مچلکہ برائے نیک چلنی

منکہ مسمی جعفر، حال مقیم حال دل، بقائمی ہوش وحواس اقرار کرتا ہوں کہ آئندہ کبھی کسی سیاسی موضوع پر لکھنے کا پاپ نہیں‌کروں گا۔ کبھی کسی پر تنقید نہیں‌ کروں گا۔ سب کی تعریف کروں گا۔ تمام نقطہ ہائے نظر کو درست مانوں گا چاہے ایک دوسرے کی ضد ہی کیوں نہ ہوں! بھٹو کو بھی شہید سمجھوں گا اور ضیاء الحق کو بھی۔ بے نظیر کو دختر مشرق اور نواز شریف کو قائد اعظم ثانی سمجھوں‌گا۔ پرویز مشرف کو پاکستان بچانے والا اور اسلام کا سپاہی سمجھوں گا۔الطاف حسین کو اپنے زمانے کا سب سے ذہین، راستباز، حق پرست اور بے باک لیڈر سمجھوں‌گا۔ منظور وٹو کو پاکستان کا سب سے دیانتدار شخص سمجھوں‌گا (اگر چہ صدرپاکستان اس اعزاز کے زیادہ مستحق ہیں لیکن وہ کچھ 14 سال قید کا چکر ہے، اس لئے ان کا نام نہیں لکھا)۔ بریگیڈئیر بلے کو نشان حیدر دینے کی پرزور سفارش کروں‌گا۔
اور بھی لوگ جو کہیں اور لکھیں‌گے، میں‌پیشگی ان سے متفق ہونے کا اعلان کرتا ہوں!
فدوی
جعفر
Comments
33 Comments

33 تبصرے:

راشد کامران نے فرمایا ہے۔۔۔

اور دوبارہ کھلا خط لکھنے سے بھی گریز کروں گا تاکہ بند خطوط لکھنے والوں کی دل آزاری نہ ہو۔

Aniqa Naz نے فرمایا ہے۔۔۔

اتنی آسانی سے کیسے جان بچا سکتے ہیں۔ ایک تو اقرار کے بجائے عہد کا لفظ استعمال کرنا چاہئیے تھا کہ اقرار جرم کے ساتھ وابستہ ہے جبکہ متن سے ظاہر ہوتا کہ آپ مستقبل کے بارے میں پیشن گوئیاں فرما رہے ہیں۔
ویسےایسا نہ ہو کہ
لڑیں گے وہ فردوس میں حوروں سے
یہ فتنہ اٹھے گا قیامت کے بعد

DuFFeR - ڈفر نے فرمایا ہے۔۔۔

لیکن جناب کا کسی بھی بات پر عمل کرنے کے لئے بچ جانا ضروری ہے
کیونکہ اس بقائمی ہوش و ہواس اقبال جرم کے بعد آرٹیکل 6 کی ذد سے بچنا ممکن نظر نہیں آ رہا :mrgreen:

میرا پاکستان نے فرمایا ہے۔۔۔

اتنی لمبی چوڑی تقریر کی بجائے فوجی زبان میں "یس سر" سے بھی کام چل سکتا تھا۔

عمر احمد بنگش نے فرمایا ہے۔۔۔

لے تو ہن سچا نہ ہو :mrgreen:

محمد احمد نے فرمایا ہے۔۔۔

اچھی بات ہے جعفر بھیا!

کیا ہے "عہد" تو قائم بھی رہو اس پر
آدمی کو صاحبِ ۔۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔۔

کم از کم دس پندرہ دن ہی سہی۔ کیونکہ اس کے بعد پھر سب کچھ پھیکا پھیکا سا لگنے لگے تو ہم میں سے ہی کوئی نہ کوئی آپ کو ضرور اُکسا دے گا۔

خوش رہیے۔

عبداللہ نے فرمایا ہے۔۔۔

نواز گنجے کو تو ابھی تک تم نے کچھ کہا ہی نہیں سوائے قائد اعظم ثانی کہنے کے بے چارے قائداعظم کی روح تڑپ اٹھی ہوگی قبر میں :x

