ فرماتی ہیں جس کی مثال میرے بلاگ پر خودپسندی اور شعیب صفدر کی تحریر اہم وجہ میں آپ کے تبصرہ کی صورت میں موجود ہے۔ اور طنز کو ٹھیک طرح سے نا سمجھنے ہی کی وجہ سے آپ میرے تبصرے کے معنیٰ سمجھنے سے بھی محروم رہ گئیں۔ جس کی امید نہ تھی۔

شازل نے فرمایا ہے۔۔۔

اب بس بھی کرچکو دوستو
اب کس چیز کا انتظار ہے
اب فائرنگ چار سو ہورہی ہے، کوئی بھی زد میں آسکتا ہے

پھپھے کٹنی نے فرمایا ہے۔۔۔

اب آئندہ لکھا اگر پرائی لڑکی کے حمل يا پيٹ بارے تو ميرے سے برا کوئی نہيں ہو گا :twisted:

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

اب سب کو پتہ چل چکا ہوگا کہ مجھے جھگڑالو خواتین سے اتنا لگاؤ کیوں‌ہے

ڈفر - DuFFeR نے فرمایا ہے۔۔۔

استاد
مجھے بھی تو ہے
:D

ڈفر - DuFFeR نے فرمایا ہے۔۔۔

وہ میں نے ایک بات اور پوچھنی تھی
اس گرمی سے اندازاً کتنے میگا واٹ بجلی پیدا ہو جائے گی؟ :idea: ۔

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

میگاواٹ نہیں
ایچ پی واٹ۔۔
یعنی حق پرست وات
تین لاکھ ایچ پی واٹ
وہ بھی ری سائیکل ہونے والی۔۔۔

نعمان نے فرمایا ہے۔۔۔

آپ کی اس تحریر میں خرابی یہ ہے کہ یہ حاملہ خواتین، اور زچگی کا ایک سیکزسٹ انداز میں مذاق اڑاتی ہے۔ ہوسکتا ہے آپ کے خیال میں یہ بات تفریح اور مزاح کے زمرے میں آتی ہو۔ مگر قارئین کو یہ نازیبا معلوم ہوسکتی ہے۔

ضیاء الحسن نے فرمایا ہے۔۔۔

اگر یہ بلاگ ھے تو اللہ بچاے مگر حقیقت سے روگردانی بھی نہں کرنی چاھیے میں تو پیلے بھی کہ چکا ھوں آنکھوں دیکھی مکھی کیسے نگل لیتے ہیں لوگ۔۔۔۔

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

نعمان، مذاق، کامران خان اور اسی قسم کے اینکرز، جاہل وزراء اور جعلی تجزیہ نگاروں‌کا اڑایا گیا ہے، نکتہ یہ ہے کہ نان ایشوز کو اہم ترین ایشوز بنا کے ہمارے سر پر مسلط کیا جاتا ہے۔ تحریر کی ناپسندیدگی سر آنکھوں پر۔ آئندہ بہتر لکھنے کی کوشش کروں گا۔ :smile:

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

ضیاءالحسن صاحب ۔۔۔ بلاگ پر خوش آمدید
مجھے افسوس ہے کہ آپ کو تحریر پسند نہیں آئی
آنکھوں دیکھی مکھی والی بات کس تناظر میں‌ہے؟‌

ضیاء الحسن نے فرمایا ہے۔۔۔

نہت بہت شکریہ جعفر! اصل میں بلکل تازہ تازہ آمد ھے۔۔۔
اور بھائی تحریر بڑھ کر بہت جوشی ھوئی۔۔۔۔۔ ایسی تحریر لکھنے کے لئے آپ جیسا نڈر لکھاری ھی مطلوب ھے مجھ جیسا تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ھماری مملکتِ پاکستان کے موجودہ تمام وزراہ آنکھوں دیکھی مکھی کے ھی مترادف ھیں۔۔۔۔۔ اور بھائی جب سے جوڑے نے ازدَواجی رشتے میں بندہنے کو عِندیہ دیا تھا۔۔۔۔ اس ٹائم اپنا لڑکا کیا کالا چشمہ لگایا ھوا تھا کے کچھ نظر ھی نہ آیا اُسکو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔حلانکہ مٰحترمہ (نیکر بھابھی) ایک طویل عرصئے سے میڈیا کی زینت بنی ھوئی تھیں اور ھیں بھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جو اپنی قدروں کو بھول جاتے ھیں اُنکو قدم قدم پے مکھیاں ھی نگل نی پڑ تی ھیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ھاں مگر اِدراک بہت بعد میں ھوتا ھے اور اُس ٹائم قے کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ھوتا۔۔۔۔

پھپھے کٹنی نے فرمایا ہے۔۔۔

جعفر رقمطراز ہيں:

Tuesday، 18 May 2010 بوقت 9:55 am
ضیاءالحسن صاحب ۔۔۔ بلاگ پر خوش آمدید
مجھے افسوس ہے کہ آپ کو تحریر پسند نہیں آئی
آنکھوں دیکھی مکھی والی بات کس تناظر میں‌ہے؟‌
73 کے آئين کے تناظر ميں

پھپھے کٹنی نے فرمایا ہے۔۔۔

ضياء الحسن صاحب يہ لوگ پہلے ہی اکثريت ميں ہيں ان کے گروپ آف تاٹھ ميں اضافہ کوئی نيک شگون نہيں ہے

پھپھے کٹنی نے فرمایا ہے۔۔۔

بھوکا وہی رہا جسے ملا نہيں ، شعيب پر طنز کرنے والوں کو اگر خود ثانيہ يا اس جيسی شاندار لڑکی کا رشتہ ملے تو خوشی سے پٹھی چھلانگيں مار رہے ہوں

SHUAIB نے فرمایا ہے۔۔۔

جعفر، بہترین مزاح لکھا ہے
مگر کچھ تبصروں میں "اسلام" کہاں‌ سے آگیا جبکہ تمہاری اس تحریر سے اسکا کوئی واسطہ ہی نہیں!!!

ضیاء الحسن نے فرمایا ہے۔۔۔

محترمہ بھبھے کٹنی صاحبہ، صحیح اور سچ کے تائید کریں ابتدا میں کڑوا ضرور ھوگا مگر آخر میں تسکینِ روح ھوگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بھوکا وہی رہا جسے ملا نہيں کے بارے میں شاعر کوئی بہت ھی سیانا تھا وہ جس نے یہ کہا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اُس رزق سے موت اچھی۔۔۔۔۔ جس رزق سے آتی ھو پرواز میں کوتاہی۔۔۔

ڈفر نے فرمایا ہے۔۔۔

؀ پھپھے کٹنی : ثانيہ يا اس جيسی” شاندار“ :shock:
اوئے کوئی مجھے کارڈیالوجی کے ایمرجنسی وارڈ میں پہنچائے

ضیاء الحسن نے فرمایا ہے۔۔۔

@ ڈفر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شبہ شبہ بولو جی۔۔۔۔۔۔۔وہا سے انہوں نے ڈبے وچ پیک کر کے لانا اے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بڑے لمبــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــے ھاتھ ہیں جی ان کڑیوں کے

shaz نے فرمایا ہے۔۔۔

:roll: :roll:

:???:
:|

جاوید گوندل ۔ بآرسیلونا ، اسپین نے فرمایا ہے۔۔۔

جعفر بھائی!
آپ کی یہ تحریر پڑھنے پہ پہلا خیال جو ذہن میں آیا وہ یہ تھا کہ غالبا آپ نے ڈاکٹر فردوس اعوان کی تعلیمی یا علمی صلاحیت پہ طنز کو موضوع بنایا ہے۔ساتھ ہی پاکستان میں قسم قسم کے اینکرز خان اور بے مقصد قسم کے مذاکروں بلکہ مناظروں پہ طنز کیا ہے ۔ مگر تانیہ مرزا جو اب تانیہ شعیب بن چکی ہیں۔ کے لئیے نیکر بھابی کے لفظ پہ کچھ اخلاقی پندو نصائح کر دو ں مگر بعد کی بحث اور تبصروں کو دیکھتے ہوئے سوچا کہ اس ہوسٹ کو دوبارہ سے پڑھنا درست رہے گا ۔ دوبارہ پڑھنے بھی ہیی سوچ ابھری ہے کہ میرے سمیت آپ کے بہت سے قارئین کو آپ سے اسطرح کے مزاح کے اعٌلی معیار کی توقع ہے۔ یعنی آپ اپنی تحریر کا معیار پہلے کی طرح بلند رکھیں گے۔ گو کہ ایک بالغ ذہن سے اس ایسی باتیں مناسب سمجھی جاسکتی ہیں مگر ہمارے روائتی اخلاقی اور سماجی اقدار کے لئیے اسطرح کی تحریر قاب قبول نہیں۔

اس تحریر کا ایک پہلو اور بھی ہے کہ ثانیہ مرزا کو اب بخش دیا جانا چاہئیے کیونکہ اب وہ ایک شادی شدہ خاتون ہیں۔ایک پاکستانی کی منکحوہ ہونے کے ناطے اس مسلمان شادی شدہ جوڑے کی انتہائی ذاتی معاملات پہ اسطرح رائے زنی کچھ نہیں لگتی خواہ اس پہ مزاح کا ہی رنگ کیوں نہ ہو۔

میری رائے میں ہمیں اپنی اچھی اقدار پہ قائم رہنا چاہئیے۔یہ ایک طرح کا صدقہ جاریہ بھی ہے۔