خاور نے فرمایا ہے۔۔۔

دختر مشرق کے خصم کو کیا سمجھیں گے ؟ مرد مشرق؟؟
الطاف بھائی کے خلاف واقعی ناں لکھیں ان کے ماننے والے اردو میں گالیاں دیتے هیں که سن کر ھاسا هی نکل جاتا ہے ـ
باقی جی گنج ھائے گراں مایا ، تو "مایا" کی مهربانی سے بھرے گئے هیں ـ
وه جی شہباز شریف نے تعلم دشمنی میں بڑا چنگا کام پکڑا ہے ، جو منڈا ذھین هو جائے اس کی دوچار لاکھ دے دو پھر وه کسی کام کا نهیں رہے گا

سعدیہ سحر نے فرمایا ہے۔۔۔

سلام جعفر

اچھا کیا توبہ کر لی ویسے کیا سیاسی عہد لیا ھے
سیاست کے حق میں لکھنا واقعی ھی پاپ کا کام ھے
اور سیاست کے خلاف لکھنا چودہ سال کی قید کا
میں نے دو ماہ قبل سیاست پہ لکھنے کی توبہ کی تھی مگر
قلم پھسل پھسل کر سیاست کی طرف جاتا ھے

حارث گلزار نے فرمایا ہے۔۔۔

مجھے تو اس عہد میں بھی کوئی سازش لگتی ہے۔ کہیں پھینٹی تو نہیں لگی کسی پوسٹ کی وجہ سے؟ :razz:

نعمان نے فرمایا ہے۔۔۔

اپنی رائے کا جذباتی اظہار بلاگنگ کو عمومی اخباری صحافت سے ممتاز کرتا ہے۔

عبدالقدوس نے فرمایا ہے۔۔۔

حارث بندے دا کوئی پتا لگدا اے :roll:

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

توبہ مری جام شکن، جام مرا توبہ شکن
سامنے ڈھیر ہے ٹوٹے ہوئے پیمانوں کا
;-)
::راشد کامران:: بس ایک آخری خط باقی ہے، اس کے بعد توبہ۔۔ :smile:
::عنیقہ ناز::‌ صدر پاکستان کے فرمان کے مطابق، عہد کوئی قرآن حدیث نہیں‌ ہوتا!اسی لئےے اقرار کا لفظ استعمال کیا ہے ۔۔۔ :grin:
::ڈفر:: ہاں جی میرے جیسے کسی پر ہی لگادیں یہ آرٹیکل چھکا، جن چھکوں پر لگنا چاہئے وہ طبلہ بجارہے ہیں۔۔۔ :mrgreen:
::میرا پاکستان:: یس سر۔۔۔
::عمر بنگش:: ;-)
::محمد احمد:: کہیں اسے سنجیدہ تو نہیں لے لیا آپ نے۔۔۔ :lol:
::خاور کھوکھر:: نہ جی صدر پاکستان کو میں تو کچھ نہیں کہہ سکتا، میں‌ تو عنقریب جارہا ہوں پاکستان ۔۔۔ اس لئے۔۔۔ :mrgreen:
::سعدیہ سحر:: سیاست پر لکھنا پاپ ہے تو سیاست کرنا کیا ہے؟؟؟
::حارث گلزار:: پھینٹیاں تو لگتی ہی رہتی ہیں جی، پاکستانیوں کی، آج کل آٹے اور چینی پر لگ رہی ہے تو ایک آدھ پوسٹ پر مجھے بھی لگ گئی ہوگی تو کونسی بڑی بات ہے۔۔۔ ہیں جی ۔۔۔ :sad:
::نعمان:: بالکل درست۔۔۔ :smile:
::عبدالقدوس:: نہ جی نہ بندے کا پتہ چلتا ہے نہ ۔۔۔ کا پتہ چلتا ہے ۔۔۔ ;-)

جاوید گوندل ۔ بآرسیلونا ، اسپین نے فرمایا ہے۔۔۔

اوہنم ۔
منازلِ عشق نے نہیں انجامِ عشق نے آخر رسوا کیا

اسدعلی نے فرمایا ہے۔۔۔

خیریت تو یے ۔۔جحفر۔۔۔لگتا ھے بندوق کے ذورپہ یہپوسٹ لکھی ھے۔۔۔الطا ف بھائ نے تواپنے دربارشریف کا چکر نہیں لگوایا کہیں۔۔؟

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::جاوید گوندل:: وضاحت درکار ہے حضور۔۔۔ :smile:
::اسد علی:: نہ جی اس دربار عالیہ میں‌ہماری رسائی کہاں؟ اس سے آسان تو چنگیز خان کے دربار میں رسائی ہوتی ہوگی۔۔۔ ;-)

عبداللہ نے فرمایا ہے۔۔۔

الطاف بھائی کے خلاف واقعی ناں لکھیں ان کے ماننے والے اردو میں گالیاں دیتے هیں که سن کر ھاسا هی نکل جاتا ہے ـ


جی خاور کیا کریں 62 سال آپ لوگوں کے ساتھ رہنے کے باوجود بھی زبان آپ لوگوں کی طرح رواں نہیں ہوئی شائد کچھ خون میں مسئلہ ہے :x

جاوید گوندل ۔ بآرسیلونا ، اسپین نے فرمایا ہے۔۔۔

عشق ایک الوہی کیفیت کا نام ہے۔ اب یہ الگ بات ہے کچھ لوگ اسے بے تُکی نکتہ آفرینیی اور لا یعنی " ایں ، آں ، است " سے رقیب روسیاہ سے جاملائیں اور حیرت ہوتی ہے کہ کچھ لوگ اسی ادبی شہ پارہ قرار دیتے ہیں۔ عشق جس پہ نازل ہو وہ منزلوں پہ منزلیں تو مارسکتا ہے۔ مگر اگر مگر کرنے سے عشق کا انجام بخیر نہیں ہوتا۔

اس لئیے عشق اپنی اصل حقیقت میں تو نہ ڈرتا ہے نہ سوچتا ہے نہ گھبراتا ہے مگر۔۔۔۔۔۔جب عاشق صادق کا دعواہ کرنے والا اپنے سودو زیاں کو پرکھنے لگے ۔ اسے پاؤں ڈگمگانے لگیں۔ تو اس کا مطلب ہے کہ عشاق ابھی کچے تھے ۔ اور انکے انجام کیساتھ عشق بھی اپنے انجام کو پہنچا۔ کہ کہاں تو عشق سرِدار میں ہی تُو ، تُو ہی میں ، اناالحق کے نعرے مستانے مارتا ہے ۔کچے گھڑے گو اپنا سفینہ بنا لیتا ہے اور کہاں جاڑے میں اپنے لحاف کی گرمی چھوڑ کر گلی میں ابھرتی چاہوں پہ وہ وہ جھانکے سے تنگ ہوجاتا ہے۔

عشق تو اوکھلی میں سر دینے کا نام ہے اس میں ایں، آں ، است اور اگر مگر اور مچلکوں کی قطعی گنجائش نہیں ہوتی ۔ :grin:

جاوید گوندل ۔ بآرسیلونا ، اسپین نے فرمایا ہے۔۔۔

یہ ہوتا ہے، یا نہیں ہوتا

جاوید گوندل ۔ بآرسیلونا ، اسپین نے فرمایا ہے۔۔۔

ابھرتی چاہوں۔۔۔ کو ابھرتی چاپوں پڑھا جائے

Aniqa Naz نے فرمایا ہے۔۔۔

گوندل صاھب، کیا یہ بہتر نہ ہوتا کہ آپ اس رائے کا اظہار وہاں جا کر کرتے جہاں بے تکی نکتہ آفرینی اور لا یعنی خدا جانے کیا کیا کی گئ ہے۔ مجھےآپ سے اس غیر پختہ روئیے کی توقع نہ تھی۔ یہاں مختلف بلاگز پر خدا جانے کس قسم کے مذاق اور زبان استعمال کی جاتی ہے جس پر آپ سب جا کرنہ صرف خوش ہوتے ہیں بلکہ اس سب کو اور اسی طرح کا مواد لکھنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ میں آپکو سچ بتائوں اس نکتے پر آکر مجھے لگتا ہے کہ اردو بلاگنگ کیوں آگے نہیں بڑھ رہی ہے۔ اس لئے کہ یہاں پر بھی مختلف کمیونیٹیز کے طبقے بنے ہوئے ہیں۔
شاید زوق مذاق بھی اپنی اپنی تہذیب سے جڑا ہوا ہے۔
اور ہاں
کبھی عشق کریں اور پھر دیکھیں اس آگ میں جلتے رہنے سے
کبھی دل پہ آنچ نہیں آتی، کبھی رنگ خراب نہیں ہوتا
بر سبیل تذکرہ آپ یہ نہیں سمجھ پائے کہ اس آپکے بقولگھٹیا مذاق میں ان عاشقوں کی بات کی گئ ہے جو وقت گذاری کے لئے یہ دعوی کرتے ہیں۔