بہر حال یہ میری ذاتی رائے ہے۔

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

شیز صاحب یا صاحبہ ۔۔۔ بلاگ پر خوش آمدید
تحریر یقینا آپ کو پسند نہیں آئی، چلیے ایک موقع اور دے دیجئے۔۔۔
جاوید صاحب اتنے دن کے بعد اتنے گھڑمس میں تشریف لانے پر شکریہ :grin:
مجھے لکھتے ہوئے اور چھاپتے ہوئے بھی احساس تھا کہ یہ کچھ زیادہ 'تیز' ہے، لیکن میں اسے ایسا ہی لکھنا چاہتا تھا۔ جہاں‌ تک سیلبرٹیز پر لکھنے کا تعلق ہے تو وہ تو ہمیشہ سے ہوتا آیا ہے اور ہوتا رہے گا، حوالے کے لئے منٹو کی نورجہاں پر لکھی گئی 'نور جہاں سرور جہاں' ملاحظہ کرلیں۔۔۔ مجھے خود سے یہ امید ہے کہ یہ تحریر ون ٹائم تھنگ ثابت ہوگی۔۔۔ آپ بھی دعا کریں :mrgreen:

افتخار اجمل بھوپال نے فرمایا ہے۔۔۔

ميں نے آپ کی يہ تحرير پڑھے بغير نام کی تصحيح کی تھی ۔ اب ہاف سنچری سے زيادہ تبصرے ديکھ کر خيال ہوا کہ تھوڑا سا پڑھ لوں مگر کچھ تبصروں پر نظر پڑ گئی اور تبصرے پڑھتے پڑھتے پٹرول ختم ہو گيا ۔
:lol:
اب مجھے سمجھ آ گئی ہے کہ آپ ايسی تحارير کيوں لکھتے ہيں ۔ تبصروں کا ريکارڈ قائم کرنے کيلئے ۔ جب گنيس بُک والا معاملہ ہو جائے تو بتا ضرور ديجئے گا
ويسے گھرانا نہيں چاہيئے کيونکہ کچھ لوگ تحرير کی بجائے اپنے خيالات پر تبصرہ کرتے ہيں اور کچھ چاہتے ہيں کہ دوسرے اُن کی تعريفيں لکھيں ۔
آپ نے تو بقول اُن کے تہذيب سے گری ہوئی تحرير لکھ دی ۔ ميں نے تو ہميشہ با ادب با ملاحظہ ہوشيار قسم کی تحرير لکھتا ہوں پھر بھی بہت کچھ سننا پڑتا ہے

محمد سعد نے فرمایا ہے۔۔۔

السلام علیکم۔
تحریر حد سے بڑھی ہوئی ہے۔ میرے نزدیک آنٹی کا اس پر غصہ کرنا بجا ہے (اگرچہ وہ بھی غصے میں حد سے بڑھ جاتی ہیں)۔ میرے پیمانے کے مطابق بھی یہ تحریر بے حیائی کے زمرے میں آتی ہے۔ امید کرتا ہوں کہ آئندہ یہاں ایسی نچلے درجے کی تحاریر دیکھنے کو نہیں ملیں گی۔ ویسے بھی آپ کو معیاری مزاح لکھنے کی صلاحیت ہوتے ہوئے ایسی بے ہودہ تحریر لکھنے کی ضرورت ہی کیا ہے؟

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::افتخار اجمل بھوپال:: جناب، تعریفیں تو سب کو اچھی لگتی ہیں، میں کہوں‌کہ میں‌مستثنی ہوں اس سے تو غلط ہوگا، پر کچھ بھی اس نیت سے کبھی نہیں‌لکھا کہ تعریف حاصل کروں، اسلئے لکھا کہ میں‌لکھنا چاہتا تھا، اس تحریر سے بہت سے لوگ ناراض ہوئے اور اسے ولگر سمجھا، درست ہے، لیکن پوری قوم کو بےوقوف بنانے سے بڑی ولگیریٹی کیا ہوسکتی ہے؟ شاید تین مہینے پہلے لینڈ سلائڈ ہوئی تھی اور ہنزہ میں‌جھیل بننی شروع ہوئی تھی، ہمارا میڈیا اس وقت 'شادی' میں‌مصروف تھا۔اب شادی ختم ہوئی تو اس کےبعد تو بچے یا فیملی پلاننگ ہی ہوگی ناں۔۔۔ اور میں‌دعوی سے کہتا ہوں کہ اگر انہیں شعیب ثانیہ کی سہاگ رات کی کوریج کی اجازت بھی مل جاتی تو یہ بھی لائیو چلادیتے۔۔۔
زیادہ تر احباب اسے مزاحیہ تحریر سمجھے، جب کہ یہ المیہ ہے۔۔۔
::محمد سعد:: بے حیا سے آپ بے حیائی کے علاوہ کیا توقع کرسکتےہیں۔۔۔ ;-)

تبصرہ کیجیے