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

عنیقہ آپ نے جو بلاگرز میں طبقے بنانے کی بات کی ہے تو آپ کے آنے سے پہلے تو ہمیں کہیں یہ طبقے نظر نہیں آتے تھے۔۔۔ تو ذرا اپنے گریبان میں بھی جھانک لیں
اور جتنی توپ چیز آپ اپنے آپ کو سمجھتی ہیں ۔۔۔ اتنی خوش فہمیاں اچھی نہیں ہوتیں۔۔۔
ہر چیز اور ہر لفظ میں سے آپ اپنی مرضی کے معانی برآمد کرکے اس پر صفحے سیاہ کرلیتی ہیں۔۔۔ اور الزام پھر دوسروں پر۔۔۔
اتنی نہ بڑھا پاکئی داماں کی حکایت۔۔۔
ہیں جی۔۔۔

جاوید گوندل ۔ بآرسیلونا ، اسپین نے فرمایا ہے۔۔۔

محترمہ عنیقہ بی بی!

مجھے افسوس ہے کہ آپ کو میری کسی بات سے دکھ پہنچا۔ نہ ہی میرا ارادہ کچھ ایسا کرنے کا تھا۔ آپ میرے تبصرے کو غور سے پڑھیں اسمیں کسی کی ذات پہ کوئی تنقید نہیں کی گئی بلکہ عشق فانی پہ بات ہوئی ہے۔جس میں برسبیل تذکرہ اگر کوئی ایسی بات لکھی گئی ہے جسے آپ نے "اچھی زبان" نہیں سمجھا۔ تو یقین مانئیے گا کہ یہ محض اتفاق ہے اسمیں میری نیت کو کوئی عمل دخل نہیں۔

جعفر بھائی نے ایک وضاحت مجس سے مانگی تھی میں نے زرا تفضیل سے لکھ دیا۔ بس اتنی سی بات ہے۔ واللہ آپکی ناراضگی اور یہ بات سمجھ میں نہیں آئی کہ یہاں یعنی انٹر نیٹ کی اردو بلاگنگ کی دنیا میں مختلف "طبقے" بنے ہوئے ہیں۔ میری ذاتی رائے میں یہ آپکی "منفرد" سوچ کا شاخسانہ ہے۔ یا آپکی حساس طبیعت کی وجہ سے ہے ورنہ ایسی تو کوئی بات کم از کم مجھے محسوس نہیں ہوئی۔

البتہ کچھ دوست بلاگ کی دنیا میں اپنے "مخصوص" لسانی پس منظر کی وجہ سے ہمیشہ ایک خاص رویہ اپنائے رہتے ہیں۔ جس میں "لچک" نام کی کوئی شئے نہیں ۔ اور وہ چاہتے ہیں کہ بغیر کسی حجت یا اصول کی پاسداری کے، بس باقی لوگ ان کی "ہاں" میں ہاں ملائیں۔ کیونکہ بس " اُن ہوں" نے فرمادیا ہے تو بس ، کوئی اس پہ حیل حجت نہ کرے۔ اور "آمنا و صدقنا" کہا جائے۔ اب یہ رویہ بھی قابل ستائش نہیں کہلا سکتا۔ کہ چند لوگ محض اس وجہ سے اپنی رائے دوسروں پہ ٹھونسیں بلکہ مسلط کریں کہ "اُن ہوں" نے کہا ہے۔

اور وہ دعٰواہ کرتے ہیں کہ ان کے بلاگ پہ اخلاق سے گرے تبصرے ہٹا دئیے جاتے ہیں۔ حذف کر دئیے جاتے ہیں۔ اس بارے "اُن ہوں" نے بڑے بڑے آدرشوں اور اصولوں کی پالسیز بھی وضح کر رکھی ہیں۔ مگر جیسے ہی کوئی کم نسب ان کے مطلب کی بات پہ شرفاء کی مٹی پلید کرے خواہ اسکی زبان کسقدر ہی اخلاق سے گئی گزری ہو ۔ تو ایسے تبصرے نہ صرف وہاں چسپاں رہتے ہیں۔ بلکہ اس پہ صاحب بلاگ (یا صاحبہِ بلاگ) مزید رائے دینے سے بھی نہیں چوُکتے۔ ایسے میں اُن کے سنہرے اصول اور بلند بانگ آدرش بہت عامیانہ اور بازاری سے محسوس ہوتے ہیں۔

بی بی! یہ زبردستی کا رویہ کسی بھی اصول اور قاعدے کی رُو سے درست نہیں۔ اسے بھی کچھ بدلنا چاہئیے کہ پیار ،خلوس اور دلیل سے تو دلوں کو جیتا جاسکتا ہے۔ دھونس اور ہڑبونگ سے کسی کی رائے کو بدلنا ناممکنات میں سے ہے۔

بہرحال مجھے افسوس ہے کہ میرے نا چاہتے ہوئے بھی آپ کو میری کسی بات سے دکھ پہنچا۔ میں پھر گزارش کرونگا کہ آپ میری مذکورہ رائے کو پھر سے دوباری ٹھنڈے دل سے پڑہئیے گا۔

عبداللہ نے فرمایا ہے۔۔۔

جعفر نے سچ کہا اس سے پہلے بس ایک یہی نوازیا طبقہ تھا آپنے کہاں آکے ان کے رنگ میں بھنگ ڈال دیا!
سچ کہا اتنا نہ بڑھا پاکیئ داماں کی حکایت۔۔۔۔۔۔۔ :razz:

منیر عباسی نے فرمایا ہے۔۔۔

عبداللہ :: پتہ نہیں کیوں آپ کی باتوں سے مجھے یوں لگتا ہے کہ آپ بس طعنے دینے میں ماہر ہیں۔ اب نواز شریف کا اس بحث سے کیا لینا دینا؟

آپ خا مخاہ ہی اپنے لئے مسئلہ بنائے جا رہے ہو۔

DuFFeR - ڈفر نے فرمایا ہے۔۔۔

”احسان عظیم“۔ احسان کے بوجھ تلے دب کر ہجے غلط ہو گئے تھے۔ فیر :mrgreen:

DuFFeR - ڈفر نے فرمایا ہے۔۔۔

سمجھ نہیں آتی کہ عبداللہ صاحب کے 62 سالہ ”اھسان عظیم“ کا کس طرح بدلہ چکایا جائے؟ مجھے پتا ہے نہیں چکایا جا سکتا :mrgreen:

شاہدہ اکرم نے فرمایا ہے۔۔۔

بات کہیں کی بھی ہو کہیں اور کیُوں چلی جاتی ہے جعفر
بہر حال سچ سچ بتاؤ کہ کہیں کوئ کلاس تو نہیں لگ گئ مُجھے تو ویسے ہمیشہ کی طرح پڑھ کر بس لوٹ پوٹ ہونے والی کیفیت ہو رہی ہے
اور ہاں روزوں کی مصرُوفیت کی وجہ سے کِسی بھی بلاگ کا چکر نہیں لگا پائ
کیا پاکِستان جا رہے ہو ؟اور اگر جا رہے ہو تو ذرا گردن بچا کر جانا عادت سے مجبُور جو ہو لیکِن ہمیں تو مزہ آتا ہے

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::آپی:: بس جی آپ کے سامنے ہی ہے ۔۔۔ میں کیا کہہ سکتا ہوں۔۔۔ :sad:
کلاس تو جی میری بچپن سے ہی لگ رہی ہے ۔۔۔ :grin: اسلئے اس کی پرواہ نہیں کرتا میں۔۔۔ اور لوٹ پوٹ کرنے کے لئے ہی لکھی گئی ہے یہ تحریر ۔۔۔
جی پروگرام تو ہے باقی جو اللہ کو منظور۔۔۔

خرم نے فرمایا ہے۔۔۔

یہ تمہاری ہر پوسٹ اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد کیوں بن جاتی ہے یار؟

جعفر نے فرمایا ہے۔۔۔

::خرم:: یہ پوسٹ کا قصور نئیں۔۔۔ اسمبلی کا قصور ہے ۔۔۔ ;-)

حالِ دل » Blog Archive » مجبوری ہے! نے فرمایا ہے۔۔۔

[...] اور بھی بہت کچھ چاہتا ہوں لیکن مجبور ہوں‌کہ میرے ہاتھ بندھے ہوئے [...]

اسد علی نے فرمایا ہے۔۔۔

یارب! کہیں سے بھیج دے سورج کا سائبان
بادل کی آنکھ ہے میرے کچے مکان پر۔۔۔


خدا نے آج تک اُس قوم کی حالت نہیں بدلی
نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا

تبصرہ کیجیے